مذہبی ہم آہنگی،انسانی خدمات اور اتحاد کے فروغ کا نام ہے:رابطہ عالم اسلامی

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-07-2023
مذہبی ہم آہنگی،انسانی خدمات اور اتحاد کے فروغ کا نام ہے:رابطہ عالم اسلامی
مذہبی ہم آہنگی،انسانی خدمات اور اتحاد کے فروغ کا نام ہے:رابطہ عالم اسلامی

 

منصور الدین فریدی :آواز دی وائس

رابطہ عالم اسلامی یا ورلڈ مسلم لیگ  دنیا میں مسلمانوں کے اتحاد و اتفاق کے ساتھ مختلف مسائل پر ان کی رہنمائی ،دہشت گردی کے خلاف نظریاتی جنگ، مختلف مذاہب اور قوموں کے درمیان ہم آہنگی  کی کوشش جیسے عزائم کے ساتھ وجود میں آیا ۔ مقصد یہ بھی تھا کہ  اسلام کی حقیقی تعلیمات کو دنیا کے سامنے لایا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ اپنے قیام سے ابتک رابطہ عالم اسلامی  دنیا بھر میں دوستی ،ہم آہنگی،انسانی خدمات اور اتحاد کے فروغ کا پیغام دے رہا ہے بلکہ عملی طور پر دنیا کے کونے کونے میں سرگرم ہے۔جس کی ان سرگرمیوں کی دنیا کی بڑی طاقتوں کے ساتھ اقوام متحدہ بھی سلام کرتا ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ سعودی عرب  کے شاہ فیصل بن عبدالعزیز نے1962 میں عالم اسلام کے ممتاز علماءاور داعیان دین کا نمائندہ اجلاس مکة المکرمہ میں طلب کیا تھا اور اسی اجلاس میں  رابطہ عالم اسلامی کی بنیاد رکھی گئی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے قبل1936 ءمیں مکہ المکرمہ میں ہی مسلم امہ کو درپیش مسائل پر غور کیلئے ایک نمائندہ کانفرنس منعقد کی گئی تھی۔ جس میں ایسی ہی تنظیم کے قیام کی ضرورت محسوس کی گئی۔ چنانچہ موتمر عالم اسلامی کے نام سے تنظیم قائم کی گئی۔ جس کی کانفرنسوں میں ہندوستان سے سید سلیمان ندوی ،مولانا محمد علی جوہر سید ابولحسن ندوی اور علامہ اقبالؒ جیسی عظیم شخصیات نے شرکت کی تھی ۔

ایک طرح سے ایک طویل مدت کے بعد موتمر کی جگہ رابطہ عالم اسلامی نے لے لی جو آج عالم اسلامی کی ہمہ گیر اور وسیع ترین عوامی تنظیم بن چکی ہے۔

رابطہ عالم اسلامی کا صدر دفتر مکہ المکرمہ میں واقع ہے۔ یہ پوری دنیا کی اسلامی این جی اوز اور نمائندہ شخصیات کا ایک بین الاقوامی فورم ہے۔

رابطہ عالم اسلامی کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اقوم متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کمیٹی اور غیر حکومتی تنظیموں کی مجلس میں بطور مبصر رکن شرکت کرتا ہے اس کے ساتھ اسلامی تعاون تنظیم، سربراہی کانفرنسز،وزرائے خارجہ اور تنظیم کی تمام کانفرنسز میں مبصر رکن کا درجہ حاصل ہے ۔ جبکہ تربیت وتعلیم وثقافتی امور کی بین الاقوامی تنظیم یونیسکو کی مسقل رکنیت بھی حاصل ہے ۔

رابطہ عالم اسلامی کے پلیٹ فارم پر ان امور کو زیر بحث لایا جارہا ہے،جنہیں اوآئی سی صحیح معنوں میں اٹھانے کا حق ادا نہیں کرسکی۔ اس وقت رابط کی تنظیم اقوام متحدہ کی اقتصادی کمیٹی اور غیر حکومتی تنظیموں کی مجلس میں بطور مبصر یا مشیر کی حیثیت سے شریک ہو تی ہے۔

 سعودی عرب نے اس بات کو محسوس کیا کہ دنیا بھر میں اسلام کے تعلق سے پیدا غلط فہمیوں کو دور کرنا ضروری ہوگا۔ یہی نہیں کہ دعوت دین اور اسلامی عقائد وتعلیمات کی تشریح اور انکے بارے میں پیدا ہونے والے شکوک وشبہات یامعاندین اسلام کے اعتراضات کو بہتر طریقہ سے زائل کرنا ہے ۔

awazurdu

اس عالمی تنظیم کے پلیٹ فارم سے مسلمانان عالم کے مسائل ومشکلات کو حل کرنے اور ان کی تعلیمی وثقافتی منصوبوں کی تکمیل کیلئے مالی تعاون اس کی ترجیحات میں شامل ہے۔

کانفرنسوں کا سلسلہ 

رابطہ عالم اسلام اسی طرح مسلم ممالک کی جملہ کانفرنسوں میں بھی مبصر کے طور پر شرکت کرکے اپنی آواز بلند کرتی ہے جبکہ تربیت وتعلیم اور ثقافتی امور کی بین الاقوامی تنظیم یو نیسکو اور بہبود اطفال کی بین الاقوامی تنظیم یونیسف کی مستقل رکنیت بھی اسے حاصل ہے۔

