دولت رحمان / گوہاٹی
جنوبی آسام کے ضلع ہیلکانڈی کے ایک شرمیلے اور کم گو لڑکے ڈاکٹر مصطفیٰ اے بربھویہ نے آج شمال مشرق کے ہزاروں نوجوانوں کے لیے تحریک کا سرچشمہ بن کر ابھرنے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ وہ امریکہ میں پیتھالوجی کے شعبے میں 100 بااثر ترین شخصیات کی فہرست میں شامل ہیں۔‘دی پیتھالوجسٹ پاور لسٹ 2024’ میں نمایاں مقام حاصل کرنے والے ڈاکٹر مصطفیٰ نے پیتھالوجی کے میدان میں جدت، قیادت اور کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن اس مقام تک پہنچنے کا ان کا سفر آسان نہیں تھا۔ڈاکٹر مصطفیٰ نے اپنی ابتدائی تعلیم(HSLC/دسویں جماعت) سنوہر علی میموریل ہائی اسکول، بہادرپور، ضلع ہیلکانڈی کے ایک دور دراز گاؤں سے حاصل کی۔ اس زمانے میں، نوے کی دہائی کے اوائل میں ان کے گاؤں میں نہ بجلی تھی اور نہ ہی سڑک کی سہولت۔
ڈاکٹر مصطفیٰ نے Awaz - The Voiceسے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں اپنے گاؤں سے کیچڑ بھرے راستوں پر سائیکل چلا کر ہیلکانڈی ٹاؤن میں ایڈوانسڈ میتھس اور سائنس کی کلاسوں کے لیے جاتا تھا۔ میں نے گرچرن کالج، سلہچر، آسام سے بارہویں اور بیچلر آف سائنس (زولوجی میں میجر، بوٹنی، کیمسٹری اور دیگر سائنس و زبان کے مضامین میں پاس کورس) مکمل کیا۔اس کے بعد انہوں نے جیواجی یونیورسٹی، گوالیار سے بایو کیمسٹری میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی تعلیم حاصل کی، جس کی بدولت وہ کلینیکل بایو کیمسٹ اور مولیکیولر بایولوجسٹ بنے۔
سنوہر علی میموریل ہائی اسکول کے ایک استاد نے بتایاکہ آج اسکول اور گرچرن کالج کے ہر طالب علم کا خواب ہے کہ وہ ڈاکٹر مصطفیٰ کی طرح بنے۔ ہم ڈاکٹر مصطفیٰ کے ساتھ رابطے میں ہیں، اور انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جلد ہی اسکول اور کالج آئیں گے تاکہ طلبہ سے ملاقات کر کے انہیں بڑے خواب دیکھنے کی تحریک دیں۔ڈاکٹر مصطفیٰ نے 2013 میں جیواجی یونیورسٹی، گوالیار (مدھیہ پردیش) سے بایو کیمسٹری میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ اسی سال جولائی میں وہ جانز ہاپکنز اسکول آف میڈیسن، بالٹی مور، میری لینڈ، امریکہ گئے جہاں انہوں نے ایڈوانس پوسٹ ڈاکٹریٹ ٹریننگ حاصل کی۔
انہوں نے کہاکہ میرا حتمی ہدف یہ تھا کہ میں واپس بھارت آ کر آسام میں کلینیکل بایو کیمسٹری اور مولیکیولر ڈائیگناسٹکس کی اپنی لیبارٹری قائم کروں۔ مگر جانز ہاپکنز میں تربیت مکمل کرنے کے بعد بھارت میں موزوں ملازمت نہ ملنے کی وجہ سے مجھے امریکہ میں ہی آگے بڑھنا پڑا۔ میں نے پین اسٹیٹ کالج آف میڈیسن، ہرشی، پنسلوانیا، امریکہ سے کلینیکل کیمسٹری فیلوشپ مکمل کی اور اب میں کلینیکل بایو کیمسٹ اور کلینیکل لیبارٹری ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہا ہوں۔
اس وقت ڈاکٹر مصطفیٰ امریکہ کے مغربی میساچوسٹس میں Baystate Health Pathology Servicesکے کلینیکل کیمسٹری اور پوائنٹ آف کیئر ٹیسٹنگ آپریشنز کے سیکشن میڈیکل ڈائریکٹر ہیں۔ وہ فزیشنز اور دیگر ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کو لیبارٹری ٹیسٹ کی تشریحات سے متعلق مشورے دیتے ہیں۔وہ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ان کی لیبارٹری وفاقی اور ریاستی قوانین کے مطابق درست اور بروقت تشخیص فراہم کرے۔ وہ Baystate Health Pathology Operationsمیں کلینیکل کیمسٹری اور پوائنٹ آف کیئر ٹیسٹنگ سروس کے کلینیکل آپریشنز کے مؤثر انتظام کے ذمہ دار ہیں۔ اس کے علاوہ وہ UMass Chan Medical School- Baystate Regional Campusمیں پیتھالوجی، ہیلتھ کیئر ڈیلیوری اور پاپولیشن سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسر بھی ہیں۔
ڈاکٹر مصطفیٰ نے امریکہ اور بھارت دونوں میں ایک عالمی غیر منافع بخش ادارہ Foundation for Advancement of Essential Diagnosticsقائم کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ میرا اگلا ہدف یہ ہے کہ میں اپنی غیر منافع بخش تنظیم کی سرگرمیاں دنیا کے کم اور متوسط آمدنی والے ممالک تک لے جاؤں اور امریکہ کے محروم علاقوں میں بھی خدمت انجام دوں۔تحقیقی میدان میں بھی ڈاکٹر مصطفیٰ متحرک ہیں۔ ان کی تحقیق کا بنیادی مرکز جگر اور پِتے کے کینسر کے اسباب اور علاج و تشخیص کے بایومارکرز کی دریافت ہے۔ڈاکٹر مصطفیٰ کا حتمی مقصد بھارت واپس آ کر اپنے وطن کے غریب اور ضرورت مند لوگوں کی خدمت کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ"یہ میرے لیے خوشی اور فخر کی بات ہے کہ میری کامیابی شمال مشرق کے بہت سے نوجوانوں کے لیے تحریک بن چکی ہے۔ میں خود کو بہت عاجز محسوس کرتا ہوں۔ میں ہمیشہ بھارت کے اُن طلبہ کی مدد کے لیے تیار ہوں جو امریکہ آ کر میرے جیسا کیریئر بنانا چاہتے ہیں۔