علی گڑھ: ”اردو زبان و ادب کی ترقی میں علی گڑھ کا نمایاں کردار رہا ہے۔سر سید احمد خاں سے لے کر آج تک اردوکی جو خدمات علی گڑھ نے انجام دی ہیں وہ شاید ہی کسی دوسرے شہر یا کسی دوسری تحریک نے انجام دی ہوں۔خوشی کی بات ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے تحت سالانہ ”علی گڑھ میگزین 2023خصوصی شمارہ، غیر افسانوی ادب کے مطالعہ میں علی گڑھ کا حصہ“منظر عام پر آ رہی ہے،جس کے لیے سبھی ذمہ داران، اساتذہ،ایڈیٹر اور ادارتی بورڈ کے اراکین کو مبارک باد پیش کرتی ہوں۔
یہ باتیں وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے اپنے دفتر کے میٹنگ روم میں علی گڑھ میگزین کا اجراء کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر رجسٹرار مسٹر محمد عمران آئی پی ایس، پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی،میگزین کے سرپرست پروفیسر محمد علی جوہر،صدرشعبہ اردو اور نگراں پروفیسر قمر الہدی فریدی،پروفیسر سید سراج الدین اجملی،ایڈیٹر سید اکرام الہی، ممبر بلقیس مقبول،محمد سعوداور آفتاب احمد موجود تھے۔
وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے کہا کہ سر سید احمد خاں ایک عبقری شخص تھے جنہوں نے اردو زبان کے طرز و اسلوب کو ایک نیا رخ دیا تھا۔ غیرافسانوی ادب کا اسلوب انہیں کا مرہون منت ہے۔انھوں نے میگزین کی فہرست دیکھتے ہوئے کہا کہ پروفیسر رشید احمد صدیقی سے لے کر پروفیسر شہاب الدین ثاقب کی تحریروں کا انتخاب بڑی جانفشانی کے ساتھ کیا گیا ہے۔ علی گڑھ میگزین یونیورسٹی کی زریں روایت کی ایک کڑی ہے اور اس کی تاریخ کو دیکھتے ہوئے یہ میگزین خود ریسرچ کا موضوع ہے۔
رجسٹرار مسٹر محمد عمران آئی پی ایس نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمومی طور پر یہاں کی شناخت اردو سے ہے جو یہاں کی تہذیب و ثقافت کا حصہ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے طنز و مزاح پڑھنا بہت پسند ہے۔ یہ وہ صنف ہے جو انسان کو لطف و انبساط کے مواقع فراہم کرتی ہے اور مجھے جب بھی وقت ملتا ہے میں طنز و مزاح پڑھنا پسند کرتا ہوں۔
انھوں نے میگزین کے سرپرست،نگراں اور مدیر کے ساتھ ہی ممبران کو مبارکباد پیش کی۔
اس سے قبل سرپرست پروفیسر محمد علی جوہر نے علی گڑھ میگزین کی تاریخ اور اس کی روایت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ یہ میگزین صرف شعبہ اردو کی نہیں ہے بلکہ پوری یونیورسٹی کی سالانہ میگزین ہے،یہی وجہ ہے کہ اس کا مدیر کسی بھی شعبہ کا طالب علم ہوسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ انگریزی اور ہندی زبانوں میں یونیورسٹی کی جانب سے میگزین کا جراء بعد میں ہوا۔انہوں نے کہا کہ رشید احمد صدیقی کی نگرانی میں یہ میگزین شروع ہوئی تھی۔ اس میگزین کی خصوصیت خصوصی موضوعات ہی رہے ہیں۔عام طور پر کسی خاص موضوع پر اس کی ترتیب عمل میں آتی ہے۔اس سے قبل اردو تحقیق میں علی گڑھ کا حصہ منظر عام پر آچکا ہے۔اس شمارے کے علاوہ مزید دو شمارے بھی غیر افسانوی ادب کے حوالے سے ترتیب دیئے جائیں گے تاکہ غیر افسانوی ادب کے فروغ میں علی گڑھ کی تاریخ اور روایت پوری طرح سے واضح ہو سکے۔پروفیسر محمد علی جوہر نے بتایا کہ اس شمارے میں اردو نثر کے بنیادی اسلوب سے لے کرخطوط،سیرت و سوانح،انشائیہ،طنز و مزاح،سفر نامہ اور خاکہ نگاری جیسی اصناف سے متعلق علی گڑھ کے پروردہ ادیبوں کی خدمات کو شامل کیا گیا ہے۔
پروفیسر قمر الہدی فریدی نے میگزین کے اجراء پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ شعبہ اردو کی ایک زریں تاریخ رہی ہے جس کا ایک حصہ علی گڑھ میگزین بھی ہے۔یہاں کے طلباء کی علمی،ادبی اور تحقیقی و تنقیدی تربیت میں اس میگزین کا بڑا اہم کردار رہاہے۔یہ خوشی کی بات ہے کہ آج وائس چانسلر کے ہاتھوں ”علی گڑھ میگزین 2023غیر افسانوی ادب کے مطالعے میں علی گڑھ کا حصہ“ کا اجراء عمل میں آ رہا ہے۔
پروفیسر سید سراج الدین اجملی نے کہا کہ جب ہدف متعین کرلیا جائے تو کام آسان ہوجاتا ہے۔ پروفیسر محمد علی جوہرکی سرپرستی اور صدر شعبہ پروفیسر قمر الہدی فریدی کی نگرانی میں مدیر اکرام الہی اور ایڈیٹوریل بورڈ کے ممبران نے یہ تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے کہ انہوں نے غیر افسانوی ادب کے فروغ میں علی گڑھ کے حصے کو مرتب کر کے محفوظ کردیا ہے۔ یہ بہت وسیع موضوع ہے،جس پر ہزاروں تحریریں موجود ہیں جن میں سے نمائندہ تحریروں کا انتخاب کوئی آسان کام نہ تھا مگر اساتذہ کی رہنمائی،ایڈیٹر کی محنت اور بورڈ ممبران کی جانفشانی نے اسے آسان کردیا جس کا نتیجہ ہے کہ آج یہ میگزین ہمارے ہاتھوں میں ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ میگزین علمی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھی جائے گی