اے ایم یو: پاکستانی اور مصری مصنفین مولانا مودودی اورسید قطب کی کتا بیں نصاب سے خارج

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 02-08-2022
اے ایم یو:  پاکستانی اور مصری مصنفین مولانا مودودی اورسید قطب کی کتا بیں نصاب سے خارج
اے ایم یو: پاکستانی اور مصری مصنفین مولانا مودودی اورسید قطب کی کتا بیں نصاب سے خارج

 

 

 

اے ایم یو :  آواز دی وائس

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی انتظامی کمیٹی نے پاکستانی مصنفین مولانا ابوالاعلیٰ مودودی اور مصری مصنف مولانا سید ابراہیم حسین عرف سید قطب کی کتابوں کو نصاب سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ کتابیں شعبہ علوم اسلامیہ کے نصاب میں شامل تھیں۔ یہ کتابیں اے ایم یو کی بی اے اور ایم اے کی کلاسوں میں پڑھائی جاتی تھیں۔

اے ایم یو کے مطابق  "یہ فیصلہ ایک حالیہ خط کے جواب میں لیا گیا ہے جو سماجی کارکن اور ماہر تعلیم مدھو کشور نے کچھ دوسرے ماہرین تعلیم کے ساتھ وزیر اعظم نریندرمودی کو لکھا تھا، جس میں ان مصنفین کی کتابوں طلباء کو نہ پڑھا ئے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ماہرین تعلیم نے صرف اے ایم یو کا نام نہیں بلکہ اس میں جامعہ ملیہ اسلامیہ اور ہمدرد یونیورسٹیوں کا بھی ذکر کیا تھا۔ ان تمام یونیورسٹیوں کے نصاب میں پاکستانی مصنفین کی لکھی ہوئی کتابیں ہیں۔

کچھ ماہرین تعلیم نے یہ بھی الزام لگایاتھا کہ مولانا مودودی جو کہ ایک اسلامی اسکالر ہیں، اپنے ہندو مخالف بیانات کے لیے جانے جاتے تھے اور نصاب میں ایسے متنازعہ کردار کی لکھی ہوئی کتابیں اپنے آپ میں تنازعہ کا شکار تھیں۔

 

اے ایم یو کے اسلامک اسٹڈیز ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر محمد اسماعیل نے کہا کہ "بورڈ نے پاکستانی مصنفین کی لکھی ہوئی تمام کتابوں کو تمام نصاب سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے، حالانکہ یہ کتابیں کسی بھی متنازعہ کو فروغ نہیں دیتی ہیں اور طویل عرصے سے اے ایم یو کے نصاب میں شامل ہیں۔