درخشاں اندرابی :وقف املاک کومنافع بخش اداروں میں تبدیل کرنے والا دماغ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 04-04-2022
درخشاں اندرابی :وقف املاک کومنافع بخش اداروں میں تبدیل کرنے والا دماغ
درخشاں اندرابی :وقف املاک کومنافع بخش اداروں میں تبدیل کرنے والا دماغ

 

 

 احسان فاضلی/سرینگر

جموں و کشمیر وقف بورڈ کی پہلی خاتون چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی کا کہنا ہے کہ وہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں زیارت گاہوں کو عالمی معیار کے مراکز میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

ڈاکٹراندرابی پوری مسلم دنیا میں کسی وقف بورڈ کی سربراہ بننے والی پہلی خاتون ہیں۔

 ڈاکٹردرخشاں اندرابی ایک ممتاز مصنفہ، شاعرہ اور سماجی کارکن  ہیں۔ ان کی تقرری گزشتہ ماہ مرکزی وزارت برائے اقلیتی امورڈاکٹر مختار عباس نقوی کے ذریعے جموں و کشمیر وقف بورڈ کی تشکیل نو کے بعد عمل میں آئی تھی۔ وہ آئندہ پانچ سالوں تک جموں و کشمیروقف بورڈ کی چیرپرسن رہیں گی۔

جموں وکشمیربورڈ کی پہلی میٹنگ 16 مارچ 2022 کو جموں میں ہوئی ہوئی تھی۔ جہاں ڈاکٹر درخشاں اندرابی کو متفقہ طور چیئرپرسن منتخب کیا گیا۔ وقف بورڈ کے ممبران، ڈاکٹرغلام نبی حلیم،سہیل کاظمی سید محمد حسین اور نواب دین وغیرہ نےانہیں منتخب کیا تھا۔

آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے کہا کہ ان کے کام کا خاکہ تیار ہوچکا ہے۔ٓانہوں نے کہا کہ مختلف زیارت گاہوں کو عالمی معیار کے مراکز میں تبدیل کرنے کی ہر ممکن کو کوشش ہوگی۔ یہ جموں و کشمیر وقف بورڈ کی اولین ترجیح ہوگی۔ انہوں نے افسوس کے ساتھ کہا کہ جموں و کشمیر میں وقف اثاثوں کو سیاستدان گزشتہ سات دہائیوں سے اپنی طاقت کے کھیل کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب اس صورت حال میں تبدیلی لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ جموں و کشمیر میں وقف املاک کے موجودہ صورتِ حال کو تبدیل کرنے کے لیے ایماندارانہ کوششیں کرنی ہوں گی۔ جموں وکشمیروقف بورڈ کے درئرہ اختیار میں تقریباً32,000 املاک آتی ہیں۔ ان میں مزارات اور مساجد بھی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ ان میں سے 25,000 املاک کو گزشتہ سال ڈپٹی کمشنرز اور ریونیو حکام نے جیو ٹیگ کرلیا ہے۔'

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جموں میں نئی تشکیل شدہ ​​وقف بورڈ کو مبارکباد بھی دی ہے۔

