Story by ATV | Posted by Aamnah Farooque | Date 16-12-2025
سیاست سے سماجی خدمت تک: اسلم خان کا سفر
فردوس خان/ میوات
کبھی کبھی زندگی میں ایک سادہ سی نصیحت انسان کے سوچنے کا زاویہ ہی بدل دیتی ہے، اور یہی تبدیلی آگے چل کر پورے معاشرے کے لیے امید کی کرن بن جاتی ہے۔ ہریانہ کے گڑگاؤں سے تعلق رکھنے والے اسلم خان کی زندگی اسی حقیقت کی روشن مثال ہے۔ سیاست میں ان کا نام شاید نمایاں نہ ہو، مگر سماجی خدمت کے میدان میں انہوں نے جو نقوش چھوڑے ہیں، وہ انہیں عوام کے دلوں میں ایک باوقار مقام عطا کرتے ہیں۔ اسلم خان اس بات کا ثبوت ہیں کہ خلوصِ نیت سے کی گئی خدمت انسان کو غربا کی دعاؤں میں ہمیشہ زندہ رکھتی ہے۔
اسلم خان اپنے سفر کے بارے میں بتاتے ہیں کہ تقریباً پچیس سال پہلے میں گڑگاؤں میں واقع ایک قومی روزنامہ کے دفتر میں اپنی سیاسی پارٹی کا پریس نوٹ لے کر جایا کرتا تھا۔ اکثر اوقات وہ شائع نہیں ہوتا تھا۔ یہ دیکھ کر مجھے محسوس ہونے لگا کہ شاید میری محنت رائیگاں جا رہی ہے، مگر میں مسلسل پریس نوٹ لے کر جاتا رہا۔ ایک دن دفتر میں موجود ایک صحافی نے مجھ سے کہا کہ تمہیں کوئی سنجیدگی سے نہیں لیتا۔ میں نے وجہ پوچھی تو انہوں نے کہا کہ تمہارے ساتھ عوام نہیں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مجھے مشورہ دیا کہ اگر واقعی سماج میں پہچان بنانی ہے تو ایک ٹرسٹ قائم کرو اور اس کے ذریعے عوامی خدمت کرو۔
انہوں نے کہا کہ لوگ اسی شخص کو اہمیت دیتے ہیں جو دوسروں کی بھلائی کے لیے کام کرتا ہے۔ میں نے اس بات کو فوراً سنجیدگی سے لیا اور عید میلادالنبیؐ کے موقع پر ایک پروگرام منعقد کیا۔ دور دراز علاقوں سے لوگ آئے، کھانے پینے کا بھی انتظام کیا گیا۔ لوگوں کا ہجوم دیکھ کر میرا حوصلہ بڑھا اور مجھے یقین ہو گیا کہ میں صحیح راستے پر گامزن ہوں۔
اسی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کے بعد اسلم خان نے ہریانہ انجمن چیریٹیبل ٹرسٹ کے قیام کا فیصلہ کیا۔ ٹرسٹ کے چیئرمین اسلم خان مزید بتاتے ہیں کہ ٹرسٹ کا آغاز ہماری ڈسپنسری سے ہوا۔ سال 2000 میں میری والدہ کو کینسر ہو گیا۔ ان کے بہتر علاج کے لیے ہمیں کئی اسپتالوں کے چکر لگانے پڑے۔ اسی دوران میں نے ایسے بے شمار لوگوں کو دیکھا جن کے پاس علاج کے لیے پیسے نہیں تھے۔ ان کی تکلیف دیکھ کر مجھے شدت سے احساس ہوا کہ ضرورت مندوں کے لیے کچھ کرنا چاہیے۔ اسی سوچ کے تحت ہم نے ٹرسٹ کے ذریعے گڑگاؤں میں غریبوں کے لیے مفت علاج کا منصوبہ شروع کیا۔ صحافی دوست بھی ہمارے ساتھ کھڑے رہے اور مسلسل ہماری رہنمائی کرتے رہے۔ آہستہ آہستہ لوگ اس نیک کام میں شامل ہوتے گئے۔ یوں ہریانہ انجمن چیریٹیبل ٹرسٹ وجود میں آیا اور 2003 میں اس کا باقاعدہ اندراج بھی ہو گیا۔ ٹرسٹ کا بنیادی مقصد غریبوں اور یتیموں کی خدمت ہے۔
ٹرسٹ نے گڑگاؤں کے سیکٹر 28 میں واقع گاؤں چکرپور میں غریبوں اور ضرورت مندوں کے لیے ایک ڈسپنسری قائم کی۔ اسلم خان کے مطابق، ہم نے سینئر ڈاکٹروں سے رابطہ کیا جو بلا معاوضہ خدمات دینے کے لیے تیار ہو گئے۔ یہاں مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے اور ضروری دوائیں بھی بلا قیمت فراہم کی جاتی ہیں۔ آہستہ آہستہ اس ڈسپنسری کی شہرت دور دراز علاقوں تک پھیل گئی۔ ٹرسٹ نے عوام سے تعاون کی اپیل کی اور لوگوں نے کھلے دل سے مالی مدد فراہم کی۔ اس کے بعد ایک ایمبولینس بھی خریدی گئی جو مریضوں کو اسپتال پہنچانے کے ساتھ ساتھ میتوں کی منتقلی کا فریضہ بھی انجام دیتی ہے۔ اس کے علاوہ ٹرسٹ وقتاً فوقتاً مفت طبی کیمپ بھی منعقد کرتا ہے، جن میں شوگر ٹیسٹ اور دیگر سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
