انیسہ نبی

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 29-06-2025
 انیسہ نبی :  ایڈمنسٹریٹو سروس سے ایتھلیٹکس تک
انیسہ نبی : ایڈمنسٹریٹو سروس سے ایتھلیٹکس تک

 



 دانش علی : سری نگر

جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس(JKAS) کی 2012-2 بیچ کی افسر، انیسہ نبی اس وقت محکمہ یوتھ سروسز اینڈ اسپورٹس کے تحت جموں و کشمیر اسپورٹس کونسل میں چیف اسپورٹس آفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔ لیکن ان کی کہانی صرف سول سروس کی فائلوں، پالیسیوں اور میٹنگز تک محدود نہیں، بلکہ اس سے کہیں آگے جاتی ہے۔انیسہ نبی نے بیوروکریسی کی سخت اور روایتی دنیا میں ایک شاندار استثنا کے طور پر خود کو منوایا ہے ۔ جہاں انہوں نے نظم و ضبط کو کھیلوں سے اخذ کیا اور عوامی خدمت کے جذبے کو فٹنس میں منتقل کیا۔ وہ نہ صرف ایک قابل منتظم، بلکہ ایک باصلاحیت ایتھلیٹ، سرپرست، اور کمیونٹی بلڈر کے طور پر ابھری ہیں جو جموں و کشمیر میں خواتین اور فٹنس کے تصور کو نئی جہت دے رہی ہیں۔

انتظامیہ سے ایتھلیٹکس تک

چیف اسپورٹس آفیسر بننے سے قبل، انیسہ نبی نے سیول سیکریٹریٹ، ریونیو، اسٹیٹ ٹیکسز، نیشنل رورل لائیولی ہڈ مشن، اور دیہی ترقیاتی محکمے سمیت کئی اہم اداروں میں خدمات انجام دیں۔ ان کی انتظامی قابلیت اور متحرک انداز کے ساتھ ساتھ ان کا اسپورٹس کے لیے جنون بھی برقرار رہا ۔ اکثر وہ فجر کے وقت دوڑ لگاتی تھیں اور پھر دفتر جاتیں۔وہ کہتی ہیں کہ یہ کبھی بھی کسی ایک کو چننے کا سوال نہیں تھا۔ میرے لیے یہ تھا کہ کھیلوں سے نظم و ضبط سیکھ کر اسے انتظامیہ میں لاؤں، اور عوامی خدمت کی ہمدردی کو اپنی اسپورٹس سرگرمیوں میں شامل کروں۔

کامیاب ایتھلیٹ

انیسہ نبی نے ریاستی اور قومی سطح پر کئی شارٹ اور لانگ ڈسٹنس دوڑوں میں شرکت کی ہے۔ان کی کامیابیوں میں شامل ہیں-

ریاستی ماسٹرز ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں 100 میٹر اور 200 میٹر ریس میں گولڈ میڈل

آل انڈیا ماسٹرز ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں 800 میٹر ریس میں سلور میڈل

  • انہوں نے دہلی، ممبئی اور دبئی کی معروف ہاف میراتھنز میں بھی حصہ لیا، جو دنیا کے اعلیٰ ایتھلیٹس کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں۔

فٹنس سے سماجی خدمت تک

انیسہ صرف ایک ایتھلیٹ ہی نہیں، بلکہ ایک سماجی مقصد کی حامی بھی ہیں۔ وہ خواتین کی صحت، تعلیم اور بااختیاری کے موضوع پر ہونے والی آگاہی دوڑوں کی سفیر رہ چکی ہیں۔انہیں "فٹ انڈیا موومنٹ ایمبیسڈر" کے طور پر بھی تسلیم کیا گیا ہے ۔ جو نوجوانوں اور معاشرے میں صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دینے کے ان کے جذبے کا اعتراف ہے۔

