چھتیس گڑھ کے تبدیلی سازوں کی متاثر کن کہانیا ں

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 05-10-2025
چھتیس گڑھ کے تبدیلی سازوں  کی متاثر کن کہانیا ں
چھتیس گڑھ کے تبدیلی سازوں کی متاثر کن کہانیا ں

 



آواز – دی وائس بیورو، نئی دہلی

 آواز – دی وائس اپنی مقبول سیریز "دی چینج میکرز" ایک بار پھر سیریز تیار ہے ۔ اس بار ہم چھتیس گڑھ کے ایسے دس افراد کی کہانیاں پیش کر رہے ہیں جن کے کام، عزم اور نئی کاوشیں نہ صرف ان کے ریاست کے لیے مثال قائم کر رہی ہیں بلکہ بے شمار زندگیوں میں مثبت تبدیلی لا رہی ہیں۔ یہ دس شخصیات چھتیس گڑھ کے مختلف شعبہ جات—فنون، سیاست، تعلیم، سائنس، صحت اور سماجی خدمت ،میں معیار قائم کر رہی ہیں۔

کرن خان: چھتیس گڑھی سینما میں روایت اور جدت کا امتزاج
کرن خان ۔ جنہیں مقامی طور پر حقیقی سپر اسٹار کے طور پر جانا جاتا ہے،چھتیس گڑھ کے سینما، "چھہالی ووڈ" کے ایک معروف اداکار ہیں۔ ان کا کام صرف فلموں تک محدود نہیں بلکہ موسیقی کے البمز، ویڈیو گانوں اور ثقافتی تقریبات تک پھیلا ہوا ہے۔ حالیہ برسوں میں انہوں نے سینکڑوں چھتیس گڑھی گانوں اور البمز میں حصہ لیا، جن میں سے کئی یوٹیوب اور دیگر پلیٹ فارمز پر وائرل ہوئے، جیسے"Ditto Karan Khan Mona Sen" البم۔

کرن خان کا اصل نام سید طاہر علی ہے۔ انہوں نے جان بوجھ کر سینما سے موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا تاکہ اپنی پہنچ اور فین بیس کو وسیع کریں۔ وہ علاقائی فلموں کی پروڈکشن کوالٹی بڑھانے کے سرگرم حامی بھی ہیں۔ ان کی آنے والی فلمArri Alexa کیمرا پر فلمائی جا رہی ہے،ایک پیشہ ورانہ معیار کا کیمرا جو چھتیس گڑھی پروڈکشنز میں شاذ و نادر ہی استعمال ہوتا ہے۔ کرن خان روایت اور جدید پیشکش کے درمیان توازن قائم کر کے بدلتی ہوئی توقعات کو پورا کرتے ہیں۔

میر علی میر: چھتیس گڑھی شاعری کو منفرد آواز دینا
جب آپ یہ مصرعے سنتے ہیں Nanda jahi ka re… kamra au khumari, arai tutari…، تو ایک نام فوراً ذہن میں آتا ہے۔ شاعر اور نغمہ نگار میر علی میر۔ ان کا اصل نام سید ایوب علی میر ہے، لیکن ادبی دنیا میں وہ میر علی میر کے نام سے جانے جاتے ہیں ۔ سادہ الفاظ میں گہری سچائیاں بیان کرنے کے لیے مشہور، ان کی غزلیں محبت، خواہش اور زندگی کی تضادات کی عکاسی کرتی ہیں، جبکہ چھتیس گڑھی تخلیقات دیہی زندگی کی خوشبو سے بھرپور ہیں۔

میر علی میر نے چھتیس گڑھ کے ادب، فن اور ثقافت کی وراثت کو آگے بڑھایا۔ ان کی تحریریں چھتیس گڑھی زبان کے فخر کو مضبوط کرتی ہیں اور عام لوگوں کے درد، جدوجہد اور حساسیت کو آواز دیتی ہیں۔ وہ 15 مارچ 1953 کو کاوردھا میں پیدا ہوئے اور چھتیس گڑھی زبان کو نیا ہویت دی۔ وہ نہ صرف شاعر ہیں بلکہ چھتیس گڑھ کے ادب کو فروغ دینے والے لا تھک کارکن بھی ہیں۔

اعجاز دھیبڑ: رائے  پور کو ’سواچھ سرویکشن‘ میں درجہ دلوانا
چھتیس گڑھ کی سیاست میں تبدیلی اور شمولیت کی کہانیوں میں اعجاز دھیبڑ کا نام نمایاں ہوتا ہے۔ وہ محض ایک میئر نہیں بلکہ جدوجہد، عزم اور سیکولر سیاست کی علامت ہیں۔پرانے را ئےپور کے مولانا عبد الرؤف وارڈ میں ایک معمولی مسلم خاندان میں پیدا ہونے والے دھیبڑ نے تعلیم حاصل کرتے ہوئے گھر کی ذمہ داریاں بھی سنبھالی۔ وہ کہتے ہیں کہ میرے حالات نے مجھے روکا نہیں بلکہ آگے بڑھایا۔ جنوری 2020 میں وہ رائے پور میونسپل کارپوریشن کے میئر منتخب ہوئے اور 41 ووٹوں کے فرق سے اپنے حریف سے جیت حاصل کی۔ انہیں آل انڈیا میئرز کونسل کا نیشنل نائب صدر بھی مقرر کیا گیا،چھتیس گڑھ کے پہلے میئر جو اس عہدے پر فائز ہوئے۔

