حیدرآباد: سعودی عرب میں تبلیغی جماعت پر پابندی کے خلاف ناراضگی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-12-2021
حیدرآباد: تبلیغی جماعت پر سعودی پابندی  کے خلاف بے چینی اور ناراضگی
حیدرآباد: تبلیغی جماعت پر سعودی پابندی کے خلاف بے چینی اور ناراضگی

 

 

شیخ محمد یونس : حیدر آباد

تبلیغی جماعت پر سعودی عرب میں پابندی عائد کیے جانے کی خبر نے خاص طور پر بر صغیر میں ہلچل پیدا کردی ہے۔کسی کو یقین نہیں آرہا ہے کہ آخر معاملہ کیا ہے اور اس کے پیچھے سعودی عرب کا مقصد کیا ہے۔ کیا علما اور کیا عام مسلمان سب ہی مذمت کررہے ہیں ۔بے چینی ہے اور ناراضگی ہے۔

سعودی حکومت کے فیصلہ سے متعلق حیدرآباد کے علما کی رائے حاصل کی گئی۔جمعیت اہل حدیث کے ماسوا دوسرے علماء نے سعودی کے فیصلہ کی مذمت کی۔کیا دہلی ،کیا ممبئی اور کیا کولکتہ ملک کے کونے کونے سے مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

تبلیغی جماعت سیاست ' فرقہ واریت اور مسلکی اختلافات سے بالاتر ہوکر کام کرتی ہے ۔ایسی جماعت پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ فی الواقعی تکلیف دہ ہے۔ سعودی عرب کو اپنے فیصلے پر فی الفور نظرثانی کرنی چاہئے۔

علما اور ائمہ کی اکثریت کا ماننا ہے کہ تبلیغی جماعت کا دہشت گردی سے دور دور کا بھی واسطہ نہیں ہے ۔ تبلیغی جماعت بے ضرر ' بے داغ' امن پسند اور غیر متنازعہ ہے ۔ راہ خدا کی جانب بندوں کو بلانے والی جماعت پر پابندی عائد کرنا سمجھ سے بالاتر اور نا معقول حرکت ہے ۔

اس بات پر بھی زور دیا جارہا ہے کہ ملی جماعتیں اور تنظیمیں مسلکی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے نہ صرف سعودی حکومت کے فیصلہ کی مذمت کریں بلکہ صدائے احتجاج بلند کریں تاکہ اس غیر منصفانہ فیصلہ کو جلد از جلد واپس لیا جاسکے۔

حیدرآباد میں بھی علما اور ائمہ نے سعودی عرب کے اس قدم کی مخالفت اور مذمت کی ہے۔

مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ

امیر امارات ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھراپردیش اور رکن مسلم پرسنل لاء بورڈ نے سعودی عرب میں تبلیغی جماعت پر پابندی عائد کرنے کے احکام پر فکر مندی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا فیصلہ قابل مذمت ہے۔

مولانا جعفر پاشاہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تبلیغی جماعت کئی دہائیوں سے دین متین کی تبلیغ و اشاعت کیلئے کام انجام دے رہی ہے۔اس جماعت کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں پر پابندی کے احکام کو ناقابل فہم قرار دیا اور کہا کہ دین کو پھیلانے کے کام کو روکنا نامناسب حرکت ہے۔ مملکت سعودی عرب اپنے اس فیصلہ کا احتساب کرے اور فیصلہ پر جلد از جلد نظر ثانی کی جائے جو کہ وقت کا تقاضہ ہے۔