'وانڈرس ویمن کمیونٹی' – خواتین کے لیے ایک مثبت تحریک

ایک ایسے خطے میں جہاں خواتین کی اسپورٹس میں شرکت اب بھی کئی معاشرتی رکاوٹوں سے جکڑی ہوئی ہے، انیسہ نبی نے ان رکاوٹوں کو عملی قیادت سے توڑا ہے، نہ کہ صرف تقاریر یا اشتہاری مہمات سے۔انہوں نے 'وانڈرس ویمن کمیونٹی' کی بنیاد رکھی ۔ ایک ایسی فٹنس تحریک جو جموں و کشمیر کی خواتین کو صحت مند طرز زندگی اختیار کرنے کی تحریک دیتی ہے۔یہ پلیٹ فارم نہ صرف فٹنس رہنمائی فراہم کرتا ہے بلکہ ذہنی صحت، حوصلہ افزائی اور باہمی تعاون پر مبنی نیٹ ورک بھی قائم کرتا ہے ۔ خاص طور پر ان خواتین کے لیے جو پہلی بار اسپورٹس میں قدم رکھ رہی ہیں۔انیسہ کہتی ہیں"وانڈرس ویمن صرف ایک فٹنس گروپ نہیں، بلکہ ایک محفوظ جگہ ہے جہاں خواتین ایک دوسرے کا حوصلہ بڑھاتی ہیں، اپنی اندرونی طاقت دریافت کرتی ہیں، اور آج کی دنیا میں فٹ رہنے کے تصور کو دوبارہ متعین کرتی ہیں۔

کھیلوں میں تنوع اور نئی راہیں

انیسہ نبی جموں و کشمیر میں پکل بال (Pickleball) کو فروغ دینے میں بھی پیش پیش ہیں، اور اس کھیل کی ایمبیسڈر ہیں۔ان کی یہ کاوش اس بات کی علامت ہے کہ وہ صرف مخصوص کھیلوں پر نہیں، بلکہ پورے اسپورٹس نظام کو متنوع اور جامع بنانے کی سوچ رکھتی ہیں ۔ چاہے وہ مقامی سطح کے کھیل ہوں یا عالمی معیار کی سرگرمیاں۔

ایک ہمہ جہت فٹنس پرجوش

انیسہ نبی ایڈونچر اسپورٹس اور آؤٹ ڈور سرگرمیوں میں بھی دلچسپی رکھتی ہیں ۔ چاہے وہ ہمالیہ میں ٹریکنگ ہو یا کمیونٹی میراتھنز کا انعقاد، وہ ہر لمحہ اپنی توانائی اور قیادت سے لوگوں کو متاثر کرتی ہیں۔

موجودہ کردار میں وسیع اثرات

بطور چیف اسپورٹس آفیسر، انیسہ نبی جموں و کشمیر کے کھیلوں کے مستقبل کو نئی سمت دینے کے لیے منفرد حیثیت رکھتی ہیں۔ ان کی انتظامی اور ایتھلیٹک شناخت انہیں نہ صرف پالیسی سازی بلکہ کھلاڑیوں کی بہبود، انفراسٹرکچر کی بہتری، اور نوجوانوں و خواتین کی شرکت بڑھانے میں ہمدردانہ اور عملی کردار ادا کرنے کے قابل بناتی ہے۔

ایک علامتی داستان

انیسہ نبی کی کہانی صرف ذاتی کامیابی کی نہیں، بلکہ ان تمام خواتین کے لیے ایک امید کی کرن ہے جو رکاوٹوں کے باوجود کچھ کر گزرنے کا عزم رکھتی ہیں۔ وہ سرکاری دفاتر سے لے کر دوڑ کی پٹریوں تک ہر جگہ شیشے کی دیواریں توڑنے والی رہنما ہیں۔جموں و کشمیر میں جب سماجی اور ثقافتی منظرنامہ بدل رہا ہے، تو ایسی خواتین انیسہ نبی جیسے افراد ہمیں یاد دلاتے ہیں کہ قیادت، فٹنس، اور خدمت ۔ تینوں راستے ایک ہی سفر کے پڑاؤ ہیں۔ ہر قدم کے ساتھ وہ نئے معنی تخلیق کر رہی ہیں،ایک ایسی دنیا کے لیے جہاں خواتین خود کو محدود نہ سمجھیں بلکہ ہر حد سے آگے نکل جائیں۔