ڈاکٹر سلیم راج: چھتیس گڑھ وقف بورڈ کی تنظیم نو
چھتیس گڑھ کی اقلیتی سیاست اور سماجی اصلاحات میں ڈاکٹر سلیم راج ایک نمایاں شخصیت ہیں۔ وہ بھارتی جنتا پارٹی کے طویل مدتی رکن ہیں اور اب چھتیس گڑھ وقف بورڈ کے چیئرمین ہیں، جو کابینہ کے مساوی عہدہ ہے۔راج نے مذہبی اداروں کو تنازع کے مراکز سے قوم کی ترقی کے انجینز میں بدلنے کا عزم کیا۔ وہ کہتے ہیں: "مذہبی ادارے قوم کی ترقی میں شریک ہونے چاہئیں، نہ کہ تنازع کے مراکز بنیں۔

توقیر رضا: ایک ہمہ جہت، قابل رسائی سیاستدان
توقیر رضا سیاست، کاروبار، کھیل اور ثقافت میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ وہ بی جے پی کے ریاستی ترجمان، ذہین مباحثہ نگار، کامیاب کاروباری، کھیل اور موسیقی کے شوقین اور سماجی کارکن ہیں۔انہوں نے تعلیم، صحت اور روزگار کے مسائل پر خصوصی توجہ دی، خاص طور پر نوجوانوں کو مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے لیے۔ 15 ستمبر 1973 کو ایک معمولی خاندان میں پیدا ہونے والے رضا نے ابتدائی عمر سے قیادت کی صلاحیتیں دکھائیں اور آج وہ عوام اور پارٹی کارکنوں کے لیے یکساں قابل رسائی ہیں۔

ڈاکٹر شمس پرویز: چھتیس گڑھ کے فضائی معیار کے محافظ
پروفیسر ڈاکٹر شمس پرویز طلباء اور عوام کو سائنسی سختی اور سماجی ذمہ داری کے امتزاج کے ساتھ رہنمائی کرتے ہیں۔ فضائی آلودگی، ماحولیاتی صحت اور کیمسٹری کے ماہر، وہ چھتیس گڑھ کے چند سائنسدانوں میں سے ہیں جنہوں نے علمی تحقیق کو سماجی ضروریات سے جوڑا۔ان کے تحقیقاتی کام نے رائے پور اور آس پاس کے علاقوں میں پالیسی سازوں کو ٹھوس سائنسی بنیاد فراہم کی۔NASA اور چینی اکیڈمی آف سائنسز جیسے اداروں کے ساتھ تعاون نے ان کے منصوبوں کی اعلیٰ معیار کو اجاگر کیا۔

ڈاکٹر عباس نقوی: انسانی ہمدردی کے ساتھ طبی مرکز کی تعمیر
رائے پور کے صحت کے شعبے میں ڈاکٹر عباس نقوی اپنی خدمت، ایمانداری اور عزم کے لیے نمایاں ہیں۔ 2004 میں انہوں نے رام کرشن ہسپتال قائم کیا، جو اب چھتیس گڑھ کے معروف ملٹی اسپیشلٹی ہسپتالوں میں شمار ہوتا ہے۔ڈاکٹر نقوی روزانہ ہزاروں مریضوں کا علاج کرتے ہیں، جدید طبی ٹیکنالوجی اور ہمدردی کے ساتھ۔

محسن علی سہیل: صحافت جو مثبت تبدیلی لاتی ہے
ہاجی ڈاکٹر محسن علی سہیل چھتیس گڑھ کے سب سے معزز صحافیوں میں سے ہیں۔ وہ بے خوف، عوام مرکز اور سچائی کے پکے رپورٹر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ ان کا مشورہ کہ  صرف خبروں کے پیچھے نہ بھاگیں۔ سماج کی جڑوں میں جائیں۔ صحافت کا مطلب ہے تبدیلی لانا، اور تبدیلی تب آتی ہے جب ہم سچ دکھائیں۔

شمشاد بیگم: چھتیس گڑھ کی خواتین کمانڈوز کی محرک
پدم شری یافتہ شمشاد بیگم اس بات کی زندہ مثال ہیں کہ خواتین کا عزم پورے سماج کو بدل سکتا ہے۔ انہوں نے خواتین کے لیے ایک مضبوط نیٹ ورک قائم کیا، ہزاروں خواتین کو محفوظ اور خودمختار زندگی گزارنے کے قابل بنایا۔

فیصل رضوی: ایک کامیاب قانون دان
فیصل رضوی را ئےپور کے معروف فوجداری وکیل ہیں۔ ان کی دلیل، کراس ایگزامینیشن کی مہارت اور قانونی پیچیدگیوں پر کمال گرفت نے انہیں چھتیس گڑھ کے معتبر قانونی چہروں میں شامل کیا۔رضوی نے نوجوان وکلاء کی تربیت کے لیے بھارتی فوجداری قانون اور آئین کی 10,000 سے زیادہ کتابیں تقسیم کی ہیں۔ وہ 1995 میںCLC کالج، را ئےپور سے ایل ایل بی اور بعد میں ایل ایل ایم مکمل کرنے کے بعد قانونی اور سماجی شعور کے شعبے میں سرگرم ہیں۔