دار العلوم دیوبند میں عصری علوم کی بھی تعلیم

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-03-2021
عالمی شہرت یافتہ دینی دانشگاہ دار العلوم دیوبند
عالمی شہرت یافتہ دینی دانشگاہ دار العلوم دیوبند

 



 

فیروز خان /دیوبند

دارالعلوم دیوبند ایک ایسا شجرہ طوبی ہے جس کو وقت کے چند اللہ والوں نے بالہام خداوندی، اخلاص و للہیت، اور متوکلا علی اللہ لگایا، جس کی شاخیں سات سمندر پار کرچکی ہیں، اور جس کے پھول اور پھل سے اسلامی دنیا فیض حاصل کر رہی ہے باوجود اسکے بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ عالمی شہرت یافتہ دینی دانشگاہ دار العلوم دیوبند میں دینی علوم کے علاوہ عصری علوم کی بھی تعلیم دی جاتی ہے۔ ادارہ میں قرآن وحدیث کے علاوہ ہندی، انگریزی، جغرافیہ، ریاضی وکمپیوٹر کے علاوہ دیگر ضروری عصری علوم کی تعلیم کا نظم ونسق ہے تاکہ طلبہ تعلیم سے فراغت کے بعد دنیاوی اعتبار سے بھی کسی ماڈرن تجارت یا روزگار سے منسلک ہوسکیں۔

واضح ہو کہ دینی علوم کے لئے بین الاقوامی شہرت یافتہ ادارہ دار العلوم دیوبند میں تعلیم کے حصول کے لئے آنے والے طلبہ کو قرآن وحدیث ودیگر دینی علوم کے علاوہ عصری تعلیم سے بھی روشناس کرایا جاتا ہے تاکہ تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد طلبہ کسی بھی میدان میں اپنا مستقبل سنوار سکیں۔ دینی مدارس کے بارے میں عوام الناس یہ خیال کرتے ہیں کہ مدارس میں طلبہ کو محض دینی علوم سے آراستہ کیا جاتا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے۔

اسلامی ودینی تعلیم کے علاوہ اپنے فتووں کے لئے عالمی سطح پر مشہور دار العلوم دیوبند اپنے یہاں دینی علوم کے حصول کے لئے آنے والے طلبہ کو عصری علوم سے بھی واقف کراتا ہے اور طلبہ کے حسب منشا کئی طرح کے کورس کرائے جاتے ہیں۔ خاص طور پر ہندی، انگریزی، ریاضی، جغرافیہ جیسے مضامین کے علاوہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سے بھی مکمل طور پر ہم آہنگ کرایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایسے کورس بھی کرائے جاتے ہیں جو ہائی اسکول کے مساوی ہیں۔

دیگر دینی مدارس میں بھی عصری علوم کی تعلیم کا ایسا ہی نظام موجود ہے، جہاں مذکورہ عصری علوم کے ساتھ سائنس مضمون کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ دار العلوم دیوبند کے اکثر اساتذہ کا بھی یہی کہنا ہے کہ دار العلوم دیوبند میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم سے بھی طلبہ کو لازمی طور سے روشناس کرایا جاتا ہے تاکہ طلبہ اپنے مذہبی معاملات کے علاوہ عصری تقاضوں سے بھی ہم آہنگ رہیں اور دنیاوی معلومات تک ان کی رسائی آسانی سے ہوسکے۔

دارالعلوم دیوبند دنیا کا وہ پہلا مدرسہ ہے جو عوام الناس کے چندے پر قائم کیا گیا ہے کیونکہ اس سے پہلے کے تمام دینی مدارس حکومت کی امداد سے چلتے تھے. دنیا کی تاریخ میں سب سے پہلے دارالتفسیر اور دارالحدیث باقاعدہ دارالعلوم دیوبند میں تعمیر کی گئی ،حقیقت تو یہ ہے کہ دارالعلوم دیوبند صرف دینی درسگاہ، محض تعلیم گاہ، روحانی جلوہ گاہ اور چند بڑی بڑی عمارتوں کا نام ہرگز نہیں، بلکہ وہ تو ایک ہمہ گیر فکر اور ایک عالمگیر تحریک کا نام ہے ۔