پرسنل لون ایک سال میں ڈیڑھ گنا بڑھ گی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 14-04-2023
پرسنل لون ایک سال میں ڈیڑھ گنا بڑھ گی
پرسنل لون ایک سال میں ڈیڑھ گنا بڑھ گی

 

 نئی دہلی : مارچ کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران ذاتی قرض کے اعداد و شمار ملک میں کھپت میں اضافے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ فروری میں ذاتی قرضوں میں 20.4 فیصد سالانہ اضافہ ہوا۔ مالی سال کے پہلے مہینے یعنی 22 اپریل میں اس زمرے کے قرضوں میں 14.7 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ بینک آف بڑودہ کی تحقیقی رپورٹ کے مطابق اس سال جنوری اور پچھلے سال دسمبر میں بھی ذاتی قرضوں کی شرح نمو 20 فیصد سے زیادہ رہی۔ ٹرانس یونین کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نوجوانوں نے ہندوستان میں کریڈٹ کی مانگ کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ کریڈٹ کارڈ کے اخراجات، صارفین کے پائیدار قرضوں اور ذاتی قرضوں پر ہندوستانی نوجوانوں کا انحصار بڑھ رہا ہے۔ مثال کے طور پر، 18-30 سال کی عمر کے لوگوں سے قرض کی پوچھ گچھ صرف ایک سال میں 5فیصد سے بڑھ کر 40فیصد ہو گئی۔

ہوم لون میں مسلسل 9ویں ماہ 15 فیصد سے زیادہ اضافہ

گزشتہ مالی سال کے فروری تک لگاتار 9 مہینوں میں ہاؤسنگ لون میں ماہ بہ ماہ 15 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔ اس زمرے میں قرض کی شرح فروری میں 15 فیصد رہی جو کہ اپریل میں 13.8 فیصد تھی۔ لیکن پچھلے سال جون سے اس زمرے کے قرضوں کی شرح مسلسل 15 فیصد سے زیادہ رہی ہے۔

سونے کے زیورات کے بدلے قرض لینے کا رجحان بدل گیا ہے، یہ

دلچسپ بات ہے کہ اپریل 2022 میں سونے کے زیورات کے رہن پر لیے گئے قرضوں میں 3 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ مئی میں بھی ایسے قرضوں کی مانگ میں 2.9 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اس کے بعد اس میں بتدریج اضافہ ہونا شروع ہوا اور اس سال فروری تک اس زمرے میں قرضوں میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔

بینک آف بڑودہ کے چیف اکانومسٹ مدن سبنویس نے کہا کہ مجموعی طور پر ایسا لگتا ہے کہ ریپو ریٹ میں اضافے سے ذاتی قرضوں کے بڑھنے پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا ہے ۔ دیگر قرضے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

ایکویٹی فنڈز میں سرمایہ کاری میں 31 فیصد اضافہ

دلچسپ بات یہ ہے کہ ملک میں عام ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پرسنل لون لینے کے رجحان میں اضافے کے ساتھ ہی سرمایہ کاری میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ جمعرات کو جاری کردہاے این ایف آئیکے اعداد و شمار کے مطابق، مارچ میں، ایکویٹی یعنی حصص میں سرمایہ کاری کرنے والے میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری تقریباً 31 فیصد بڑھ کر 20,534.21 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔

اس کے مقابلے میں فروری کے دوران ایکویٹی اسکیموں میں 15,686 کروڑ روپے کی خالص سرمایہ کاری ہوئی تھی۔ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ میں اضافے سے عام سرمایہ کاروں کے جذبات متاثر نہیں ہوئے۔ میوچل فنڈز میں زیادہ تر سرمایہ کاری طویل مدتی کے لیے ہوتی ہے۔