اے ایم یو: اعلی صلاحیت کے آکسیجن پروڈکشن پلانٹ کا افتتاح

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 31-07-2021
آکسیجن پروڈکشن پلانٹ کا افتتاح
آکسیجن پروڈکشن پلانٹ کا افتتاح

 

 

علی گڑھ، 31 جولائی: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں آج وزیر اعظم کیئرز (پرائم منسٹر سٹیزن اسسٹنس اینڈ ریلیف اِن ایمرجنسی سچویشن) فنڈ کے تحت قائم کیے گئے ایک اور اعلی معیار کے آکسیجن جنریشن پلانٹ کا افتتاح کیا گیا۔

یہ پلانٹ تیسری کووِڈ لہر کے امکان کے پیش نظر لوگوں کو مزید راحت فراہم کرے گا۔ وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے آج جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے زیدی بلاک میں 200 سے زائد مریضوں کے لیے ایک منٹ میں 1000 لیٹر آکسیجن پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل پلانٹ کا افتتاح کیا۔

آکسیجن پروڈکشن پلانٹ کا افتتاح کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ یہ دوسرا اعلی صلاحیت والا آکسیجن جنریشن پلانٹ ہے جو جے این ایم سی میں شروع کیا جائے گا۔

یہ ریسپائریٹری آئی سی یو، پیڈیاٹرک وارڈ اور آئی سی یو، میڈیسن وارڈ، پلمونولوجی وارڈ، کورونری کیئر یونٹ اور سی سی یو کو آکسیجن فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم کیئرز فنڈ کے تحت ایک اور اعلی صلاحیت والا آکسیجن جنریشن پلانٹ اگلے تین دنوں میں جے این ایم سی میں موصول ہونے کی توقع ہے۔

اس کا افتتاح ایک ہفتے میں کیا جائے گا۔ پروفیسر منصور نے بتایا کہ اس طرح کا پہلا آکسیجن پلانٹ، جس کا افتتاح جون میں ہوا، جرمنی سے اے ایم یو چانسلر ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین اور یونیورسٹی کے سابق طلباء کے فراخدلانہ عطیے سے درآمد کیا گیا۔ ڈاکٹر عبید اے صدیقی (نوڈل آفیسر، آکسیجن گیس پلانٹ) نے کہا کہ یہ پلانٹ مائع آکسیجن پر ہمارا انحصار کم کرے گا اور آکسیجن کی پیداوار کے حوالے سے خود کفیل بننے میں ہماری مدد کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ان آکسیجن پلانٹس کے کھلنے سے جے این ایم سی اب ایک وقت میں تقریبا 2000 لیٹر آکسیجن پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ تیسرا ایسا پلانٹ آکسیجن کی پیداوار میں مزید اضافہ کرے گا۔

افتتاحی پروگرام میں پروفیسر راکیش بھارگوا (ڈین، فیکلٹی آف میڈیسن)، پروفیسر شاہد علی صدیقی (پرنسپل، جے این ایم سی)، پروفیسر حارث منظور (میڈیکل سپرنٹنڈنٹ)، پروفیسر ایم ایم سفیان بیگ (پرنسپل، زیڈ ایچ کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی اور صدر سابق طلباء امور کمیٹی)، پروفیسر محمد ریحان (ایم آئی سی، شعبہ بجلی) اور تمام ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ بھی موجود تھے۔