علی گڑھ، : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون کو انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی کا فیلو منتخب کیے جانے پر آج سرسید اکیڈمی میں ایک شاندار تقریب منعقد ہوئی، جس میں ان کی عزت افزائی کی گئی۔تقریب میں مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک بابا صاحب امبیڈکر ایجوکیشن یونیورسٹی، کولکاتہ کی وائس چانسلر اور معروف اسکالر پروفیسر سوما بندیوپادھیائے نے پروفیسر نعیمہ خاتون کو شال پیش کی اور مبارکباد دی۔
پروفیسر نعیمہ خاتون نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس تقریب میں مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والی ممتاز شخصیات کی موجودگی ان کے لیے باعثِ مسرت اور باعثِ انکساری ہے۔ انہوں نے ویمنز کالج کی سابق پرنسپل پروفیسر ذکیہ اے صدیقی، انسٹی ٹیوٹ آف پرشیئن ریسرچ کی اعزازی مشیر پروفیسر آذرمی دخت صفوی اور پروفیسر سوما بندیوپادھیائے سمیت دیگر مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور یونیورسٹی کی ترقی کے لیے سبھی سے تعاون کی اپیل کی۔
بانیِ درسگاہ سرسید احمد خاں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا:
"آپ سب سے گزارش ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی ترقی کے لیے دعا کریں۔ ہم جو کچھ بھی ہیں اسی ادارے کی بدولت ہیں۔ سرسید علیہ الرحمہ نے جس تعلیمی و اصلاحی تحریک کی بنیاد رکھی اور جدید تعلیم کے جس خواب کو شرمندہ تعبیر کیا، آج ہم اسی کے وارث ہیں۔"
مہمانِ خصوصی پروفیسر سوما بندیوپادھیائے نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ادارہ خوش قسمت ہے کہ اس کی پہلی چانسلر بھی خاتون تھیں اور آج ایک خاتون وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون اس کی قیادت کر رہی ہیں۔ انہوں نے پروفیسر نعیمہ کے انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی میں بطور فیلو انتخاب کو ادارے کے لیے خوش آئند قرار دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نفسیات ایک نہایت پیچیدہ سائنسی مضمون ہے جس میں ذہن اور برتاؤ کا گہرا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ اس لحاظ سے پروفیسر نعیمہ خاتون ایک حقیقی سائنسداں ہیں۔ ان کا علمی سفر شاندار ہے اور مجھے یقین ہے کہ ان کی علمی و انتظامی قیادت میں اے ایم یو ترقی کی نئی بلندیوں کو چھوئے گی۔"
پروفیسر محمد محسن خاں (پرو وائس چانسلر) نے کہا کہ پروفیسر نعیمہ خاتون کا بطور فیلو انتخاب نہ صرف ان کی علمی و تحقیقی خدمات کا اعتراف ہے بلکہ ان کی قیادت اور امتیازی صلاحیتوں کا بھی مظہر ہے۔ وہ اے ایم یو کی پہلی خاتون وائس چانسلر ہیں اور طالبات کے لیے رول ماڈل ہیں۔سرسید اکیڈمی کے ڈائرکٹر پروفیسر شافع قدوائی نے استقبالیہ کلمات میں کہا کہ سرسید نے 1870 کے دورۂ انگلینڈ کے دوران وہاں خواتین کو مختلف میدانوں میں سرگرم پایا اور ہندوستانی خواتین کو بھی بااختیار دیکھنے کا خواب دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر نعیمہ خاتون کا انتخاب اسی خواب کی تعبیر ہے۔
ڈپٹی ڈائرکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے کہا کہ پروفیسر نعیمہ خاتون کے وسیع علمی اور انتظامی تجربات سے یونیورسٹی مسلسل مستفید ہو رہی ہے اور ان کی سائنس اکیڈمی سے وابستگی دونوں اداروں کو فائدہ پہنچائے گی۔تقریب میں اے ایم یو کے اعلیٰ حکام اور فیکلٹی ممبران شریک تھے، جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر سید حسین حیدر نے انجام دیے۔