نئی دہلی/ آواز دی وائس
حکومت کے جی ایس ٹی پر بڑے فیصلے کا براہِ راست اثر آج شیئر بازار میں دیکھنے کو ملا۔ اس فیصلے کے بعد آج پری اوپننگ میں سینسیکس اور نفٹی میں زبردست ریلی آئی۔ جمعرات صبح بی ایس ای سینسیکس 888.96 پوائنٹس یعنی 1.10 فیصد بڑھ کر 81,456.67 پر پہنچ گیا۔ وہیں، این ایس ای نفٹی 265.70 پوائنٹس یعنی 1.08 فیصد اچھل کر 24,980.75 پر ٹریڈ کر رہا تھا۔
بازار میں مثبت رجحان، سرمایہ کاروں کی زبردست خریداری
صبح کے ابتدائی کاروبار میں بھی شیئر بازار میں مضبوطی دیکھنے کو ملی۔ 9:27 بجے تک بی ایس ای سینسیکس 571.57 پوائنٹس یعنی 0.71 فیصد بڑھ کر 81,139.28 پر پہنچ گیا، جبکہ این ایس ای نفٹی 161.25 پوائنٹس یعنی 0.65 فیصد چڑھ کر 24,876.30 پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ جی ایس ٹی کونسل کے ریٹ کٹ فیصلے کے بعد بازار میں مثبت رجحان دکھ رہا ہے اور سرمایہ کاروں کی خریداری میں اضافہ ہوا ہے۔
ٹیکس سلیب میں کمی کے اعلان کا اثر
جی ایس ٹی کونسل نے بدھ کو ٹیکس اسٹرکچر کو آسان بنانے کا اعلان کیا اور کہا کہ 22 ستمبر 2025 سے نیا جی ایس ٹی اسٹرکچر نافذ ہوگا۔ اس میں صرف دو سلیب ہوں گے: 5 فیصد اور 18 فیصد۔ اس کے علاوہ 40 فیصد کا ایک اسپیشل سلیب بھی ہوگا۔ اس فیصلے کا فائدہ عام لوگوں کو ملے گا کیونکہ 396 مصنوعات پر ٹیکس کم کر دیا گیا ہے۔
اڈانی گروپ کے شیئرز میں شاندار تیزی
بازار میں آئی تیزی کے دوران اڈانی گروپ کے شیئرز بھی زبردست تیزی کے ساتھ ٹریڈ کر رہے ہیں۔ اڈانی گروپ کی فلیگ شپ کمپنی اڈانی انٹرپرائزز سمیت اڈانی گرین انرجی، اڈانی پاور، اڈانی ٹوٹل گیس، اڈانی پورٹس اور اڈانی انرجی سولیوشنز میں بھی اچھی تیزی دیکھنے کو ملی ہے۔
ایف ایم سی جی اور آٹو اسٹاکس میں زبردست ریلی
آج کے ٹریڈنگ سیشن میں ایف ایم سی جی اور آٹو اسٹاکس نے شاندار شروعات کی۔ نفٹی ایف ایم سی جی انڈیکس 2 فیصد کی بڑھت کے ساتھ ٹریڈ کر رہا ہے، جس میں برٹانیا انڈسٹریز اور ڈابر انڈیا ٹاپ گینر رہے۔ وہیں بی ایس ای آٹو انڈیکس بھی 2 فیصد اوپر گیا، جہاں ٹی وی ایس موٹر، ہنڈائی موٹر اور بھارت فورج جیسی کمپنیوں میں سب سے زیادہ اچھال دیکھنے کو ملا۔ نفٹی پر باجاج فنانس، ایچ یو ایل، گراسم انڈسٹریز، باجاج فِن سروی اور ٹرینٹ جیسے اسٹاکس بڑے گینر رہے، جبکہ این ٹی پی سی، ریلائنس انڈسٹریز، ہنڈالکو انڈسٹریز، ایچ سی ایل ٹیکنالوجیز اور او این جی سی دباؤ میں دکھے۔
مڈ کیپ اور اسمال کیپ انڈیکس اس وقت فلیٹ ٹریڈ کر رہے ہیں۔ سیکٹورل محاذ پر آٹو اور ایف ایم سی جی انڈیکس میں 2 فیصد کی تیزی ہے، لیکن میٹل اور آئل-گیس اسٹاکس دباؤ میں ہیں۔
بازار میں کیوں آئی تیزی؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس قدم سے معیشت کو راحت ملے گی اور صارفین کی جیب پر بوجھ کم ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ بازار نے اسے مثبت اشارے کے طور پر لیا۔ خاص طور پر ایسے وقت میں جب عالمی بازار ٹرمپ کے ٹیرف جیسے دباؤ جھیل رہے ہیں، یہ فیصلہ ہندوستانی بازار کے لیے ایک اسٹریٹجک بفر کا کام کرے گا۔
اینالسٹس مانتے ہیں کہ جی ایس ٹی ریفارمز سے گھریلو ڈیمانڈ کو فروغ ملے گا۔ یہ نہ صرف کمپنیوں کی سیلز کو سہارا دے گا بلکہ لسٹڈ کمپنیوں کے منافع پر بھی اثر ڈالے گا۔ اسی وجہ سے قلیل مدتی طور پر بازار میں تیزی جاری رہ سکتی ہے۔