عجب کپڑاایجاد،دھونے کی ضرورت نہیں،بیکٹریاسے پاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-08-2021
عجب کپڑاایجاد،دھونے کی ضرورت نہیں،بیکٹریاسے پاک
عجب کپڑاایجاد،دھونے کی ضرورت نہیں،بیکٹریاسے پاک

 

 

لندن

برطانوی کارڈف یونیورسٹی میں کیمسٹری کے شعبے کی تحقیقی ٹیم ایک نئے قسم کے کپڑے کی ایجاد میں کامیاب ہوئی ہے، جس سے سورج کی روشنی کے سامنے ہونے پر 99 فیصد بیکٹیریا ختم ہو جاتے ہیں۔ الرجل میگزین کی ایک رپورٹ کے مطابق سورج کی روشنی کپڑے سے داغ اور بدبو کو دور کر دیتی ہے، جس کے بعد آپ انہیں چند منٹ میں دوبارہ استعمال کر سکتے ہیں۔

یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق محققین نے حفظان صحت کے مقاصد کے لیے کپڑا تیار کیا ہے جو غیر زہریلی دھاتوں کے ساتھ مل کر جو فوٹوکاٹیلسٹ کے طور پر کام کرتے ہیں، سورج کی توانائی بیکٹیریازکو مارنے، داغوں اور بدبو دور کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

محقق جینیفر ایڈورڈز نے وضاحت کی کہ جدید کپڑے کو پہلے پانی سے دھویا جاتا ہے اور پھر بیکٹیریاز کو مارنے کا عمل شروع کرنے کے لیے دھوپ میں خشک کرنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس منفرد کپڑے کو دوبارہ استعمال کے قابل سینیٹری تولیے یا حیض والی خواتین کے کپڑوں میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

تحقیقاتی ٹیم نے انکشاف کیا کہ سب سے اہم چیز اینٹی بیکٹیریل سرگرمی ہے اور یہ صرف روشنی کے تحت ہوتی ہے اور اندھیرے میں غیرمؤثر ہوتی ہے۔ محققین نے بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن سے مالی اعانت حاصل کی ہے (جو کہ حفظانِ صحت کو فروغ دینے کے لیے ایک فلاحی ادارہ ہے) تاکہ اس نئے تیار شدہ کپڑے کو سینیٹری تولیے کے اندر استعمال کرنے کا طریقہ دریافت کیا جا سکے۔

محققین اپنی اس ایجاد کی کارکردگی کو بہتر بنانے کی کوششوں کو تیز کر رہے ہیں اور اگلے 12 ماہ کے اندر ایک ایسی پروڈکٹ تیار کر رہے ہیں جو مہلک انفیکشن کے امکان کو کم کرنے میں کارآمد ہو۔ (ایجنسی ان پٹ)