علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ لسانیات کے سابق چیئرمین پروفیسر ایم جے وارثی نے نیشنل کونسل فار پروموشن آف اردو لینگویج (این سی پی یو ایل)، وزارت تعلیم، حکومتِ ہند کے زیرِ اہتمام باپو ٹاور، پٹنہ میں منعقدہ تین روزہ قومی سیمینار بعنوان ”وِکست بھارت@2047 کے تناظر میں اردو زبان کا مستقبل“ میں اردو زبان اور جدید اطلاعاتی ٹکنالوجی کے بڑھتے تعلق پر خطاب کیا۔
پروفیسر وارثی نے کہا کہ حالیہ برسوں میں اطلاعاتی اور مواصلاتی ٹکنالوجی (آئی سی ٹی) نے رابطے کے طریقوں اور مواد کے حصول کے ذرائع کو یکسر بدل دیا ہے۔ اردو اب موبائل ایپلیکیشنز، ویڈیو گیمز، ویڈیو کانفرنسنگ، اور ملٹی میڈیا پرزنٹیشنز میں استعمال ہو رہی ہے، جو اس کی ڈیجیٹل دنیا میں موجودگی کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وِکست بھارت@2047 کے تناظر میں اردو زبان کا مستقبل اس بات سے وابستہ ہے کہ سائنسی و تکنیکی علم کو اردو میں دستیاب کرایا جائے، اور زبان و ٹکنالوجی کے امتزاج پر مزید تحقیق اور ڈیجیٹل ٹولز کو فروغ دیا جائے۔ پروفیسر وارثی نے این سی پی یو ایل کی چند نمایاں ڈیجیٹل کوششوں جیسے کہ موبائل ایپ ”ای کتاب“ اور اردو ای لائبریری ویب سائٹ کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے ان اقدامات کو اردو کے ڈیجیٹل فروغ کی سمت ایک بروقت اور قابل تحسین کوشش قرار دیا۔