سردیوں کے موسم میں ٹرسٹ غریب اور ضرورت مند افراد میں گرم کپڑے، کمبل اور رضائیاں بھی تقسیم کرتا ہے۔ اسلم خان کہتے ہیں کہ یہ تمام خدمات عوام کے چندے سے ممکن ہو پاتی ہیں۔ لوگوں کا تعاون ہی ہماری اصل طاقت ہے۔ ٹرسٹ نے گڑگاؤں میں مسلم سماج کے لیے ایک نیا قبرستان بھی قائم کروایا۔ اسلم خان بتاتے ہیں کہ نئے گڑگاؤں میں مسلم میتوں کی تدفین کے لیے کوئی مناسب جگہ موجود نہیں تھی، جس کی وجہ سے لوگوں کو بہت دور جانا پڑتا تھا۔ یہ ایک بڑا مسئلہ تھا۔ ہم نے ہڈا سے درخواست کی اور سیکٹر 56/58 میں قبرستان کے لیے زمین الاٹ کروائی۔ یہاں بجلی، پانی اور چار دیواری سمیت تمام سہولیات فراہم کی گئیں۔ ٹرسٹ لاوارث میتوں کی تدفین کا کام بھی انجام دیتا ہے۔ میتوں کو سنت کے مطابق غسل، کفن اور تدفین دی جاتی ہے۔ حادثات میں کٹے ہوئے اعضا کو بھی یہیں دفن کیا جاتا ہے۔
نماز کی سہولت کے لیے بھی اسلم خان نے خصوصی توجہ دی۔ ٹرسٹ نے گڑگاؤں کے سیکٹر 57 میں زمین حاصل کر کے ایک شاندار مسجد تعمیر کروائی جس کا نام انجمن جامع مسجد رکھا گیا۔ یہاں پنج وقتہ نماز اور جمعہ کے اجتماعات باقاعدگی سے ہوتے ہیں۔ رمضان المبارک میں افطار کا خصوصی انتظام کیا جاتا ہے۔ مسجد کی دیکھ بھال مکمل طور پر ٹرسٹ کی ذمہ داری ہے۔ بجلی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے 25 کے وی اے کا سائلنٹ جنریٹر بھی نصب کیا گیا ہے۔
انجمن جامع مسجد میں ٹرسٹ نے غریب اور بے گھر بچوں کے لیے ایک مفت تعلیمی مرکز بھی قائم کیا ہے۔ اسلم خان کے مطابق، یہاں بچوں کو اردو، عربی کے ساتھ ساتھ ہندی، انگریزی، ریاضی اور سائنس کی تعلیم دی جاتی ہے۔ بچوں کی ہمہ جہت شخصیت سازی پر خاص توجہ دی جاتی ہے۔ انہیں نظم و ضبط اور اخلاقی اقدار سکھائی جاتی ہیں۔ یومِ آزادی اور یومِ جمہوریہ پر خصوصی پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں جن میں مجاہدینِ آزادی کی قربانیوں کو یاد کیا جاتا ہے۔ بچوں کی صحت کے لیے مفت طبی جانچ کیمپ بھی لگائے جاتے ہیں۔ عید کے موقع پر بچوں کو نئے کپڑے اور جوتے دیے جاتے ہیں تاکہ وہ تہوار خوشی کے ساتھ منا سکیں۔
مستقبل کے منصوبوں پر بات کرتے ہوئے اسلم خان کہتے ہیں کہ ہمارا خواب ہے کہ ایک بڑا اسپتال قائم کیا جائے جہاں سنگین بیماریوں کے علاج کی تمام سہولیات موجود ہوں۔ اس کے ساتھ ہی ہم ایک بڑا تعلیمی ادارہ بھی قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں بچوں کو دینی اور دنیاوی دونوں طرح کی تعلیم دی جا سکے تاکہ وہ وقت کے تقاضوں کے ساتھ آگے بڑھ سکیں۔ ان کے صاحبزادے ڈاکٹر عارف خان بھی ان سماجی سرگرمیوں میں بھرپور انداز میں ان کا ساتھ دے رہے ہیں۔
اسلم خان اور ہریانہ انجمن چیریٹیبل ٹرسٹ کی خدمات اس حقیقت کو اجاگر کرتی ہیں کہ اگر نیت صاف ہو، حوصلہ مضبوط ہو اور مقصد انسانیت کی خدمت ہو، تو ایک فرد بھی معاشرے میں بڑی اور مثبت تبدیلی لا سکتا ہے۔ ایسے ہی لوگ تاریخ میں عہدوں سے نہیں بلکہ اپنے اعمال سے پہچانے جاتے ہیں، اور ہمیشہ غربا کی دعاؤں میں زندہ رہتے ہیں۔