اے ایم یو: ٹائپ2 ذیابطیس کے مریضوں میں امراض قلب کی پیشگوئی کی نادر ایجاد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 09-12-2021
اے ایم یو: ٹائپ2 ذیابطیس کے مریضوں میں امراض قلب کی پیشگوئی کی نادر ایجاد
اے ایم یو: ٹائپ2 ذیابطیس کے مریضوں میں امراض قلب کی پیشگوئی کی نادر ایجاد

 

 

علی گڑھ،: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے اساتذہ ڈاکٹر فیض نور خاں یوسفی (شعبہ شماریات و آپریشنز ریسرچ)، پروفیسر عقیل احمد (صدر، شعبہ شماریات و آپریشنز ریسرچ) اور سبکدوش ڈائرکٹر، راجیو گاندھی سنٹر فار ڈائبٹیز اینڈ اِنڈوکرائنولوجی،جے این ایم سی، اے ایم یو پروفیسر جمال احمد نے ٹائپ -۲ ذیابطیس کے مریضوں میں دل کے امراض کی پیشگوئی کے لئے ایک نادر نظام تیار کیا ہے، جسے حال ہی میں کمشنر آف پیٹنٹس، حکومت آسٹریلیا سے پیٹنٹ کرایا گیا ہے۔

اس ایجاد سے ذیابطیس کے مریضوں میں امراض قلب کے امکانات کے سلسلہ میں پہلے سے ہی پتہ لگایا جاسکے گا۔ اس ایجاد کے سلسلہ میں گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر عقیل احمد نے بتایا کہ اس میں خطرہ کی پیشگوئی کادو نکاتی ماڈل اپنایا گیا ہے جو ٹائپ-۲ ذیابطیس سے ہونے والے امراض قلب و پیچیدگیوں کے بارے میں اطلاع دیتا ہے۔

انھوں نے کہاکہ موجودہ وقت میں یہ ایجاد اس لئے زیادہ اہمیت کی حامل ہے کیوں کہ ٹائپ -۲ذیابطیس سے ہونے والے امراض قلب میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور جب دنیا بھر کے سائنسداں روک تھام کی ٹکنالوجیز پر کام کررہے ہیں تو پیشگوئی کا یہ نظام یقیناً مفید ثابت ہوگا۔ ڈاکٹر فیض نور خاں یوسفی نے کہاکہ اس ماڈل سے ڈاکٹروں اور مریضوں دونوں کو امراض قلب کی نگرانی میں مدد ملے گی، موت کا خطرہ کم ہوگا اور دل کے دورے سے اسپتال جانے کے رجحان میں کمی آئے گی۔

پروفیسر جمال احمد نے کہاکہ ایسے وقت میں جب دل کے امراض کے سلسلہ میں پیشگوئی میں آرٹیفیشیئل انٹلی جنس اور مشین لرننگ کا استعمال کرنے میں ابھی کافی وقت لگنے کا امکان ہے، یہ ایجاد دل کے امراض کے سلسلہ میں لوگوں کے سوچنے کے طریقہ کو یقینی طور سے تبدیل کرے گی۔ اس سے ٹائپ-۲ ذیابطیس مریضوں کے طریقہ علاج میں بھی ڈاکٹروں کو مدد ملے گی۔