تیجس: ہندوستان کا لڑاکا طیارہ ملائیشیا کی پہلی پسند

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 04-07-2022
تیجس: ہندوستان کا لڑاکا طیارہ ملائیشیا کی پہلی پسند
تیجس: ہندوستان کا لڑاکا طیارہ ملائیشیا کی پہلی پسند

 

 

نیو دہلی: تیجس لائٹ کامبیٹ ایئر کرافٹ، ہندوستان میں بنایا گیا ایک مقامی ہلکا لڑاکا طیارہ، جنوبی ایشیائی ملک ملائیشیا کے فائٹر جیٹ پروگرام کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ اس لڑاکا طیارے کے سودے کے حوالے سے ہندوستان اور ملائیشیا کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ ملائیشیا کے فائٹر جیٹ پروگرام کے مقابلے میں چین کے جے ایف-17، جنوبی کوریا کے ایف اے-50 اور روس کے مگ-35 اور یاک-130 طیارے شامل تھے۔ تیجس نے ان سب کو پیچھے چھوڑ کر پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔

ہندوستان نے ایم آر او کی پیشکش کی: اس معاہدے کے تحت، ہندوستان ملائیشیا کو ایم آر او (مینٹیننس، مرمت اور اوور ہال) کی پیشکش بھی کر رہا ہے۔ جس کے تحت ملائیشیا میں ہی ایک سہولت تعمیر کی جائے گی جہاں ہندوستانی انجینئر تیجس سمیت روسی سخوئی ایس یو 30 فائٹر جیٹ کی مرمت کریں گے۔ درحقیقت یوکرین روس جنگ کی وجہ سے روس کے بین الاقوامی معاہدے پر لگائی گئی پابندیوں کی وجہ سے ملائیشیا فی الوقت روس سے مدد نہیں لے سکتا۔

اس لڑاکا طیارے کو بنانے والی کمپنی ایچ اے ایل کے منیجنگ ڈائریکٹر آر مادھاون نے کہا کہ میں اس سے بہت خوش ہوں اور مجھے پورا یقین ہے کہ ہم یہ معاہدہ ضرور کریں گے۔ یہ مذاکرات تقریباً آخری مراحل میں ہیں۔ انہوں نے کہا، "روس کے علاوہ ہم واحد ملک ہیں جو انہیں اپنے سخوئی-30 طیاروں کے لیے تعاون کی پیشکش کر رہے ہیں۔ ہم واحد ہیں جو انہیں سکھوئی بیڑے کے لیے بھی ضروری مدد فراہم کر سکتے ہیں۔

ین کا لڑاکا طیارہ بھی ٹک نہیں سکا: آر مادھون نے مزید کہا، "ہمارا تیجس کئی لحاظ سے اپنے حریفوں سے بہتر ہے۔ چین کا جھ ایف -17 لڑاکا طیارہ تیجس سے سستا ہے لیکن یہ ایم کے -آی اے ویریئنٹ کی خصوصیات کے سامنے کہیں کھڑا نہیں ہے۔ ہمارا تیجس کوریا اور چین کے لڑاکا طیاروں سے کئی گنا بہتر، تیز، مہلک اور جدید ترین ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی جے ایف-17 سستا ہے لیکن وہ تیجس ایم کے -آی اےکے تکنیکی پیرامیٹرز اور ہندوستان کی طرف سے پیش کردہ اید یو 30 فلیٹ مینٹیننس سے میل نہیں کھا سکتا۔