بسمہ ایوب ۔ میڈیکل کی طالبہ کو شاعری کے کلام پر ایوارڈ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 24-03-2021
 بسمہ ایوب
بسمہ ایوب

 

 

ساجد رسول ۔ سری نگر

جموں و کشمیر میں گزشتہ کئ برسوں کے دوران لڑکیاں مختلف شعبوں میں آگے آرہی ہیں۔

خواہ وہ کھیل کود کا شعبہ ہو سائنس و ٹیکنالوجی ہو یا پھر ادب کی دنیا ہوں، زندگی کے ہر شعبے میں کشمیر سے آئے دن نوجوان لڑکیاں کارہائے نمایاں انجام دے رہی ہیں۔

پھر جب بات کتب نویسی کی ہو تو گزشتہ کئ برسوں کے دوران کشمیر میں کئ نمایاں اور ابھرتی ہوئی نوجوان مصنفہ سامنے آئی ہیں جنہوں نے کشمیر کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں اپنا نام کمایا ہے 

ملئے سری نگر کشمیر سے تعلق رکھنے والی ایک ایسی مصنفہ سے ۔۔۔۔جس کا نام انڈیاز ورلڈ ریکارڈز میں شامل ہوا ہے 

 جی ہاں! بسمہ ایوب ایک نوجوان شاعرہ ہیں جن کی کتاب "دی کرئیٹیو مائنڈس" پہلے ہی منظر عام پر آئی تھی اب حال ہی میں "انڈیاز ورلڈ ریکارڈس" میں شامل ہوئی ہیں جس سے ملک بھر میں ان کی اس کامیابی کو سراہا جارہا ہے - انڈیاز ورلڈ ریکارڈس ریاست جارکھنڈ میں قائم ایک غیر سرکاری ادارہ ہے جس کا کام ملک بھر میں کسی بھی شعبے میں منفرد کامیابی سے ہمکنار ہونے والے افراد کی حوصلہ افزائی کے علاوہ ان کی صلاحیتوں کو فروغ دینا اور ریکارڈ رکھنا ہے - بسمہ ایوب کا نام بھی حال ہی میں ملک کے دیگر کئ شخصیات کی طرح اس ادارے کی فہرست میں شامل ہوا -

کون ہیں بسمہ  

یہ 22سالہ بسمہ ایوب سری نگر کے لال بازار میں رہتی ہیں اور وہ میڈکل سائنس کی طالبہ ہیں لیکن اس کے باوجود وہ لکھنے اور شاعری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں - ان کی کتاب دی کریئٹیو مائنڈس پہلے ہی منظر عام پہ آچکی ہیں جس میں انہوں نے جموں و کشمیر کے 28 شعراء کے کلام کو فروغ دینے اور ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو منظر عام پر لایا ہے- ان کی اس کتاب کو جموں و کشمیر میں کافی سراہا گیا اور انہیں اس سے کافی داد و تحسین حاصل ہوئی - یہ بسمہ کا پہلا تجربہ تھا آواز دی وائس کے ساتھ بات کرتے ہوئے بسمہ ایوب نے بتایا کہ قریب سات سال قبل ان میں لکھنے کا ایک شوق پیدا ہوگیا اور وہ جو کچھ لکھتی سوشل میڈیا پر ڈالتی تھی تاہم سوشل میڈیا پر انہیں اس حوالے سے کافی پزیرائی حاصل ہوئی اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بسمہ کا لکھنے کا شوق اس قدر بڑھ گیا کہ انہوں نے سنجیدگی سے لکھنا شروع کیا  اور بعد میں جولائی 2020 میں ان کی کتاب شائع ہوئی -

کامیابی

بسمہ کے مطابق انہوں نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ ان کی پہلی ہی کتاب پر ان کو اس طرح کی پزیرائی حاصل ہوگی - بسمہ ان کی کتاب پر کئ اعزازات سے سرفراز ہوئی ہیں تاہم حال ہی میں ان کا نام انڈیاز ورلڈ ریکارڈز فاؤنڈیشن میں آنا ان کے لئے ایک اہم کامیابی ہیں جس کے لئے وہ مسلسل اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کرتی ہیں - وہ جموں وکشمیر کی پہلی خاتون مصنفہ قرار دی گئی ہیں جنہوں نے 28 شعراء کے کلام پر انتھولوجی تحریر کی ہیں - آئی ڈبلیو آر فاونڈیشن ریاست جارکھنڈ میں مقیم ایک غیر سرکاری تنظیم ہیں جو ملک بھر سے مختلف شعبوں میں امتیازی کام کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی اور ان کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لئے کام کرتا ہے - بسمہ ایوب ان کے 2021 کے انڈیا ریکارڈس کی فہرست میں شامل ہوئی ہیں جو ان کے لئے اور کشمیر کے لئے ایک بڑی کامیابی سے تعبیر کی جارہی ہیں کیونکہ ان کی تحریر کردہ انتھولوجی سے جموں و کشمیر کے کئ شعراء کا کلام ملکی سطح پر پہنچے گا-

بسمہ کا خواب   

بسمہ اردو، انگریزی اور کشمیری زبان میں شعر لکھتی ہیں ان کا کہنا ہے کہ ان کی کوشش ہے کہ وہ جموں وکشمیر سے ان شاعروں اور قلمکاروں کے کام کو ملک اور ملک سے باہر بھی پہنچائے جن کے کلام کو ایک محدود خطے میں ہونے کی وجہ سے شاید وہ پزیرائی حاصل نہیں ہوتی ہے یا انہیں پڑھا نہیں جاتا ہے جس کے وہ مستحق ہیں - وہ اس وقت میڈکل سائنس کی تعلیم حاصل کررہی ہیں لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ سماجی کاموں میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں - بسمہ کا خواب ہے کہ وہ جموں وکشمیر کے مقامی شاعروں اور قلمکاروں کی تخلیق کو اپنے قلم کے ذریعے ملکی و بین الاقوامی سطح کے قارئین تک پہنچائے - قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں گزشتہ کئی سالوں کے دوران کئی ایسی نو عمر لڑکیاں سامنے آئی ہیں جنہوں نے مختلف موضوعات پر کتابیں تحریر کی ہیں- اس سے قبل جنوبی کشمیر کی ایک اور لڑکی بشریٰ ندا نے بھی بسمہ ایوب کی طرح اپنی شاعری کے ذریعے کشمیر کے علاوہ ملک بھر میں پزیرائی حاصل کی ہے -