اے ایم یو: پروفیسر سید معید کا تحقیقی مقاملہ سی بی ایس ای کی ٹیکسٹ بک میں شامل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 09-07-2021
اے ایم یو کو اعزاز
اے ایم یو کو اعزاز

 

 

علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں تعلیمی کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ جو تعلیمی ادارہ کورونا کی دوسری لہر کے سبب ایک خوفناک دور سے گزرا ،جس نے بڑے بڑے تدرسی نام کورونا کے سبب گنوائے ۔اس ادارے میں تعلیمی کامیابیوں نے خوشی واپس لا دی ہے۔ مختلف میدانوں میں اے ایم یو کے طلبہ و طالبات کے جوہر اب سرخیوں میں ہیں ۔ اب ایک اور بڑی خبر آئی ہے کہ جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے اینستھیسیولوجی شعبہ کے پروفیسر سید معید احمد کے کام کو ملک کے سب سے بڑے سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کی شائع کردہ ٹیکسٹ بک میں شامل کیا گیا ہے۔

 پروفیسر سید معید احمد کا تعلق اے ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج سے ہے۔ جن کے تحقیقی مقالے’’اسپتال کے باہر عام آدمی کے ذریعہ کارڈی پلمونری بازیافت کے لئے صرف کمپریشن’ کے اقتباسات کو سی بی ایس ای کے کلاس 9 کے سائنس نصاب میں شامل کیا گیا ہے۔ ان کے تحقیقی مقالے کا ایک حصہ الگورتھم اور آریگرام کے ساتھ اب نویں کلاس کے سائنس ٹیکسٹ بک کے صفحہ 91 سے 94 پر پڑھا جا سکتا ہے۔

پروفیسر سید معید احمد نے ایک بیان میں کہاکہ یہ ایک اہم مہارت ہے اور اسکول کے طلبہ سمیت ہر شہری کو یہ سیکھنا چاہیے، کوئی نہیں جانتا کہ یہ مہارت کب کام آ جائے۔ کسی ایسے شخص کے لئے جو بے ہوش ہو اور کارڈیو پلمونری دقت میں مبتلا ہو، ایسے شخص کو سی پی آر فراہم کرنے کا مطلب متاثرہ کو زندگی فراہم کرنا ہے۔پروفیسر سید معید نے مزید کہا سی پی آر کی شرحوں میں اضافے کی بنیاد پر یہ مہارت اسپتال سے باہر کارڈیک اریسٹ کی صورت میں موت کی اونچی شرح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

 اے ایم یو کے لئے یہ ایک اور بڑی اور مثبت خبر ہے۔جہاں اب کورونا کے خراب دنوں کی یادوں کو بھلانےکی کوشش کی جارہی ہے۔ جس نے اے ایم یو کی تعلیمی برادری کو بے انتہا نقصان پہنچایا ہے۔مگر اے ایم یو کے طلبہ و طالبات کے ساتھ اساتذہ نے اپنے اپنے میدانوں میں غیر معمولی کار گزاری کو جاری رکھا ہے جو کہ حوصلہ اور جذبہ کا ثبوت ہے۔