آواز دی وائس، وارنسی
بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ اردو کو ایک پوسٹر پر شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کی تصویر استعمال کرنے پر معافی مانگنی پڑی ہے۔
دراصل بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبہ اردو نے علامہ اقبال کے یوم پیدائش پر (یعنی نو نومبر کو) منائے جانے والے ’یوم اردو‘ کے موقعے پر ایک روزہ ویبینار (آن لائن تقریب) منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ان تنظیموں کا کہنا تھا کہ شعبہ اردو نے پوسٹر پر بنارس ہندو یونیورسٹی کے بانی پنڈت مدن موہن مالویہ کی بجائے ’مصورِ پاکستان‘ علامہ اقبال کی تصویر استعمال کی ہے جو انہیں قطعی برداشت نہیں ہے۔
A three member committee chaired by Prof. K. M. Pandey, Head, Dept. of English, Faculty of Arts, has been formed to inquire the facts into the controversy regarding the e-poster of a #Webinar hosted by Dept.of Urdu on 09.11.2021. @bhupro @VCofficeBHU https://t.co/CGZepFDHEM
— Chander Shekher Gwari (@CSGwari) November 9, 2021
طلبہ تنظیموں کے سوشل میڈیا پر ہنگامے کے بعد شعبہ اردو نے جہاں معافی مانگ کر پوسٹر پر علامہ اقبال کی جگہ پنڈت مدن موہن مالویہ کی تصویر استعمال کی، وہیں یونیورسٹی انتظامیہ نے معاملے کی جانچ کے لیے ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی۔
شعبہ اردو نے پوسٹر پر علامہ اقبال کی تصویر استعمال کرنے پر معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک نادانستہ غلطی تھی۔
Urdu Department, Faculty of Arts, #BHU, is organizing a webinar as per the details given in the poster. Sincerest apologies for the inadvertent mistake in the earlier poster that went viral on social media.@bhupro @VCofficeBHU pic.twitter.com/loGvXe99IU
— Dean_Arts_BHU (@ArtsBhu) November 8, 2021
ہندو یونیورسٹی کے فیکلٹی آف آرٹس کے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے نظرثانی شدہ یعنی مدن موہن مالویہ کی تصویر والے پوسٹر کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا گیا: ’فیلکٹی آف آرٹس کا شعبہ اردو پوسٹر میں دی گئی تفصیلات کے مطابق ایک ویبینار کا اہتمام کر رہا ہے۔
’اس سے قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے پوسٹر میں نادانستہ غلطی کی موجودگی پر ہم معذرت خواہ ہیں۔‘