علی گڑھ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کا حالیہ تعلیمی و تحقیقی دورۂ امریکہ جامعہ کے عالمی تعاون، علمی اشتراک اور سابق طلبہ سے تعلقات کے فروغ کی سمت ایک اہم قدم ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے امریکہ کے مختلف شہروں میں تعلیمی، سائنسی اور سماجی اداروں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں، جہاں نہ صرف نئے تحقیقی امکانات پر بات ہوئی بلکہ اے ایم یو کے عالمی کردار کو بھی اجاگر کیا گیا۔
واشنگٹن ڈی سی میں پروفیسر نعیمہ خاتون نے ’فیڈریشن آف علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشنز‘ (FAAA) کے 24ویں سالانہ اجلاس اور ’علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن واشنگٹن ڈی سی‘ (AAADC) کی گولڈن جوبلی تقریب میں مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی آج ملک کی صفِ اول کی دس جامعات میں شامل ہے، جو اس کی علمی برتری، وسعتِ فکر اور جدت پسندی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا، ”ہمارے ابنائے قدیم سرسید احمد خان کے اس پیغام کی عملی تصویر ہیں جس نے تعلیم کو اتحاد اور روشنی کا ذریعہ بنایا۔“
اٹلانٹا میں قیام کے دوران، پروفیسر خاتون کو جارجیا اسٹیٹ سینیٹ کی جانب سے اعلیٰ تعلیمی خدمات اور قائدانہ کردار کے اعتراف میں ’توصیفی سند‘ سے نوازا گیا، جو سینیٹر شیخ رحمان نے پیش کی۔ انہوں نے جارجیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے پروفیسر مشتاق احمد اور پروفیسر رگھوپتی شِوکمار سے ملاقات کر کے سائنسی و تعلیمی تعاون کے امکانات پر تبادلۂ خیال کیا۔ اس موقع پر بھارتی قونصل جنرل رمیش بابو لکشمنن نے بھی اے ایم یو کے کردار کی تعریف کی۔
پروفیسر نعیمہ خاتون نے واشنگٹن ڈی سی میں ’علی گڑھ میڈیکل المنائی ایسوسی ایشن آف نارتھ امریکہ‘ (AMANA) کے چھٹے اجلاس میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جہاں جے این میڈیکل کالج میں ’کینسر سینٹر‘ کے قیام پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے کہا، ”یہ منصوبہ سائنسی ترقی کے ساتھ ساتھ انسانیت کی خدمت کی علامت بھی ہے۔“
نیو یارک میں انہوں نے ’اسٹونی بروک یونیورسٹی‘ کے ’رینیساں اسکول آف میڈیسن‘ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایرن سیسن اور دیگر ماہرین سے ملاقات کی اور تحقیق و تعلیم میں اشتراک بڑھانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے ’سٹی یونیورسٹی آف نیویارک‘ اور ’علی گڑھ المنائی ایسوسی ایشن آف نیویارک‘ کے مشترکہ پروگرام کو ”تحقیق اور انسان دوستی کا حسین امتزاج“ قرار دیا۔

پروفیسر نعیمہ خاتون کا یہ دورہ نہ صرف جامعہ کے علمی تشخص کو مزید مستحکم کرتا ہے بلکہ عالمی سطح پر اس کی ساکھ اور تعاون کے نئے امکانات بھی روشن کرتا ہے۔
یونیورسٹی کے افسرِ رابطۂ عامہ مسٹر عمر پیرزادہ ان تمام ملاقاتوں اور تقاریب میں ان کے ہمراہ تھے۔