مقبول خان:فن پیپر میشی کا روشن چراغ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 30-07-2021
کپڑے پر بنایا گیا دارالحکومت سری نگر کا نقشہ
کپڑے پر بنایا گیا دارالحکومت سری نگر کا نقشہ

 

 

باسط زرگر ، سری نگر

 پیپر میشی کا فن اب کمپیوٹر کے دور میں یاد ماضی بن رہا ہے۔ آج کمپیوٹر پر دو انگلیوں کے اشارے ایک پیچیدہ ڈئزائن پل بھر میں تیار کر لیا جاتا ہے بلکہ کپڑے سے دھات تک اس کو پرنٹ کیا جاسکتا ہے ۔مگر ایک وقت تھا کہ اس قسم کے باریک کلا کاری کو فنکار گھنٹوں کی محنت کے بعد تیار کیا کرتے تھے۔ اس میں سے ایک فن ہے پیپر میشی ۔

کشمیر میں آج بھی یہ فن زندہ ہے ،فنکار بھی زندہ ہیں ،جن میں ایک نام مقبول خان کا ہے ۔جو ایک ایسے فن کا چراغ ہیں جس کا تیل تیزی کے ساتھ ختم ہورہا ہے ۔اگر اس کو زندہ رکھنا ہے تو اس فن کو فروغ دینا ضروری ہوگا۔

حال ہی میں مقبول خان کی ایک فنکاری کا ایک نمونہ سامنے آیا تو لوگ دنگ رہ گئے۔ انہوں نے سفید چادر پر سری نگر کا نقشہ تیار کیا ہے ۔جس پر سری نگر کی ہر گلی اور سڑک کو دیکھا جاسکتا ہے۔ 

در اصل 49 برس کے مقبول خان ایک پیشے ور پینٹر و آرٹسٹ ہیں۔ انھوں نے 1825 کے زمانہ کی سری نگر کی سڑکوں اور گلیوں کو اپنے نقشے میں دکھایا ہے۔

گویا کہ انھون نے کپڑے پر پورے سری نگر کی تصویر بنا ڈالی ہے۔

مقبول جان کہتے ہیں کہ انہیں اس کا کو کرنے کی جستجو اس وقت ملی جب کہ انھوں نے کسی جگہ بوسیدہ کپڑے پر نقشہ بنا ہوا دیکھا۔ اس کے بعد انھوں نے فیصلہ کیا کہ میں خود ایک نیا نقشہ بناوں گا۔

مقبول جان نے دو برس میں یہ نقشہ بناکر تیار کیا ہے۔ اس پر روزانہ وہ دو تین گھنٹے کام کرتے رہے ہیں۔

مقبول جان کا کہنا ہے کہ یہ فن اب یہاں ختم ہوجاتا ہے۔ ضرورت ہے کہ اس کو دوبارہ زندہ کیا جائے۔

awaz the voice

مقبول خان اپنے فن کو چار چاند لگاتے ہوئے

انھوں نے اس ضمن میں ہنڈی کرافٹ ڈیپارٹمنٹ سے بھی رابطہ کرنے کی کرنے کی کوشش کی، مگر انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑ ا۔ مقبول جان کو مٹی کے برتنوں پر بھی خوبصورت اسکیچ بنانے کا تجربہ ہے۔

اس کے لیے انہیں سنہ 2007 میں انعام سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ مقبول جان کا اس بات کو اس بات کا دکھ ہے کہ اب یہ فن معدوم ہوتا جا رہا ہے، جس کی حفاظت کی جانی چاہئے۔

ان کا فن پیپر میشی(paper mache) کہلاتا ہے، اس فن  کے فنکار کاغذ یا کپڑے پر ڈیزائن بناتے ہیں۔

اب اچھی خبر یہ ہے کہ حکومت نے اس فن کو نئی زندگی دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔

روایتی آرٹ اور پیپر میشی کے فن کو اردو زبان کے ذریعے فروغ دینے کے لیے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیر اہتمام ششماہی پیپر میشی کورس کروایا جاتا ہے،جس سے اب تک سیکڑوں طلبا و طالبات استفادہ کرچکے ہیں۔

اس سلسلے میں کونسل نے کرافٹ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ،سری نگر سے نیا معاہدہ کیا ہے۔ اب یہ کورس کونسل کے زیر اہتمام سی ڈی آئی سری نگر کے ذریعے کرایا جائے گا۔

کونسل کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد کی سی ڈی آئی کے ڈائریکٹر ناظم زئی خان کے ساتھ خاص میٹنگ ہوئی جس کے دوران مذکورہ کورس کو بہتر سے بہتر بنانے اور زیادہ سے زیادہ طلبہ و طالبات تک اس کی رسائی کو ممکن بنانے پر غور و خوض کیا گیا۔

 کونسل کے زیر اہتمام اس کورس کو کرانے کا مقصد یہ ہے کہ ہم اردو زبان میں ڈزائننگ اورآرٹ و کرافٹ کے فن کی تعلیم و تربیت فراہم کریں،اس طرح ہم پیپرمیشی کی صنعت کے فروغ میں بھی اپنا کردار ادا کرسکتے ہیں اور ساتھ ہی اس کو اردو زبان کے فروغ و تشہیر کا بھی ذریعہ بناسکتے ہیں۔

 سی ڈی آئی ڈائریکٹر نے خاص دل چسپی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ادارہ چوںکہ آرٹ،ڈزائننگ اور فنکاری کی تعلیم میں ہی سرگرم ہے،لہذا ہمارے لیے پیپر میشی کے کورس کو کامیابی کے ساتھ چلانا آسان ہوگا اور ہم کونسل کے ساتھ مل کر اس فن کو فروغ دینے کے ساتھ اردو زبان کی ترویج و ترقی میں بھی اپنا ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔

یہ پہل ایک مثبت قدم ہے ،بلاشبہ مقبول خان جیسے فنکار کے لیے یہ خبر سکون بخش ہوگی کیونکہ پیپر میشی کے فن کو زندہ رکھے لوگ اسی بات کی شکایت کرتے ہیں کہ اس فن کو زندہ رکھنے کے لیے ٹھوس اقدام کی ضرورت ہے۔ حکومت کے زیر سرپرستی یہ کوشش ایک مرتے ہوئے فن کو زندہ رکھنے کی جانب ایک اہم اور بڑا قدم ثابت ہوگی۔