مہدی حسن کی شیروانی:مسلم یونیورسٹی سےراشٹرپتی بھون تک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-04-2021
  مہدی حسن کی شیروانی علی گڑھ کی پہچان
مہدی حسن کی شیروانی علی گڑھ کی پہچان

 

 

ریشما، علی گڑھ

کہا جاتا ہے کہ شیروانی صرف ایک لباس نہیں،تہذیب ہے۔یوں توشیروانی پورے ہندوستان میں پہنی جاتی ہے اور بیرون ملک بھی یہ مقبول ہے مگرعلی گڑھ کی شیروانی کی بات ہی کچھ اور ہے۔اس نے اپنی الگ شناخت بنائی ہے۔ آج علی گڑھ کی شیروانی،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے لے کر راشٹرپتی بھون تک پہنی جارہی ہے اورسعودی عرب ، پاکستان ، انگلینڈ ، امریکہ ، آسٹریلیاجیسے ممالک میں بھی مقبول ہے۔جہاں جہاں علیگ مقیم ہیں،وہاں وہاں شیروانی بھی پہنچی ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ شیروانی کے اس سفر میں مہدی حسن نے انجن کا کام کیا ہے ، تو یہ غلط نہ ہوگا۔

شیروانی کا آغاز

شیروانی کسی مشہور شخصیت کی سلنی ہویا صدر جمہوریہ اور نائب صدر کی ، لیکن دستک آج بھی مہدی حسن ٹیلر کی دکان پر دی جاتی ہے۔ 1947 میں ، مہندی حسن نے اسی نام سے علی گڑھ کے چھتری محل چوراہا میں شیروانی کی سلائی شروع کی۔ کہا جاتا ہے کہ مہدی حسن اصل میں رام پور کے رہنے والے  تھے۔ان کی دکان اس لئے بھی چل پڑی تھی کہ شروع سے ہی یونیورسٹی میں شیروانی کا رواج رہا ہے۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ مہدی حسن کی دکان پر طلباء کا ہجوم ہونے لگا۔ نہ صرف طلباء بلکہ پروفیسرز اور وائس چانسلرز نے بھی شیروانی کو مہندی حسن کے ہاتھ سے سلاکر پہننا شروع کر دیا۔

awazurdu

شیروانی کاسفر

مہدی حسن کے بیٹے انور مہدی کا کہنا ہے ،ڈاکٹر ذاکر حسین پہلے صدر تھے جنہوں نے ہمارے والد کے ہاتھ کی شیروانی پہنی، کیونکہ اے ایم یو کے زمانے سے ہی انھوں نے ہمارے والد کی کاریگری دیکھ رکھی تھی۔ اس کے بعد ، راشٹرپتی بھون میں شیروانی کا سلسلہ چل پڑا۔ وی وی گری ، نیلیما سنجیوا ریڈی ، فخرالدین علی احمد ، گیانی ذیل سنگھ ، ڈاکٹر شنکر دیال شرما ، ڈاکٹر اے پی جے عبد الکلام ، پرنب مکھرجی ، رام ناتھ کووند ، سومناتھ چٹرجی ، حامد انصاری،تمام صدور اور نائب صدورنے ہماری دکان ، کی سلوائی ہوئی شیروانی پہنی ہے۔

علی گڑھ کی شیروانی کی خاصیت

انور مہدی کا کہنا ہے کہ شیروانی ترک کوٹ میں کی گئی کچھ تبدیلیوں کا نتیجہ ہے۔ راہول گاندھی ، سمیت بہت سی مشہور شخصیات اور نواب خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد ہماری دکان کی سلی ہوئی شیروانی پہنتے ہیں۔ شادیوں میں شیروانی کے آرڈر بہت آتے ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ مہدی حسن کی شیروانی میں کیا خاص بات ہے؟ انور نے وضاحت کی کہ کپڑے کی کٹنگ ، فٹنگ اور سلائی ہماری شیروانی کو خاص بناتی ہے۔ جب تک کہ شیروانی سینے کے قریب اور کمر کے پچھلے حصے پر فٹ نہیں ہوتی ہے ، شیروانی پہننے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

awaz

خاص مواقع

علی گڑھ میں بنی شیروانی کو کئی اہم مواقع پر پہنا جاتا ہے جس میں سر سید ڈے بھی شامل ہے۔ یہاں کی شیروانی کو موجودہ نائب صدر حامد انصاری اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے بھی پہنا ہے۔ شیروانی کو نائب صدر کو بھی بھیجا گیا ہے جو پچھلے ہفتے پہنچے تھے۔ شمشاد مارکیٹ میں شیروانی بنانے والے پرانے ٹیلروں میں سے ایک ، خورشید اکرم کا کہنا ہے کہ ان کے سسر مہدی حسن نے شیروانی سلکر علی گڑھ کا نام پوری دنیا میں مشہور کردیا ہے۔ ان دنوں شیروانی سعودی عرب ، پاکستان ، لندن ، امریکہ سمیت ایک درجن ممالک میں مشہور ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری کے بھائی یحییٰ بخاری اپنے بھانجے کی شادی کے لئے تین شیروانی سلواکار لئے گئےہیں۔

awazurdu