امریکی ڈالرکے مقابلے، روپیہ کی قدر میں کمی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
امریکی ڈالرکے مقابلے، روپیہ کی قدر میں کمی
امریکی ڈالرکے مقابلے، روپیہ کی قدر میں کمی

 

 

نئی دہلی: غیر ملکی فنڈز کے مسلسل اخراج اور خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے منگل کو ابتدائی تجارت میں امریکی ڈالر کے مقابلے روپیہ 14 پیسے گر کر 77.69 پر آگیا۔

فاریکس ٹریڈرز کا کہنا ہے کہ روپے کی گراوٹ مقامی اسٹاک مارکیٹ میں مضبوطی کی وجہ سے محدود رہی۔ انٹربینک فارن ایکسچینج مارکیٹ میں، روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں 77.67 پر کمزور کھلا، اور پھر 77.69 پر گرا، جو گزشتہ بند قیمت کے مقابلے میں 14 پیسے کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔

مقامی کرنسی بھی ابتدائی سودوں میں 77.71 کی کم ترین سطح کو چھو گئی۔ دریں اثنا، ڈالر انڈیکس، چھ بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی پوزیشن کو ظاہر کرتا ہے، 0.01 فیصد کمی کے ساتھ 104.19 پر آ گیا۔ عالمی آئل اسٹینڈرڈ برینٹ کروڈ فیوچر 0.25 فیصد گر کر 113.95 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔

جمعہ کو، روپے کا ابتدائی فائدہ کم ہوتا دکھائی دیا اور یہ انٹر بینک فاریکس مارکیٹ میں پانچ پیسے گر کر 77.55 روپے فی ڈالر کی اب تک کی کم ترین سطح پر آ گیا۔ اس کمی کی وجہ مہنگائی کے بڑھتے ہوئے خدشات اور ڈالر کا مضبوط ہونا ہے۔

تاجروں نے کہا کہ دیگر علاقائی کرنسیوں میں کمزوری اور مایوس کن معاشی اعداد و شمار نے روپے پر وزن ڈالا، تاہم، ریزرو بینک آف انڈیا کی مارکیٹ مداخلت نے روپے کے نقصان کو محدود کر دیا۔ انٹر بینک فارن ایکسچینج مارکیٹ میں، روپیہ ڈالر کے مقابلے 77.35 پر کھلا اور ٹریڈنگ کے دوران اس میں 77.26 سے 77.55 کی حد میں اتار چڑھاؤ آیا۔

ٹریڈنگ کے اختتام پر، روپیہ 77.55 پر بند ہوا، جو گزشتہ بند قیمت (77.50 روپے فی ڈالر) کے مقابلے میں پانچ پیسے کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ ڈالر انڈیکس کی مضبوطی،غیر ملکی سرمائے کے مسلسل اخراج کے درمیان ہفتہ وار بنیادوں پر روپے کی قدر میں 65 پیسے کی کمی ہوئی۔

ایچ ڈی ایف سی سیکیورٹیز کے ریسرچ اینالسٹ دلیپ پرمار نے کہا کہ تمام عوامل کے درمیان، لیکویڈیٹی پہلو بنیادی طور پر مارکیٹ کے حالیہ اتار چڑھاؤ کا ایک بڑا محرک ہے اور مارکیٹ کے شرکاء محفوظ سرمایہ کاری کے اختیارات کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

اشیائے خوردونوش اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے ہندوستان کی افراط زر اپریل میں لگاتار ساتویں ماہ بڑھ کر آٹھ سال کی بلند ترین سطح 7.79 فیصد پر پہنچ گئی، جس سے بینک کی جانب سے قیمتوں پر قابو پانے کے لیے اگلے ماہ کے اوائل میں شرح سود میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ بمبئی اسٹاک ایکسچینج کا 30 حصص والا انڈیکس 136.69 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 52,793.62 پوائنٹس پر بند ہوا۔