حضرت نظام الدین میں جشن چراغاں :یہ چراغ دلوں کو روشن اور نفرت کو ختم کریں گے -اندریش کمار

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-10-2022
حضرت نظام الدین میں جشن چراغاں :یہ چراغ دلوں کو روشن  اور نفرت کو ختم کریں گے -اندریش کمار
حضرت نظام الدین میں جشن چراغاں :یہ چراغ دلوں کو روشن اور نفرت کو ختم کریں گے -اندریش کمار

 



 

منصور الدین فریدی/ آواز دی وائس

یہ د یے یا چراغ دلوں کو بھی روشن کریں گے اور راہوں پر بھی روشنی پھیلائیں گے یہ روشنی ہندوستان کو نفرت اور تشدد سے نجات دلانے گی۔۔۔  ہم سب یقیناً مذہب ۔ ذات یا عقیدے کی بنیاد پر الگ الگ ہوسکتے ہیں مگر ملک ہمیں متحد کرتا ہے اور اسی لیے ہم سب ہندوستانی ہیں اور رہیں گے- مذہب کوئی بھی ہو آباواجداد ایک ہیں- وطن ایک تھا ایک ہے اور ایک رہے گا- درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء میں دھن تیرس کے موقع پر جشن چراغاں  منعقد ہوا، اس موقع پر پر اندریش کمار  ان خیالات کا اظہار کیا-

درگاہ حضرت نظام الدین اولیاء میں آر ایس ایس کے سینئر لیڈر اورراشٹریہ مسلم منچ کے سربراہ اندریش کمار نے جشن چراغاں پر کہا کہ دیوالی کے موقع پر کہا کہ یہ سلسلہ پجھلے سال سے شروع ہوا ہے -مجھے امید ہے کہ ہر سال ان دیوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہے گا اور ایک وقت ایسا آ ئے گا جب درگاہ حضرت نظام الدین پرایک لاکھ دیوں کو روشن کیا جائے گا

درگاہ پر جشن چراغاں کے دوران اندریش کمار نے پہلے درگاہ کے احاطے میں میں دیا روشن کیا- جس کے بعد ان کی دستار بندی کی گئی ، پھر انہوں نے مزار پر چادر کا نذرانہ پیش کیا -

انہوں نے خواہش ظاہر کی کہ اس مرتبہ اگر سات سو سے زیادہ د ئیے روشن کئے گئے گئے ہیں تو اگلے سال تک ان کی تعداد گیارہ سو ہو جائے اور پھر آہستہ آہستہ ان کی تعداد ایک لاکھ تک پہنچ جائے- کیونکہ یہی ہیں روشن دیے ملک کی تاریکی کو دور کرنے اور اور چاروں جانب روشنی پھیلانے کا کام کریں گے روشنی کا مطلب ہوتا ہے تہذیب، روشنی کا مطلب ہوتا ہے انسانیت، روشنی کا مطلب ہوتا ہے خوشحالی-

انہوں نے مزید کہا کہ دیوالی کسی مذہب یا فرقے کا تہوار نہیں ہے، بلکہ یہ ہر ہندوستانی کا تیوہار ہے جس کا مقصد حیوانیت نہیں انسانیت، اندھیرا نہیں روشنی، غریبی نہیں خوشحالی ، نفرت نہیں محبت پھیلانا ہے- ہر گھر میں خوشی ہو-

اندریش کمار نے اس موقع پر اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جو طاقتیں معاشرے میں انتشار پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہیں،،فرقہ وارانہ اختلافات پیدا کررہی ہیں ، جو طاقتیں توڑنے کا کام کر رہی ہیں، جو عناصر اور انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں- ان کا خاتمہ ہو گا، ان کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی کیونکہ ملک کا معاشرہ گنگا جمنی تہذیب کی بنیاد وں پر کھڑا ہے-یہ لوگ اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوں گے لیکن ہمیں میں ایسی طاقتوں سے سے محتاط اور چوکس رہنا ہوگا-ہمیں اس بات کو سمجھنا ہوگا کہ ایشور نے ہمیں دنیا میں ایک ہونے کے لئے ہی بھیجا ہے- پیغام واضح ہے کہ آواز دو ہم ایک ہیں-

انہوں نے کہا کہ جو بھٹک گئے ہیں وہ واپس آئیں گے، ہماری کوشش یہی رہے گی کہ مستقبل میں کوئی اوراس راہ پر نہیں چلے- جو اختلاف اور انتشار پیدا کرتی ہے- سچ یہی ہے کہ ہم کل بھی ہندوستانی تھے آج بھی ہندوستانی ہیں اور کل بھی ہندوستانی ہی رہیں گے -

اندریش کمار نے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کہ مسلم راشٹریہ منچ نے ملک میں بیداری مہم کے تحت پندرہ اگست اور چھبیس جنوری یعنی یوم آزادی اور یوم جمہوریہ کے موقع پر پر گھر گھر ترنگا، مدرسوں اور دیگر مقامات پر پر جشن آزادی جشن یوم جمہوریہ منانا کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، جو بہت کامیاب رہا ہے - اس کے ساتھ ہی عورت کے سمان کے لیے بھی مہم چلے گی کہ مہیلاوں کے ساتھ رشتے کیسے ہوں-

اسلام میں ماں کے قدموں کے نیچے جنت رکھ دی گئی ہے- اسی طرح سناتن دھرم میں عورت کو ایشور کے بعد درجہ دیا گیا ہے-اس لیے خواتین کے احترام کے لیے بھی بیداری مہم کی ضرورت ہے- اس کے ساتھ ہماری کوشش یہ رہے گی کہ اگر عید میں ہم گلے ملتے ہیں تو دیوالی میں گھر گھر دیپ روشن ہوں ، پورا ملک ان کی روشنی سے نہا جا ئے اور تاریکی کا مکمل طور پر خاتمہ ہو-