ہندوبھائیوں کی کلائیوں پر سجتی ہیں مسلم بہنوں کی راکھیاں

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
 ہندوبھائیوں کی کلائیوں پر سجتی ہیں مسلم بہنوں کی راکھیاں
ہندوبھائیوں کی کلائیوں پر سجتی ہیں مسلم بہنوں کی راکھیاں

 

 

زردوزی راکھیوں کامنفرد رنگ 

آگرہ

آگرہ کویوںہی نہیں کہا جاتامحبتوں کا شہر۔یہاں محبت کی نشانی تاج محل ہے۔ یہ شہر قومی یکجہتی اور بھائی چارہ کا مرکز بھی ہے۔ یہاں کی مسلمان بہنیں، نفیس قسم کی راکھیاں بناتی ہیں جو ہندوبھائیوں کی کلائیوں پر سجتی ہیں۔

ہر بار کی طرح اس بار بھی یہاں کی مسلم خواتین رکشا بندھن کے لیے زردوزی کی راکھیاں بنا رہی ہیں۔ تاج نگری کی زردوزی راکھی پوری دنیا بھرمیں مشہور ہے۔یہاں سے جب ہنر مندکاریگروں کا تخیل کپڑوں پر اترتا ہے تو اس کی خوبصورتی دیکھ کر غیر ملکی سیاح بھی قائل ہو جاتے ہیں۔

اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے ساتھ ، تاج نگری کی زردوزی آرٹ کو مزید پنکھ لگانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ آگرہ میں مائیکرو اسکل ڈویلپمنٹ پروجیکٹ سے وابستہ ہنر مند مسلم خواتین رکھشابندھن پر زردوزی کے کام کی پرکشش اور فیشن ایبل راکھیاں تیار کر رہی ہیں۔

ان خواتین کا کہنا ہے کہ راکھی میں شامل ہماری محبت ، ہندو بھائیوں کو راکھی کے ذریعے ملے گی۔ تاج گنج کے علاقے میں مسلم ہنر مند خواتین کی راکھیاں کشش کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔

لوگ اسے بہت پسند کر رہے ہیں۔ خوبصورت اور پرکشش ریشم کے تاروں والی راکھیاں بھائی کی کلائی کی خوبصورتی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ بھائی اور بہن کے تعلقات کو مضبوط کریں گی۔ راکھی بنانے والی خواتین کا کہنا ہے کہ ایک راکھی بنانے میں تقریبا ایک گھنٹہ لگتا ہے۔

ان راکھیوں کی خاصیت یہ ہے کہ ان میں زری کا کام کیا گیا ہے۔ ان کو بنانے میں بہت زیادہ محنت درکار ہوتی ہے۔ ساتھ ہی اس میں ہماری محبت بھی شامل ہے۔ جو ہندو بھائی اس تہوار پر راکھی کے ذریعے حاصل کریں گے۔

زردوزی کی راکھی بنانے والی عمرانہ کا کہنا ہے کہ ہمیں اس وقت بہت اچھا لگتا ہے جب ہم ہندو بھائیوں کے لیے اپنے ہاتھوں سے اچھی راکھی بناتے ہیں۔ اس سے بھائی چارے میں اضافہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ مستقبل میں امن غالب آئے گا۔

آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے ذریعہ تاجنگری میں لوگوں کے طرز زندگی کو سمارٹ بنانے کے ساتھ ساتھ انہیں خود انحصار بھی بنایا جا رہا ہے۔

سمارٹ سٹی کا مائیکرواسکل ڈویلپمنٹ پروجیکٹ تاج نگری کے تاریخی زردوزی کے کاریگروں کو اپنی مہارتوں کو بہتر بنا کر روزگار فراہم کر رہا ہے۔ آگرہ میں کل 4 مراکز ہیں۔ جس میں ہزارسے زیادہ خواتین کام کرتی ہیں۔

ایک مرکز میں 250 سے زائد خواتین کام سیکھ رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کے گھریلو اخراجات بھی آسانی سے چلتے ہیں۔ تاج نگری میں زردوزی کے ہاتھوں سے بنائی جانے والی راکھیوں کے ڈیزائن بھی منفرد ہیں۔

ہنر مند مسلمان خواتین اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے پرکشش راکھیاں بنا رہی ہیں۔ ان راکھیوں کے ڈیزائن بہت خوبصورت ہیں۔ یہ راکھیاں سواستک ، اوم ، برو ، پھول ، پتے ، ستارے اور دیگر ڈیزائن سے بنی ہیں۔ وہ ٹرینڈی بھی ہیں اوران ٹرینڈی بھی۔ اس کے ساتھ یہ راکھی ہندو مسلم اتحاد کا پیغام بھی دیتی ہیں۔