ویبناراورویب کانفرنسگ کے ذریعے فروغ اردو ممکن

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 15-02-2021
 سوشل پرائڈویلفیئر سوسائٹی کے زیراہتمام سیمینارکا منظر
سوشل پرائڈویلفیئر سوسائٹی کے زیراہتمام سیمینارکا منظر

 

نئی دہلی:

کورونا اور لاک ڈاﺅن نے جہاں مشکلیں پیداکیں، وہیں اس نے لوگوں کو آن لائن ہونے کی عادت بھی ڈال دی۔آفسوں کی مٹینگیں ہی آن لائن نہیں ہوئیں بلکہ بچوں کی تعلیم بھی آن لائن ہونے لگی۔خواہ کورونا چلاجائے مگرآن لائن کا سلسلہ آگے بھی چلے گا۔ ایسے میں اردوزبان کی ترقی واشاعت کے لئے مواقع پیدا ہوچلے ہیں۔“” ویبناراور ویب کانفرنسنگ کے ذریعے فروغ اردو کے امکانات“کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار میں بیشتر مقررین اور مقالہ نگاروں نے اس حقیقت کا اظہار کیا۔پروفیسرشہپر رسول(وائس چیئرمین اردو اکیڈمی ،دہلی) نے اپنی صدارتی تقریر میں کہا کہ لاک ڈاﺅن کے بعد سے اردوزبان کے سیمینار اور مشاعروں کا ایک سلسلہ چل پڑاہے۔وہ خود بھی ایسے پروگراموں کا حصہ بنے ہیں، جبکہ پروفیسر دانش اقبال نے ٹکنالوجی کے فوائد کو قبول کرتے ہوئے اس کے سائڈ ایفیکٹ کی جانب بھی توجہ مبذول کرائی۔
ہوٹل ریور ویو،ابوالفضل انکلیو،نئی دہلی میں منعقدہ پروگرام میں خاص کشش کا مرکزتھے اداکار ابھینو کانت چترویدی جنھوں نے اردوزبان سے اپنے لگاﺅ کا ذکرکرنے کے علاوہ امیرخسروکی غزلیں بھی پڑھیں۔دیگر اہم شرکاءمیں ڈاکٹرضیاءالدین، پروفیسروقار احمد صدیقی، ڈاکٹر اسامہ اکرم، ڈاکٹر عاشق الٰہی شامل تھے۔
مقالہ نگاروں میں سینئرصحافی سہیل انجم،میراوطن ڈیلی کے نیوزایڈیٹر مظہرحسنین،روزنامہ ہندوستان اکسپریس کے ظفرانور، ڈاکٹر واثق الخیراور غوث سیوانی شامل تھے۔تھیٹر کی معروف شخصیت ڈاکٹر ایم سعیدعالم کے اختتامی کلمات کے ساتھ سیمینار انجام کو پہنچا۔
شرکاءکو ڈاکٹرکمال احمد کی جانب سے ظہرانہ پیش کیا گیا۔اس پروگرام کا اہتمام سوشل پرائڈویلفیئر سوسائٹی نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے تعاون سے کیا تھا۔