اے ایم یو میں یوم آئین کا انعقاد

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 26-11-2021
اے ایم یو میں یوم آئین کا انعقاد
اے ایم یو میں یوم آئین کا انعقاد

 



 

آواز دی وائس، علی گڑھ

یوم آئین تقریبات کے تحت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مختلف شعبوں اور دفاتر میں خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں اساتذہ، طلباء اور غیر تدریسی عملے نے آئین کی تمہید پڑھی اور آئین میں درج جمہوری نظریات اور اقدار کے تئیں اپنی وابستگی اور اعتقاد کا اعادہ کیا۔

وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اپنے پیغام میں دستور ہند کے معماروں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے آئین کی بنیادی خصوصیات بے مثال ہیں اور دنیا کے دیگر ممالک بھی اس سے استفادہ حاصل کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئینی اقدار کا احترام کرے اور اس کی پیروی کو یقینی بنانے کے لیے اپنے دائرہ اختیار میں کام کرے۔ شعبہ فزکس میں پروفیسر بی پی سنگھ (چیئرمین) نے تمہید پڑھ کر اس موقع کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

انہوں نے شعبہ فزکس کی کامیابیوں، قومی اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی طرف سے اس کی درجہ بندی پر بھی بات کی اور قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے رہنما خطوط کے مطابق بین المضامین تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔ پروفیسر سنگھ نے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعے آئین کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔

مہمان مقرر، پروفیسر آفتاب عالم (چیئرمین، شعبہ اسٹریٹیجک اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز) نے اس موقع کی تاریخ، اہمیت اور انفرادیت کو تفصیل سے بیان کیا اور آئین کی ڈرافٹنگ کمیٹی کے ارکان کے انتخاب کے عمل پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے آئین میں درج بنیادی فرائض اور رہنما اصولوں اور شہریوں کی ذمہ داریوں کے بارے میں بھی بتایا۔ پروفیسر شاہد حسین (شعبہ فزکس) نے آئین کے نمایاں خدوخال پر غور کیا۔

جب کہ ڈاکٹر جے پرکاش نے پروگرام کی نظامت کی اور شکریہ کی تجویز پیش کی۔ شعبہ ابلاغ عامہ میں شعبہ کے سربراہ پروفیسر پتاباس پردھان نے آئین کی تمہید پڑھ کر سنائی اور کہا کہ یہ آئین کے بنیادی اقدار کی عکاس ہے۔

آئین کی نمایاں خصوصیات پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر پردھان نے کہا کہ ہندوستان کا آئین ممتاز قانون ساز، ماہر معاشیات اور سماجی مصلح ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کا ترقی پسندانہ کارنامہ ہے اور اس پر عمل کرنا تمام شہریوں کا فرض ہے۔

ڈاکٹر گوپال کرشنا ساہو، ڈاکٹر ہما پروین اور مسٹر محمد انس نے آئینی اقدار کے تحفظ کے عہد کی تجدید کے بارے میں بات کی۔ شعبہ قانون میں پروفیسر حشمت علی خان نے آئین کی تمہید پڑھ کر سنائی، پروفیسر وسیم علی اور ڈاکٹر سید علی نواز زیدی نے 'آئین کی اہمیت اور تاریخ' پر تقاریر کیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین سپریم ہے کیونکہ یہ یقینی بناتا ہے کہ جو لوگ عوام کی طرف سے فیصلے لیتے ہیں وہ رائے عامہ کی منصفانہ نمائندگی کرتے ہیں۔

یہ وہ طریقے بھی متعین کرتا ہے جن میں طاقت کا استعمال کرنے والوں کو ان لوگوں کے سامنے جوابدہ ٹھہرایا جا سکتا ہے جن کی وہ خدمت کرتے ہیں۔'' پروفیسر محمد اشرف (ڈین، فیکلٹی آف لاء) نے شکریہ ادا کیا۔

شعبہ سیاسیات میں پروفیسر اقبال الرحمن (چیئرمین) نے آئین کا حلف دلایاا اور تمہید پڑھ کر سنائی۔ پروفیسر اوپیندر چودھری نے خارجہ پالیسی کی تشکیل پر بات کی، جب کہ پروفیسر آفتاب عالم (چیئرمین، اسٹریٹجک اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز ڈپارٹمنٹ) نے آئین میں آرٹیکلز اور دفعات کی ترتیب پر روشنی ڈالتے ہوئے ہندوستانی آئین کے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالی۔

یوم آئین کے موقع پر سید حامد سینئر سیکنڈری سکول بوائز کے پرنسپل ڈاکٹر ایس ایم مصطفی نے بتایا کہ کس طرح ہمارا ملک آئین کے نفاذ کے ساتھ ایک جمہوریہ بنا۔

 بچن علی خان (پروگرام کوآرڈینیٹر) نے بنیادی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے اور بنیادی فرائض انجام دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ غفران احمد (سینئر ٹیچر اور علامہ اقبال بورڈنگ ہاؤس کے وارڈن انچارج) نے تمہید پڑھ کر سنائی اور آئین کے تقدس کو برقرار رکھنے کا حلف دلایا۔ اس موقع پر نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) کے تحت ایک آن لائن پروگرام بھی منعقد کیا گیا۔

ڈاکٹر ارشد حسین (پروگرام کوآرڈینیٹر، این ایس ایس) نے تمہید پڑھ کر سنائی اور آئین میں درج اقدار کی وضاحت کی۔