 مولانا محمد صابر پاشاہ قادری

حج ہائوز نامپلی حیدرآباد تلنگانہ اسٹیٹ کے خطیب و امام مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے مملکت سعودی عربیہ کی جانب سے تبلیغی جماعت پر پابندی عائد کرنے کے فیصلہ کو غیر سنجیدہ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ فریضہ دعوت دین کو انجام دینے والوں پر پابندی عائد کرنا درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں آج کل اصلاحات کے نام پر جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ ایک پریشان کن بات ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ  اللہ تعالیٰ نے حضور اکرمۖ کو جس منصب دعوت پر فائز فرمایا ۔آپ ۖ نے اپنی حیات اقدس کا ہر لمحہ اس فریضہ کو احسن طورپر انجام دیا۔حضور اکرمۖ کی حیات اقدس کے بعد یہ فریضہ امت مصطفوی کے ذمہ آیا۔امت مسلمہ کو بہترین امت قرار دیا گیا جوسب لوگوں کی رہنمائی کیلئے ظاہر کی گئی۔دین کی دعوت کی برکت یہ ہے کہ اس سے امت' خیر امت یعنی بہترین امت کے دائرہ میں شامل ہوجاتی ہے۔

مولانا غیاث احمد رشادی

مولانا غیاث احمد رشادی صدر صفا بیت المال و بانی منیجنگ ٹرسٹی منبر و محراب فائونڈیشن نے مملکت سعودی عرب کی جانب سے تبلیغی جماعت پر پابندی عائد کرنے کو ظلم وستم سے تعبیر کیا ۔

انہوں نے کہا کہ تبلیغی جماعت بے داغ ہے ۔دہشت اور وحشت سے اس جماعت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔سعودی عرب نے نامعقول اور انتہائی غلط فیصلہ کیا ہے۔دراصل یہ فیصلہ بیرونی دبائو کے تحت کیا گیا اقدام نظر آتا ہے۔تبلیغی جماعت پر امتناع کا فیصلہ نامناسب اور ظالمانہ ہے۔انہوں نے سعودی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلہ پر فی الفور نظر ثانی کرے۔انہوں نے کہا کہ تبلیغی جماعت پر دہشت گردی کا الزام بے بنیاد اور سراسر غلط ہے۔ 

ڈاکٹر سید آصف عمری

امیر صوبائی جمعیت اہلحدیث تلنگانہ و سکریٹری جمعیت اہلحدیث حیدرآباد و سکندرآباد نے کہا کہ جمعیت اہلحدیث مذہبی امور کے وزیر عبداللطیف آل الشیخ سعودی عربیہ کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت سعودی عرب نے مکہ اور مدینہ میں امن و امان کی بحالی ' عقیدہ توحید کی حفاظت ' شرک کے ابطال کیلئے وہاں کی ایک غیر شرعی تخریب کار تنظیم الاحباب پر پابندی عائد کرتے ہوئے تمام مساجد میں اعلانات کروائے۔

سعودی عرب کی حکومت عقیدہ توحید پر گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اور دیتی آرہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ آل سعود کی خدمات کو قبول فرمائے۔انہوں نے خالصتاً اسلام کی دعوت اور اپنے ملک میں امن و سلامتی کیلئے سعودی عرب نے ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔یہ بات واضح رہے کہ الاحباب نامی تنظیم جو سعودی عرب میں غیر مسنون بلکہ عقیدہ شرک پر مشتمل امور کی تبلیغ کرتی ہے۔

اس کے ذریعہ اسلام کی غلط تصویر پیش کی جاتی ہے۔کوئی بھی مسلمان جو قرآن حدیث اور صحابہ کرام کے نہج پر چلتا ہے وہ ایسے باطل عقائد اور من گھڑت قصے اور بیانات کو برداشت نہیں کرتا۔دارالامن مکہ اور مدینہ میں امن کو بگاڑنے اور دہشت گردی کو پھیلانے والے عناصر کو کوئی بھی برداشت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ الاحباب ہندوستان کی تبلیغی جماعت سے بالکل الگ ہے۔اگر کوئی یہاں کی تبلیغی جماعت پر دہشت گردی کا الزام عائد کرتا ہے تو جمعیت اہلحدیث اس کا دفاع کرتی ہے۔

انہوں نے مسلم تنظیموں اور جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ اسلام کی دعوت جس کو تمام انبیاء نے پیش کیا وہ خالص توحید کی دعوت ہے جس میں کسی بھی قسم کی ملاوٹ اور آمیزش رب العالمین کے ساتھ بڑی بغاوت ہے۔