اے ایم یو: وائس چانسلر نے کیا سرسید اکیڈمی کی کتابوں کا اجراء

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 21-02-2022
اے ایم یو: وائس چانسلر نے کیا سرسید اکیڈمی کی کتابوں کا اجراء
اے ایم یو: وائس چانسلر نے کیا سرسید اکیڈمی کی کتابوں کا اجراء

 


آواز دی وائس، علی گڑھ

سرسید احمد خاں ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے اور ان کا تجزیہ اُن کے عہد اور حالات کی روشنی میں کیا جانا چاہئے۔ آج کے حالات میں اگر ہم ان کے افکار کا تجزیہ کریں گے تو نہ صرف ان کے ساتھ ناانصافی ہوگی بلکہ ہم انیسویں صدی کے اس عظیم مفکر و مصلح کو سمجھنے میں ناکام رہیں گے۔

ان خیالات کا اظہار علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کیا۔ وہ اے ایم یو کی سرسید اکیڈمی میں کتابوں کی رسم اجراء تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

وائس چانسلر پروفیسر منصور نے تقریب میں پانچ کتابوں کا اجراء کیا جن میں ”سر سید احمد خاں اور1857ء“، تحقیق و تدوین: ڈاکٹر راحت ابرار،؛ ”آوازِ سرسید“ (پروفیسر شان محمد کے مضامین کا مجموعہ) مرتبہ: ڈاکٹر شہنور شان؛ ”رفقا ء سر سید“ از پروفیسر افتخار عالم خاں؛ ”نواب وقار الملک“ از ڈاکٹر محمد ناصر؛ اور ”نواب سر حافظ احمد سعید خاں“ از ڈاکٹر محمد فرقان شامل ہیں۔

سرسید کے قریبی رفقاء کی لگن اور مثالی خدمات پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر منصور نے کہا کہ علی گڑھ تحریک کی تاریخ نواب وقار الملک اور نواب حافظ احمد سعید خاں جیسے عظماء کے ناموں کا ذکر کئے بغیر مکمل نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے سرسید اکیڈمی کی طرف سے شائع کردہ کتابوں اور مونوگرافس کا دیگر ہندوستانی زبانوں جیسے ہندی، بنگالی، ملیالم وغیرہ میں ترجمہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ علی گڑھ تحریک کا پیغام زیادہ سے زیادہ قارئین تک پہنچ سکے۔ پروفیسر منصور نے سرسید اکیڈمی میں ڈیجیٹائزیشن کے کام پر اطمینان کا اظہار کیا اور سرسید اکیڈمی کی جانب سے مخطوطات اور دیگر نادر دستاویزات کے تحفظ پر زور دیا۔

پروفیسرطارق منصور نے کہا”میں سرسید اکیڈمی کو اپنا بھرپور اور مکمل تعاون جاری رکھوں گا جس نے ماضی قریب میں سرسید اور علی گڑھ تحریک پر کچھ بہت اہم کتابیں شائع کی ہیں“۔ سرسید اکیڈمی کے ڈائریکٹر پروفیسر علی محمد نقوی نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سرسید جدید اسلامی فلسفہ کے بانی ہیں جن کی فکر اور تحریکی خیالات و عمل میں ان کی زندگی کے چار مختلف ادوار میں ارتقاء عمل میں آیا۔

انھوں نے کہا ”اپنے آخری دور میں سرسید کلام جدید کے بانی اور مجتہد نظر آتے ہیں“۔ پروفیسر علی محمد نقوی نے سرسید اکیڈمی کی طرف سے کئے جا رہے کاموں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ وائس چانسلر پروفیسرطارق منصور کی سرپرستی اور ان کے بھرپور تعاون کے سبب اکیڈمی کی سرگرمیوں کو رفتار ملی ہے۔

انھوں نے اس سلسلہ میں وائس چانسلرکا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ اس سے قبل، پروفیسر شافع قدوائی (شعبہ ترسیل عامہ)، پروفیسر سعود عالم قاسمی (ڈین، فیکلٹی آف تھیالوجی)، ڈاکٹر محمد شاہد (ڈپٹی ڈائریکٹر، سرسید اکیڈمی/پبلی کیشنز ڈویژن) اور پروفیسر صغیر افراہیم (سابق صدر، شعبہ اردو) نے پروگرام کے دوران ریلیز ہونے والی کتابوں پر اظہار خیال کیا۔

پروفیسر شافع قدوائی نے کہا: ”سر سید احمد خاں اور 1857ء“،سرسید کی تین اہم کتابوں پر مشتمل ایک گرانقدر تالیف ہے جس کی تدوین ڈاکٹر راحت ابرار نے کی ہے۔ پروفیسر قدوائی نے کہا، ”سرسید انیسویں صدی کے پہلے عوامی دانشور تھے اور یہ کتاب سرسید کی تفہیم میں ایک اہم باب کا اضافہ کرتی ہے“۔

پروفیسر افتخار عالم خاں کی کتاب ”رفقاء سرسید“ پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر سعود عالم قاسمی نے کہا کہ اس کتاب میں علی گڑھ تحریک کی تین عظیم شخصیات اور سرسید احمد خاں کے قریبی ساتھیوں مولوی سمیع اللہ خاں، نواب محسن الملک اور نواب وقار الملک کی خدمات پر گفتگو کی گئی ہے۔ پروفیسر سعود عالم نے ان شخصیات کے باہمی تعلق اور علی گڑھ تحریک میں ان کی خدمات پر سیر حاصل گفتگو کی۔

”آواز سرسید“ کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پروفیسر صغیر افراہیم نے کہا کہ پروفیسر شان محمد کے مضامین کا مجموعہ مطالعہ سرسید کے نئے گوشے وا کرتا ہے۔انھوں نے کہا کہ پروفیسر شان محمد کے مضامین جابجا بکھرے ہوئے ہیں جنھیں یکجا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سرسید کے کارناموں کے مزید پہلو سامنے آسکیں۔

نواب وقار الملک اور نواب سر حافظ سعید احمد خاں کی شخصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈاکٹر محمد شاہد نے کہا کہ سرسید اکیڈمی علی گڑھ تحریک سے وابستہ نمایاں ہستیوں پر معیاری کتابیں اور مونوگراف شائع کرتی رہے گی۔

نواب سر حافظ احمد سعید خاں پر مونوگراف کے مصنف مرحوم ڈاکٹر محمد فرقان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اے ایم یو کورٹ کے ممبر مسٹر جاوید سعید نے مرحوم کے کنبہ کے لئے ایک لاکھ روپے کی مدد کا اعلان کیا۔ آخر میں ڈاکٹر محمد شاہد نے شکریہ کے کلمات ادا کرتے ہوئے کہاکہ وائس چانسلر موصوف کی بھرپور توجہ سے سرسید اکیڈمی نے نمایاں ترقی کی ہے، جس سے اکیڈمی کے علمی و تحقیقی پروجیکٹ کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

تقریب کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر سید حسین حیدر نے انجام دئے۔ پروگرام میں فائنانس آفیسر پروفیسر محمد محسن خان، مختلف فیکلٹیوں کے ڈین صاحبان، صدور شعبہ، موجودہ و سابق اساتذہ اور دیگر معززین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