اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 12-08-2025
اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ
اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرِف کے جواب میں ایک مرتبہ پھر گراوٹ کا سامنا کیا ہے۔ آئیے تفصیل سے دیکھتے ہیں کہ کیا ہوا اور کتنی گراوٹ درج کی گئی۔
ٹیرِف کا اثر: کیوں کمی آئی؟
۔50 فیصد ٹیرِف نے ایکسپورٹ اورینٹڈ شعبوں کو زبردست جھٹکا دیا۔ امریکی فیصلے کے تحت خاص طور پر ٹیکسٹائلز، جیولری، جھینگا، آٹو پارٹس اور کیمیکلز جیسی برآمدات پر مبنی صنعتوں کو بھاری نقصان پہنچا۔ ان شعبوں کے اسٹاک میں 6 فیصد تک کی گراوٹ دیکھی گئی۔ تاہم، سینسیکس میں صرف تقریباً 300 پوائنٹس کی معمولی کمی ہوئی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وسیع تر مارکیٹ پر اس کا اثر محدود رہا۔
سرمایہ کاروں کا اعتماد برقرار،  سینسیکس اور نفٹی میں لچک
اگرچہ ٹیرِف سے برآمداتی شعبے متاثر ہوئے، لیکن نفٹی 50 اور بی ایس ای سینسیکس نے عمومی طور پر اپنی پوزیشن سنبھالے رکھی۔ اس کی ایک بڑی وجہ بنیادی معاشی ڈھانچے کی مضبوطی، ملکی ترقی کی امیدیں اور ٹیرِف کے طویل المدتی اثرات کی غیر موجودگی سمجھی جا رہی ہے۔
آئندہ گراوٹ کا خدشہ: ماہرین کی وارننگ
اسٹائفل کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ایس اینڈ پی 500 میں سال 2025 کے اختتام تک ممکنہ طور پر 14 فیصد کی گراوٹ آسکتی ہے۔ ان کا خیال ہے کہ بلند افراطِ زر اور اقتصادی اشاریوں میں سست روی کے باعث "ہلکی اسٹیگ فلیشن" کی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے۔
ٹرمپ کے ٹیرِف کے اعلان نے جذباتی ردعمل ضرور پیدا کیا، خاص طور پر کچھ برآمداتی شعبوں میں، لیکن ہندوستانی مارکیٹ کے مجموعی ڈھانچے پر اثر محدود رہا۔ ابھی تک مارکیٹ میں وسیع پیمانے پر گراوٹ نہیں آئی، جو اس بات کا اشارہ ہے کہ سرمایہ کار اب بھی ہندوستانی معیشت اور اس کی طویل مدتی امیدوں پر اعتماد رکھتے ہیں۔