اے ایم یو:میڈیکل کے سرجنوں نے جگر کی بڑی سرجری کی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
اے ایم یو:میڈیکل کے سرجنوں نے جگر کی بڑی سرجری کی
اے ایم یو:میڈیکل کے سرجنوں نے جگر کی بڑی سرجری کی

 

 

علی گڑھ:  علی گڑھ کے جِرولی کی رہنے والی 30 سالہ پرینکا دیوی نے اپنی زندگی کا ایک دن بھی اسپتال میں نہیں گزارا تھا، لیکن اچانک پیٹ میں درد، سانس لینے میں تکلیف، کالے رنگ کی اجابت اور پیٹ کے بائیں جانب بڑھتی ہوئی سوجن نے اس کی حالت غیر کردی۔ اسے اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج (جے این ایم سی) لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے پتے کی تھیلی میں پتھری اور پورٹل ہائیپرٹینشن کے ساتھ جگر کی ایک نادر اور مہلک بیماری کی تشخیص کی۔

شعبہ سرجری کے ڈاکٹروں پروفیسر محمد حبیب رضا و ڈاکٹر محمد صادق اختر اور پروفیسر محمد اعظم حسین (چیئرمین، شعبہ کارڈیوتھوراسک سرجری) کی ٹیم نے کامیاب ایکسپلوریٹری لیپروٹومی، کولیسسٹیکٹومومی اور اسپلینیکٹومی کرکے مریضہ کو مذکورہ بیماری سے نجات دلائی۔ پرینکا دیوی کی حالت بہتر ہورہی ہے اور مکمل طور سے صحتمند ہونے کے بعد اسے جلد ہی جے این ایم سی سے ڈسچارج کردیا جائے گا۔

پروفیسر قاضی احسان علی (چیئرمین، شعبہ اینستھیسیالوجی) نے اپنی ٹیم کے ساتھ مریضہ کو سرجری کے لیے اینستھیسیا دیا۔ پروفیسر حبیب رضا نے کہا: ”سرجری کے دوران، مریضہ کی خون کی رگ کو جو تلی سے خون نکالتی ہے گردے کی بائیں رگ سے جوڑدیاگیا تھا۔ یہ بہت نادر سرجری ہوتی ہے جس میں آنتوں سے خون کے بہاؤ کو گردے کی رگ سے جوڑا جاتا ہے۔

ڈاکٹر صادق اختر نے کہا: ”ایسے معاملات میں جگر کی شریانیں بند ہو جاتی ہیں، جس سے جگر کے ذریعے خون کا بہاؤ رک جاتا ہے۔ نتیجے کے طور پر پورٹل سسٹم میں زیادہ دباؤ پیدا ہوتا ہے جس سے رگیں سوج جاتی ہیں اور جان لیوا پیچیدگیاں پیدا ہوجاتی ہیں۔

پروفیسر اعظم حسین نے کہا، ”اس طرح کی بیماری کا علاج بڑے شہروں کے چنندہ طبی مراکز میں بہت زیادہ فیس پر ہی دستیاب ہے، لیکن جے این میڈیکل کالج میں کم آمدنی والے لوگ آسانی سے یہ سرجری کروا سکتے ہیں“۔

اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے سرجنوں کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ مریضوں کو اس طرح کے علاج کے لئے دور دراز مقامات پر جانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جے این ایم سی میں سپر اسپیشلٹی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کووڈ وبا کے بعد بھی جے این ایم سی میں پیچیدہ سرجری کا عمل جاری ہے۔

پروفیسر راکیش بھارگو (ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن) اور پروفیسر شاہد علی صدیقی (پرنسپل، جے این ایم سی) نے کہا: ”پورٹل ہائیپرٹینشن کے ساتھ جگر کی بیماری مریض کے لئے جان لیوا ہوسکتی ہے اور اس کی سرجری پیچیدہ ہوتی ہے۔ تاہم جدید طبی سہولیات اور فالو اپ کے لئے آسان رسائی سے ریاست بھر کے مریض جے این ایم سی میں پیچیدہ سرجری کے لئے آنا پسند کرتے ہیں“۔