علی گڑھ،:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ دینیات نے اسلامک فقہ اکیڈمی، نئی دہلی کے اشتراک سے ”عصری درسگاہوں میں اسلامی علوم پر مطالعہ و تحقیق: منہج و مقصد“ کے عنوان پر دو روزہ قومی سیمینار منعقد کیا۔
آرٹس فیکلٹی لاؤنج میں سیمینار کی افتتاحی تقریب کی صدارت اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد محسن خان نے کی۔ انہوں نے اتحاد و یکجہتی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے اعمال سے بچنا چاہیے جو تنقید کا باعث بنیں۔ انہوں نے سر سید احمد خاں کے وژن کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جدید سائنسی علوم کو دینی تعلیم کے ساتھ مربوط کرنا، آزاد تحقیق، کشادہ ذہنی اور اخلاقی اقدار کی ترویج وقت کی اہم ضرورت ہے۔
کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی مولانا خالد سیف اللہ رحمانی (صدر، اسلامک فقہ اکیڈمی) نے تحقیقی میدان میں مہارت، گہرائی، اور وسعت نظری پر زور دیا۔ انہوں نے نبی کریم ﷺ کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہر کام کو خوبصورتی سے انجام دینا چاہیے۔ انھوں نے تحقیق میں تنوعِ فکر اور اجتہادی سوچ کی اہمیت کو واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ماضی میں بعض روایتوں نے آزاد فکر کو محدود کر دیا تھا تاہم نبی کریم ﷺ نے مختلف آراء پر غور و فکر کی حوصلہ افزائی فرمائی ہے۔
مہمان اعزازی پروفیسر اقتدار محمد خان نے محققین پر زور دیا کہ وہ ایسے موضوعات کا انتخاب کریں جو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں تاکہ ان کی تحقیق عملی طور پر مفیدثابت ہو۔ دوسرے مہمان اعزازی مفتی عتیق احمد بستوی (جنرل سکریٹری، اسلامک فقہ اکیڈمی) نے سیمینار کو ہندوستان کی جامعات میں اسلامی مطالعات کے تحقیقی جائزے کی پہلی کوشش قرار دیا۔ انہوں نے اے ایم یو کی تہذیبی و علمی وراثت کو سراہا اور طلبہ و اساتذہ سے اس کے تحفظ کی اپیل کی۔
اس موقع پر دو کتب ”ہسٹری آف ہنڈریڈ ایئرس آف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی“ (مرتب: پروفیسر ایم سعود عالم قاسمی) اور”الدین“ (مدیران: صالح زاہد علی اور طلحہ) کا اجراء بھی عمل میں آیا۔
تقریب کا آغاز پروفیسر محمد حبیب اللہ قاسمی (ڈین، فیکلٹی آف تھیالوجی) کے خیر مقدمی کلمات سے ہوا۔ انہوں نے سر سید کے تعلیمی فلسفہ -تعلیم، تربیت، اور تہذیب - کو متوازن تعلیم کے لیے لازمی قرار دیا۔سیمینار کے موضوع کا تعارف پروفیسر سعود عالم قاسمی (سابق ڈین، فیکلٹی آف تھیالوجی) نے پیش کیا، جنہوں نے دینی تعلیم کو موجودہ چیلنجوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سیمینار میں پروفیسر عبید اللہ فہد فلاحی، پروفیسر فہیم اختر ندوی، پروفیسر توقیر عالم فلاحی، پروفیسر نسیم احمد خان سمیت ممتاز اسکالرز،مختلف جامعات کے اساتذہ، محققین اور طلبہ نے شرکت کی۔تقریب کی نظامت ڈاکٹر ندیم اشرف نے کی، جبکہ پروفیسر محمد راشد اصلاحی نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