شب برات : مذہبی قدروں کا احترام کریں: علما

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-03-2022
شب برات اور ہولی پر مذہبی قدروں کا احترام کریں: علما
شب برات اور ہولی پر مذہبی قدروں کا احترام کریں: علما

 

 

آواز دی وائس : نئی دہلی 

مسلمانوں کے ممتاز علما اور دانشوروں نے  امسال رنگوں کا تہوار ہولی اور عبادت کی شب یعنی  شب برات ایک ہی دن 18مارچ کو بروز جمعہ کو ہونے کے سبب مذہبی اور اخلاقی  قدروں کی پابندی  وقت کی ضرورت ہے ۔اس موقع پر ایک دوسرے کا احترام کرنا لازمی ہوگا تاکہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی برقرار رہے ۔آپسی میل جول کو برقرار رکھیں ۔علما نے اس بات پر زور دیا ہے کہ شب برات کو عبادت کریں اور نجات کی رات کو آوارہ گردی اور سڑکوں پر موٹر سائیکلوں کی کرتب بازی نہ دکھائیں ۔تاکہ پولیس کو کوئی کارروائی کرنے   کی ضرورت نہ پڑے۔

مولانا احمد بخاری، شاہی امام جامع مسجد۔ شب برات دراصل عبادت کی رات ہے۔ یہ گناہوں سے نجات کی رات ہے۔ مگر عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ نوجوان اس دن موٹر سائکل پر سوار ہوکررات میں نکلتے ہیں اور کرتب دکھاتے ہیں۔ اس کرت بازی میں کئی نوجوانوں کی جان بھی چلی جاتی ہیں۔ اس قسم کی حرکت اسلام کے خلاف ہے۔ یہ رات نجات کی رات ہے۔ ہمیں سڑکوں پر شو ر غل کرنے سے ہر حالت میں پرہیز کرنا ہے۔ میری ان نوجوان کے والدین اور ذمہ داران سے اپیل ہے کہ ان نوجوانوں کو ایسی ہرکت کرنے سے باز رکھیں اور ان سے مساجد میں عبادت کی درخواست کریں۔

اپیل کرتے ہوئے سید احمد بخاری نے کہا کہ 18 مارچ کو شب برات بھی ہے، یہ رات عبادت کی رات ہے، گناہوں کی معافی مانگنے کی رات ہے۔ عام طور پر مسلم نوجوان ہنگامہ برپا کرتے ہیں، بازاروں میں شور مچاتے ہیں۔ کئی بار کچھ نوجوان موٹر سائیکلوں پر کرتب بازی میں زخمی ہوئے اور جان بھی گنوا بیٹھے۔ میں والدین اور علاقوں کے ذمہ داران سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو یہ سب کرنے سے روکیں اور علاقے میں اپنے گھروں یا مساجد میں جا کر ہی نماز ادا کریں۔

 درحقیقت شب برات کو مسلمان قبرستان جا کر مرحوم رشتہ داروں کی مغفرت کے لیے دعا کرتے ہیں۔ قبرستان کی صفائی کرکے لوگ اپنے آباؤ اجداد، والدین اور دیگر لوگوں کے لیے دعائیں مانگتے ہیں، ان کی روح کو ثواب پہنچاتے ہیں اور اپنے گناہوں کی معافی مانگتے ہیں۔

ڈاکٹر مفتی مکر م احمد،شاہی امام فتح پوری مسجد

دہلی کی تاریخی فتحپوری مسجد  کے امام ڈاکٹر مولانا مفتی محمد مکرم احمد  نے کہا کہ عبادت کی رات ہے ،عبادت کریں ،شب بیداری کا اہتمام  کریں۔یہ عبادت کی رات ہے۔ مگر انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ رات کو سڑکوں کو موٹر سائیکلوں پر کرتب بازی کا اسٹیج نہ بنائیں ۔یہ عبادت کی رات کی بے حرمتی ہے۔انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ اس موقع پر نوجوانوں میں دین کا شوق پیدا کریں۔ان میں نماز کا شوق پیدا کریں تاکہ وہ دین پر چلنے والے بن جائیں۔ 

 مولانا خالد رشید فرنگی محلی

برادران وطن کے قومی تہوار ہولی اور مسلمانوں کے دو اہم مواقع شب براءت اور یوم جمعہ ایک ہی تاریخ میں ہونے کے سبب ملت اسلامیہ اور دانشور طبقہ میں فکر مندی اور بے چینی کے درمیان اسلامک سینٹر اور عیدگاہ عیش باغ لکھنو کے ذمہ داران باہم گفت و شنید اور مذکور ہ مواقع کو کس طرح پر امن اور ملک کی قدیم گنگا جمنی تہذیبی روایت کے مطابق مکمل کئے جائیں ۔لہذا اس بابت نماز جمعہ،شب برا¿ت اور ہولی کے سلسلے میں اسلامک سنٹر آف انڈیا عیدگاہ لکھنو¿ میں علماءکرام کی ایک میٹنگ ہوئی جس میں اسلامک سنٹر آف انڈیا کے چیرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عیدگاہ لکھنو¿ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ، شب برا¿ت اور ہولی ایک ہی تاریخ پر ہونا بلاشبہ اتفاقی بات ہے۔ یہ تینوں مواقع مسلمانوں اور ہندﺅں کے لیے احترام اور خوشی کے ہوتے ہیں۔

مسلمان نماز جمعہ کا خصوصی اہتمام کرتے ہیں۔ اسی طرح وہ اپنے مرحوم رشتے داروں کی دعائے مغفرت اور ایصال ثواب کے لیے شب برا¿ت کو قبرستان جاتے ہیں۔ ہولی کا تہوار برادران وطن کے لیے بے حد خوشی ومسرت کا ہوتا ہے۔ گزشتہ چار سال پہلے ایسا ہوچکا ہے کہ جمعہ کی دن ہولی کا تہوار پڑا تھا۔ ہم سب ایک ملے جلے معاشرے میں رہتے ہیں۔ ہم گنگا جمنی تہذیب اور مشترک ثقافت کے علم بردار ہیں۔ ہم سب بھائی چارے، قومی یک جہتی ، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور مذہبی رواداری پر عمل کرتے ہیں۔ اس لیے ہم کو چاہیے کہ اس بار بھی دانش مندی اور سمجھ داری سے کام لیتے ہوئے اپنے قول وعمل سے یہ ثابت کریں کہ ہم سب امن پسند ہیںاور قانون کا احترام کرتے ہیں۔