آزادی کے رنگ: دقیانوسی تصورات ہوئے چکنا چور، ورنداون میں بیوائیں نے کھیلی ہولی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-03-2023
آزادی کے رنگ: دقیانوسی تصورات  ہوئے  چکنا چور، ورنداون میں بیوائیں  نے کھیلی ہولی
آزادی کے رنگ: دقیانوسی تصورات ہوئے چکنا چور، ورنداون میں بیوائیں نے کھیلی ہولی

 

متھرا: ملک ہولی کا تہوار منا رہا ہے، آج ہی  یوم خواتین بھی ہے اس مرتبہ ہندوستان کی خواتین کے لیے یہ تہوار بڑی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ  اس مرتبہ  ہندستانی خواتین کے ایک ایسے طبقے نے پہلی بار ہولی منائی ہے ، جسے ہم بیوا کے نام سے جانتے ہیں - جن کی زندگی بے رنگ مانی جاتی ہے لیکن اس بار اتر پردیش کے ورنداون میں 6 مارچ کو سینکڑوں بیواؤں نے رنگوں کا تہوار منایا۔ ورنداون کے سات مندروں میں سے ایک رادھا گوپی ناتھ مندر میں تقریبات منعقد کی گئیں

دراصل2017 میں، سپریم کورٹ نے ورنداون میں رہنے والی بیواؤں کے معاملے کا نوٹس لیا تھا اور مرکزی اور اتر پردیش حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ "ورنداون کی بیواؤں کی زندگی کی بحالی کےلیے تمام ذرائع اختیار کریں

پیر کے روز، بیوہ ماؤں نے ورنداون کے گوپی ناتھ مندر میں پھولوں اور گلالوں سے ہولی کھیلی۔ ایک ہزار سے زائد دیسی اور غیر ملکی خواتین بھی اس میں شرکت کے لیے پہنچ گئیں۔ غیر ملکی سیاحوں نے کہا - شاندار، ایسا منظر پہلی بار دیکھا، پہلی بار اتنی خوشی محسوس ہوئی۔ گوپی ناتھ مندر کے صحن میں گلال اور پھولوں کی اتنی بارش ہوئی کہ اس کی ایک موٹی تہہ فرش پر جم گئی۔

اس پروگرام کا اہتمام سلبھ انٹرنیشنل نے کیا تھا۔ اس میں تنظیم کی بانی بندیشوری پاٹھک نے بھی حصہ لیا۔ ا نہوں نے کہا، 'پہلے جب میں آئی تھی  تو بیوہ مائیں کہتی تھیں کہ انہیں مرنے کا احساس ہے۔ جبکہ اب وہ کہتی ہے کہ وہ جینا چاہتی ہے۔

بیوہ ماؤں کی اس ہولی کو دیکھنے کے لیے غیر ملکی سیاح بھی پہنچے تھے، ۔ انہوں نے ہولی کا بھی بہت مزہ کیا۔

ورنداون میں بیواؤں کی حالت زار کا مشاہدہ کرنے کے بعد، سپریم کورٹ نے دس سال قبل چیریٹی سولبھ انٹرنیشنل کو ان کی دیکھ بھال کرنے کا اختیار دیا تھا۔و

ورنداون میں بیوائیں تنہائی، مایوسی اور غربت کی زندگیاں برداشت کرنے پر مجبور ہیں۔ ورنداون کی بیوہ عورتیں سکون اور نجات کی تلاش میں مندر آتی ہیں

اس تہوار میں شرکت کرنے والی بیواؤں کی اکثریت بزرگ ہیں اور پابندیوں اور قدامت پسند عقائد کی وجہ سے برسوں کی یکجہتی کے بعد تبدیلی اور خوشی کا خیرمقدم کرنے کے لیے بے چین تھیں

ورنداون میں مرکزی اور ریاستی حکومت کے تحت خواتین کے شیلٹر ہوم ہیں۔ اس کے علاوہ سماجی تنظیمیں بھی کچھ شیلٹر ہوم چلا رہی ہیں۔ ان شیلٹر ہومز میں رہنے والی سینکڑوں خواتین نے گوپی ناتھ مندر پہنچ کر ہولی کھیلی۔