ڈاکٹردرخشاں اندرابی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے جلد ہی باقی جائیدادوں کی حد بندی کی جائے گی اور جیو ٹیگ بھی کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی ہدایات پر ملک کی کئی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں وقف ریکارڈ کے املاک کی ڈیجیٹلائزیشن مکمل ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھی اس پر کام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے آواز دی وائس کو بتایا کہ وقف کے انتظام میں شفافیت (اثاثے اور محصولات) ہماری ترجیح رہے گی۔ انہوں نے اس ضمن می درگاہوں، روحانی مراکز اور زیارت گاہوں کے بارے میں گفتگو کی۔انہوں نے کہا کہ ان مزارات میں بہت زیادہ اصلاحات اور بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ مزار کی انتظامیہ کی طرف سے زائرین کے استحصال پر روک لگانا چاہیں گی۔ زائرین کے آرام کو مدنظر رکھتے ہوئے مشہور مزاروں پر بہتر انفراسٹرکچر بنانے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے روحانی عظمت کےان مقامات پرحفظان صحت اور صفائی کو بحال کرنے کی ضرورت پر بھی زوردیا۔ان کا کہنا تھا کہ وقف املاک کی تمام تجاوزات کےخلاف جلد ہی مہم شروع ہو جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وقف اثاثوں کی کرائے کی پالیسی کاجلد ہی جائزہ لیاجائےگا اوراسے دوبارہ ترتیب دیا جائے گا تاکہ ہم مرکز کے زیر انتظام تمام اہم مقامات پرواقع اپنےاثاثوں سے معقول آمدنی حاصل کرسکیں۔ ڈاکٹر درخشاں اندرابی نےکہا کہ جلد ہی وقف بورڈ  اضافی کمائی کے ساتھ ایک خود کفیل ادارہ ہو گا۔ وقف بورڈ سے ہونے والی آمدنی سے معیاری تعلیمی، پیشہ ورانہ اور صحت کے اداروں کے قیام کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

جموں و کشمیر وقف بورڈ کے پہلی خاتون چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی اس سے قبل چھ سال سے زیادہ عرصے تک سنٹرل وقف کونسل کے رکن کے طور پر کام کرچکی ہیں۔ وہ تعلیم اور خواتین کی بہبود کمیٹی کی چیئرپرسن اورمرکزی وقف ترقیاتی کمیٹی کی چیئرپرسن کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کی قیادت میں مجھے ملک کے تمام ریاستی اور مرکز کے زیرانتظام علاقے میں وقف بورڈ سے نمٹنے کے مواقع ملے اور ہندوستان میں وقف کے انتظامی مسائل سے نمٹنے میں کافی تجربہ حاصل کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں پچھلےسات سالوں کے دوران ہندوستان میں اقلیتی اثاثہ جات کے انتظام میں تبدیلی کی گواہ ہوں۔ یہ میری خوش قسمتی ہے کہ مجھے جموں و کشمیر میں وقف کے انتظام کو ہموار کرنے کی عظیم ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ خدا نے مجھے دنیا بھر میں کسی بھی وقف بورڈ کی سربراہی کرنے والی پہلی خاتون کے طور پر منتخب کیا ہے۔ ڈاکٹردرخشاں اندرابی ایک معروف ادیبہ بھی ہیں، جو اردو اور کشمیری دونوں زبانوں میں لکھتی ہیں۔ وہ جموں و کشمیر پر بی جے پی کے نیشنل ایگزیکٹو اور کور گروپ کی رکن اور پارٹی کی ترجمان بھی ہیں۔

وہ سات سال قبل بی جے پی میں شامل ہوئیں اور اپنی سوشلسٹ ڈیموکریٹک پارٹی (SDP) کو اس میں ضم کر لیا۔ ایس ڈی پی کے رہنما کے طور پر اندرابی "کشمیری سیاست دانوں کے علیحدگی پسند نظریہ" کے خلاف آواز اٹھا رہی تھیں۔انہوں نے گرو نانک دیو یونیورسٹی، امرتسر سے اردو میں پی ایچ ڈی کی ہے۔ ان کے اردو اور کشمیری شاعری کے چھ مجموعے اور ادبی تنقید پر ایک کتاب شائع ہوچکی ہے۔

سنہ 2018 میں ڈاکٹر درخشاں اندرابی کو جموں و کشمیر اسٹیٹ اکیڈمی آف آرٹ، کلچراینڈلینگوئجز کی جانب سے ادب میں نمایاں خدمات انجام دینے کے عوض ریاستی ایورارڈ سے نوازا گیا۔  ڈاکٹردرخشاں اندرابی کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک دراصل روزہ کے مہینہ ہے۔ اس لیے رمضان کے پیش نظر مساجد اور زیارت گاہوں میں پانی اور بجلی کی فراہمی نیز دیگر ضروری اشیا کا انتظام وقف بورڈ کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