آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت تقریری و مضمون نویسی مقابلہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 13-08-2021
 آزادی کا امرت مہوتسو  کے تحت تقریری و مضمون نویسی مقابلہ
آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت تقریری و مضمون نویسی مقابلہ

 

 

آواز دی وائس، علی گڑھ

'آزادی کا امرت مہوتسو' پروگرام کے تحت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سنٹر فار پروموشن آف ایجوکیشنل اینڈ کلچرل ایڈوانسمنٹ آف مسلمس آف انڈیا نے تقریری مقابلہ اور مضمون نویسی مقابلہ کا اہتمام کیا۔

”ہندستان کی جنگ آزادی میں علماء کا کردار“ موضوع پرہونے والے تقریری مقابلہ میں محمد افضل نے اوّل انعام حاصل کیا۔

جب کہ عظمیٰ سعدیہ، محمد علی اور عمرین نواب نے دوئم اور آسیہ خانم، سمیہ اقبال اور فرحین فاطمہ نے سوئم انعام جیتا۔

”ہندستان کی جنگ آزادی میں اسکالروں کا کردار“ موضوع پر مضمون نویسی مقابلہ میں شہیمہ خاتون نے اوّل انعام، ارضاء الحق نے دوئم اور آسیہ خانم نے سوئم انعام حاصل کیا۔

اس موقع پر سنٹر کے ڈائرکٹر ڈاکٹر نسیم احمد خاں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ آزادی کے بعد ہمارے ملک نے کافی ترقی کی ہے۔ اگر جنگ آزادی میں مجاہدین نے قربانیاں نہ دی ہوتیں تو ہم کافی پیچھے ہوتے۔

انھوں نے خاتون مجاہدین آزادی کی خدمات کا بھی ذکر کیا۔ اسسٹنٹ ڈائرکٹر بچن علی خاں نے ہندستانی مسلمانوں کی تعلیمی و تہذیبی پیش رفت میں سنٹر فار پروموشن آف ایجوکیشنل اینڈ کلچرل ایڈوانسمنٹ آف مسلمس آف انڈیا کی خدمات پر روشنی ڈالی۔

سنّی دینیات شعبہ کے ڈاکٹر ریحان اختر نے جنگ آزادی میں مسلمانوں کی جدوجہد کو بیان کیا جب کہ راشد عقیل نے ریشمی رومال تحریک پر گفتگو کی جس کے ذریعہ علماء نے برطانوی تسلط کے خلاف ہندستانی ریاستوں کو متحد کرنے کی کوشش کی۔

ڈاکٹر خورشید عالم نے پروگرام کی نظامت کی جب کہ ڈاکٹر فرحین انجم نے اظہار تشکر کیا۔

دوسری طرف لائبریری و انفارمیشن سائنس شعبہ میں ”آزادی کا امرت مہوتسو“کے تحت اساتذہ، طلبہ اور عملہ کے اراکین نے اجتماعی طور سے قومی ترانہ گایا اور اسے خوبصورت انداز میں پیش کیا۔

صدر شعبہ پروفیسر نشاط فاطمہ نے بتایا کہ ’راشٹر گان‘ کو زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ذریعہ گانے کا ریکارڈ بنانے سے متعلق وزیر اعظم ہند کی اپیل کی روشنی میں اس پروگرام کا آف لائن اور آن لائن طریقہ سے اہتمام کیا گیا۔