ممبئی: آواز دی وائس
:Awaz - The Voice نے اپنی سلسلہ وار سیریز 'The Changemakers' کے ذریعے اتر پردیش، آسام اور جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والی چند متاثر کن شخصیات کو قارئین سے متعارف کرایا ہے۔ اب ہم مہاراشٹر کی دس ایسی مثالی شخصیات کی کہانیاں پیش کریں گے جنہوں نے ریاست کی روشن، ترقی پسند اور ہم آہنگ وراثت کو نہ صرف زندہ رکھا ہے بلکہ ایک روادار، مساوی، اور جامع مستقبل کی بنیاد بھی رکھی ہے۔ان کی خدمات کو Awaz - The Voice عوام کے سامنے لا رہا ہے۔ آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں ان دس بااثر شخصیات کے سفر پر
1. ڈاکٹر فرح انور حسین شیخ
پونے کے دپوڈی علاقے میں سرگرم 'مس فرح چیریٹیبل فاؤنڈیشن' کی بانی، ڈاکٹر فرح خواتین کے لیے مساجد میں نماز کی اجازت کی علمبردار ہیں۔ تعلیم، صحت، اور قدرتی آفات میں ریلیف فراہم کرنا ان کی ترجیح ہے۔ سماجی خدمت اور خواتین کی خودمختاری پر ڈاکٹریٹ حاصل کرنے والی فرح، پونے کے معاشرتی منظرنامے کو نئی جہت دے رہی ہیں
۔2. پیغمبر شیخ
پونے سے تعلق رکھنے والے عقلیت پسند پیغمبر شیخ نے 'اقتصادی قربانی' کا انوکھا تصور پیش کیا ہے، جس کے ذریعے عیدالاضحیٰ کی قربانی کے فنڈز کو تعلیم، مائیکرو فنانس اور صحت کیمپوں میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ ستیہ شودھک تحریک سے متاثر ہوکر وہ مذہب کو عملی خدمت کے ساتھ جوڑتے ہیں، اور دور دراز علاقوں میں ہم آہنگی اور ترقی کی نئی راہیں کھول رہے ہیں
۔3. مرضیہ شانو پٹھان
صرف 24 سال کی عمر میں مرضیہ پٹھان ایک سرگرم سماجی کارکن بن چکی ہیں۔ 12 سال کی عمر میں ملالہ یوسفزئی کی حمایت میں مارچ سے لے کر ممبرا-کوسہ چلڈرن فیسٹیول کے انعقاد تک، وہ خواتین اور نوجوانوں کے حقوق کی علمبردار ہیں۔ ان کی سرگرمیاں ممبرا کو ایک روشن مستقبل کی طرف لے جا رہی ہیں
۔4. حضرت علی سونیکر اور منیر شیکالکر
سانگلی کے زرعی علاقے میں حضرت علی اور منیر شیکالکر مسلم برادری کو تعلیم اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔ حضرت علی نوجوانوں میں شعور بیدار کرتے ہیں، جبکہ منیر مقامی انتظامیہ سے وسائل کی فراہمی میں پل کا کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کا مشترکہ منشور، معاشرتی بہتری کا نمونہ بن چکا ہے
۔5. ثاقب گورے
بدلاپور کے ثاقب گورے نے اپنی دادی کی بینائی سے محرومی کے تجربے کو مشن میں بدل دیا۔ Vision Friend Sakib Gore کے تحت اب تک 26 لاکھ آنکھوں کے معائنے، 17 لاکھ مفت چشمے اور 63 ہزار مفت موتیا بند کے آپریشن ہو چکے ہیں۔ 33 روپے میں ’دیوابھاو‘ چشمے بیچ کر، ساکب نے عالمی اعزاز ’سسٹم لیڈر ایوارڈ‘ حاصل کیا۔ ان کا منتر ہے: ’’ہر آنکھ میں روشنی، ہر دل میں امید
6. سرفراز احمد
سولہاپور کے 41 سالہ مورخ سرفراز احمد دکن کی تاریخ کو نئی زندگی دے رہے ہیں۔ ان کی آٹھ کتابیں، بشمول حیدر علی، ٹیپو سلطان اور سلطنتِ خدادات، قاری کو ماضی کی سیر کراتی ہیں۔ ان کے قائم کردہ غازی الدین ریسرچ سینٹر نے معروضی تحقیق کو فروغ دیا ہے۔ اردو، ہندی، مراٹھی اور انگریزی میں ان کی تحریریں قارئین کو مسحور کر دیتی ہیں
۔7. صبا خان
ممبرا کی صبا خان نے اپنی NGO پرچم کے ذریعے لڑکیوں کو فٹبال کے میدان میں لایا، سماجی رکاوٹوں کو چیلنج کرتے ہوئے خود اعتمادی پیدا کی۔ تقریباً پچاس سالہ صباح نے ساوتری-فاطمہ فاؤنڈیشن کے ذریعے تعلیم و معاشی ترقی کے نئے دروازے کھولے ہیں۔ ان کا مشن: ’’ہر لڑکی خود کو پہچانے اور اپنے خوابوں کو جینے کا حق رکھتی ہے
8. افروز شاہ
ممبئی کے وکیل افروز شاہ نے ورسووا بیچ کی صفائی مہم چلا کر دنیا کا سب سے بڑا ساحلی صفائی منصوبہ مکمل کیا، جس میں 2 کروڑ کلو کچرا ہٹایا گیا۔ Afroz Shah Foundation کے تحت وہ ندیوں، گندگی کے کلچر اور ماحولیاتی شعور پر کام کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ نے انہیں Champion of the Earth کا خطاب دیا۔ ان کا نعرہ ہے: "سمندر سے وعدہ، صفائی ہمارا عزم
9. ڈاکٹر صبیحہ انعامدار
ناشک کی 43 سالہ ڈاکٹر صبیحہ انعامدار، رشتوں اور قربت کی کوچ ہیں جو جنسی صحت اور جذباتی رابطے جیسے حساس موضوعات پر کام کرتی ہیں۔ خواتین اور جوڑوں کو بات چیت کے محفوظ ماحول فراہم کر کے وہ معاشرتی سوچ کو بدل رہی ہیں۔ ان کی ورکشاپس جذباتی فلاح اور مثبت تعلقات کو فروغ دے رہی ہیں
۔10. حسین منصوری
ممبئی کے 40 سالہ حسین منصوری ایک خاموش خدمت گزار ہیں، جن کے انسٹاگرام پر 78 لاکھ فالوورز ہیں۔ وہ سڑکوں پر بھوکے بچوں کو کھانا کھلاتے، آوارہ جانوروں کی دیکھ بھال کرتے، اور غمزدہ دلوں کو تسلی دیتے ہیں۔ ان کا جذبہ اسلامی اقدار سے جڑا ہوا ہے، اور ان کی ہمدردی کی لہر پورے شہر کو چھو رہی ہے۔Awaz - The Voice کے ساتھ اگلے دس دنوں تک ان تبدیلی کے علمبرداروں کی جدوجہد اور کامیابیوں کو جانیں، جو مہاراشٹر کی مٹی میں جنم لے کر ایک نئی دنیا کے خواب بُن رہے ہیں۔
ان کے سفر ہمیں یہ سکھاتے ہیں: تبدیلی کا آغاز، ایک شخص سے بھی ہو سکتا ہے۔