کیرالہ: پادری کا ماحولیاتی بیداری کے لیے پودوں کا تحفہ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
کیرالہ: پادری کا ماحولیاتی بیداری کے لیے پودوں کا تحفہ
کیرالہ: پادری کا ماحولیاتی بیداری کے لیے پودوں کا تحفہ

 

 

آشا کھوسہ/کنجیراپلی (کیرالہ)

جوزف جوزف،( 10) دوسرے بچوں کی طرح ہی ایک بچہ ہے جو سیاہ و سفیدلباس میں ملبوس ہے اور اپنی مقدس کمیونین کے لئے روانہ ہوا ہے۔ اس تقریب کے لئے 70 دیگر بچے بھی روانہ ہوئے جس کی میزبانی ہفتہ کی صبح مقامی چرچ میں کی جائے گی۔

پادریوں کی طرف سے دعائیہ گانے اور آشیرواد اور اس قسم کی دگررسومات اور کہانیاں عیسائی بچوں کو مذہب کی طرف راغب کرتی ہیں۔ تقریب کا اختمام ایک چھوٹی سی کافی کیک پارٹی کے ساتھ ہوا جب فادر ورگیز پارینتھیکاریکل نے ،کنجیراپلی میں سینٹ ڈومینک کیتھیڈرل میں ایک ایک کر کے ماؤں اور بچوں کو خصوصی تحفہ حاصل کرنے کے لیے بلایا -

awaz

کٹہل کے پودے کا تحفہ۔ وہ ایسے پادری ہیں جو خواتین کو گھر میں سبزیاں اگانے کی تربیت دینے کے لیے مشہور ہیں۔ وہ ایسا اس لئے کرتے ہیں تاکہ بازار کی کیمیکل سے بھری ہوئی سبزیوں کو روکا جا سکے۔ بچوں سے کہا کہ پودے کی دیکھ بھال کریں۔ انھوں نے ماؤں کو ان کی نگرانی کا کام سونپا۔

چھٹی جماعت کے طالب علم جوزف نے آواز دی وائس کو بتایا کہ وہ پودے کی دیکھ بھال کریگا اور اسے باقاعدگی سے پانی دیگا۔ اس نے کہا کہ "میں اسے اپنی ماں کی مدد کے بغیر سنبھالوں گا۔‘‘

اس کے والد سچن جوس نے کہا کہ اس تحفے میں کوئی حیران کن بات نہیں ہے کیونکہ یہ فادر ورگیز کے مقامی لوگوں کے لیے پائیدار زراعت اور کیمیکل سے پاک خوراک کو فروغ دینے کے بے شمار اقدامات سے مطابقت رکھتا ہے۔

پادری نے پہلے خواتین کو کیڑے مار ادویات کے بغیر اور گھر میں بنی کھاد کے ساتھ اپنی سبزیاں اگانے کی تربیت دی تھی۔ اس کے بعد انھوں نے کسانوں کے ایسے گروہوں کو منظم کیا ہے جن کے پاس زائد پیداوار ہے جو کسی معاشرے کے تحت تجارتی مقاصد کے لیے نہیں اگائی جاتی ہے۔

سچن نے کہا کہ فادرورگیز کی قیادت میں، گروپ نے ایک واٹس ایپ گروپ کے ساتھ آغاز کیا جس کے ذریعے وہ کنجیراپلی کے 5 کلومیٹر کے ساتھ اپنا اضافی گھریلو کھانا بیچ سکتے ہیں۔

سچن، جو یہاں سے 25 کلومیٹر دور، پالا ٹاؤن کے ایک انجینئرنگ کالج میں پڑھاتے ہیں، اور اپنی کھیتی کی دیکھ بھال بھی کرتے ہیں، نے واٹس ایپ گروپس کے ذریعے کہا کہ وہ زائد ناریل یا کٹہل بیچ بھی سکتے ہیں۔

خیال یہ ہے کہ لوگ اضافی خوراک کو ضائع نہ کریں اور صرف وہی کھانا کھائیں جو تجارتی سودوں کے لیے نہیں اگایا جاتا ہے کیونکہ ایسی فصلیں کھادوں اور کیڑے مار ادویات کی زیادہ مقدار کے ساتھ اگائی جاتی ہیں۔

کنجیراپلی کوٹائم کا ایک گاؤں ہے جو کیرالہ میں سب سے زیادہ فی کس ربڑ اگاتا ہے۔ چونکہ ربڑ اور دیگر نقدی فصلیں منافع بخش ہیں، اس لیے کسان اپنے ذاتی کھپت کے لیے سبزیاں اگانے کی پرواہ نہیں کرتے اور زیادہ تر پھل اور سبزیاں دوسری ریاستوں سے آتی ہیں اور ان پر کیڑے مار ادویات کی بھرمار ہوتی ہے۔

فادرورگیز کی قیادت والی سوسائٹی، مارکیٹ میں دستیاب ریفائنڈ آٹے اور تیل کا استعمال کرتے ہوئے غیر صحت بخش کھانوں کا متبادل تیار کرنے میں شامل ہے۔ ہیڈ پادری بہت سے بچوں میں مقبول ،مضرصحت فاسٹ فوڈز کے صحت بخش متبادل تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سوسائٹی نے ایک اتوار بازار بھی قائم کیا ہے جس میں پیدوار کرنے والے اشیا کو اشیاسے بدلتے ہیں جیسے ناریل، ٹیپیوکا، کالی مرچ، ادرک، الائچی وغیرہ۔ مہینے میں ایک بار لگنے والے اتوار بازار میں گھریلو ناشتے، باغیچے کے پودے، پالتو جانور، تمام سبزیاں بھی فروخت ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ایک کتا 24,000 روپے میں فروخت ہوا تھا۔ کسان سوسائٹی کے ایک عہدیدار سچن نے کہا کہ وہ استعمال شدہ اشیاء اور فرنیچر وغیرہ کی فروخت کو متعارف کرانے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ اس کے پیچھے ہر چیز کو ری سائیکل کرنے کا تصور ہےاور لوگوں کو صحت مند کھانا کھانے کی ترغیب دینا ہے۔

فادر نے مختلف وجوہات کی بنا پر کٹہل کا انتخاب کیا تھا۔ یہ نئے دور کا سپر فوڈ ہے کیونکہ اس کے خشک بیجوں کا آٹا بنا کر "گلوٹین فری" آٹے کے طور پر فروخت کیا جاتا ہے جو ذیابیطس کے مریضوں کی مدد کرتا ہے۔

اس کے علاوہ، جیک فروٹ کو موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کے خلاف مزاحم سمجھا جاتا ہے اور اس لیے ایک بہت زیادہ مفید درخت ہے۔ جیک فروٹ کیرالہ سے برآمد کیا جا رہا ہے۔