 یورپ اور دیگر مغربی ممالک میں مذاہب کے درمیان مکالمے کی ضرورت واہمیت پر کانفرنسز منعقد کرائی گئی ہیں۔ اسلام کی حقیقی تعلیمات بیان کرکے اسے پر امن مذہب کے طور پر متعارف کرایا گیا ہے ۔ رواداری اور برداشت پر مبنی اسلامی تعلیمات عام کی جارہی ہیں اور مذہبی انتہا پسندی وغیرہ کے پراپیگنڈہ کی نفی کی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں اب تک کئی کا نفرنسیں ہو چکی ہیں ۔ بین المذاہب مزاکرے اور مکالمے اسکے ایجنڈے میں شامل ہیں۔

رابطہ عالم اسلامی کا عہد ہے کہ ہم اقوام عالم کو عمومی طور پر انسانیت کی فلاح اور اس کی بھلائی اور ان کے درمیان سماجی انصاف، بہتر انسانی معاشرے کی تخلیق میں مسابقت کی دعوت دیں گے۔ان مقاصد کے حصول کے لئے مثبت اور صحیح طورپر اپنی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔ تہذیبی رابطہ کی اہمیت اور ثقافتی مکالمہ کو عام کریں گے۔

awazurdu

اس کے ساتھ مسلم اقلیت اور ان کے مسائل پر دھیان دینا اور ان کے مسائل کے حل کے لئے مقامی حکومتی قوانین کے دائرے میں رہتے ہوئے رابطہ کرنا ۔ اقوامِ متحدہ کی مختلف تنظیموں میں بطورمبصر ممبر۔ یونسکو میں نمائندگی بطور ممبر بچوں کی بین الاقوامی تنظیم ’’یونیسیف ‘‘ میں نمائندگی بطور ممبر۔

بات مقاصد کی

مسلم ورلڈ لیگ کا مشن اسلام اور قرآن و سنت میں پیش کردہ اعتدال پسند اقدار کو متعارف کرانا ہے ۔ مزید مسلم ورلڈ لیگ امن اور ہم آہنگی کا پیغام پھیلانے کی کوشش کرتی ہے جو پوری دنیا میں اسلام کے عزم اور اتحاد کو مضبوط کرتا ہے۔  تنظیم تعلیم، روایتی، ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا، اور بین الاقوامی کانفرنسوں کے ذریعے حقائق کو فروغ دینے اور واضح کرنے کے ذریعے انتہا پسندانہ نظریات کا مقابلہ بھی کرتی ہے۔

مسلم ورلڈ لیگ کی ویب سائٹ کے مطابق، تنظیم تعمیری بات چیت اور مشغولیت کے ذریعے تہذیبی میل جول پر خاص زور دیتی ہے۔ 2018 میں، ڈاکٹر العیسیٰ نے کہا تھا کہ مسلمانوں اور غیر مسلموں پر یکساں طور پر یہ فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ تہذیبی میل جول کا قبول کریں جو اقدار اور مشترکہ مفادات کو فروغ دیں۔

دراصل رابطہ عالم اسلام انسانی بھائی چارے کے تصور کی ترقی کے علاوہ محبت، تعاون اور افہام و تفہیم کے احساس کو تقویت دینے کے لیے اس کا اشتراک کرتا ہے۔ یہ تنظیم اسلام اور دنیا کے سب سے بڑے مذاہب کے درمیان پرامن اور ہم آہنگ بقائے باہمی کو فروغ دیتی ہے۔

ہر سال مسلم ورلڈ لیگ حج کے سیزن کو قابل احترام اسلامی آوازوں، علماء اور رہنماؤں کو مکہ سعودی عرب میں اکٹھا کرتی ہے تاکہ خیالات کا تبادلہ کیا جا سکے اور دنیا بھر میں صحیح معتدل اسلامی اصولوں کو کس طرح بہتر طریقے سے بلند کیا جائے۔ اس پر تبادلہ خیال کیا جائے۔ اس کے ساتھ مسلم ورلڈ لیگ آج دنیا کو درپیش مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے عالمی فکر کے رہنماؤں، اسکالرز، دانشوروں، مقامی اور قومی برادری کے رہنماؤں، اور تنظیموں کے سربراہوں سے مشاورت کرتی ہے

چارٹر آف مکہ

2019 میں مسلم ورلڈ لیگ نے بڑے پیمانے پر چارٹر آف مکہ کے تصور اور اس کی تکمیل میں تعاون کیا۔ ایک تاریخی معاہدہ جس کا مقصد مسلمانوں کو اسلام کے حقیقی، معتدل اور جامع اصول فراہم کرنا ہے۔ مکہ مکرمہ کے چارٹر پر 139 ممالک کے 1,200 سے زائد اسلامی اسکالرز، اماموں اور رہنماؤں کے تاریخی اجتماع کے دوران دستخط کیے گئے۔

یہ 30 منفرد اصولی نکات پر مشتمل ہے جو دنیا کو انتہا پسندی اور نفرت کا مقابلہ کرنے، ناانصافی اور جبر کے خلاف لڑنے اور خلاف ورزیوں کو مسترد کرنے کا زور دیتےہیں۔ انسانی حقوق کی تمام شکلوں میں۔ چارٹر مساوات، مذہبی ہم آہنگی اور رواداری، خواتین کو بااختیار بنانے اور بقائے باہمی کی ضرورت کو واضح کرنے کی کوشش کرتا ہے۔