کیا ہند پاک باہمی تجارت بحال ہونے جا رہی ہے؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-05-2022
کیا ہند پاک باہمی تجارت بحال ہونے جا رہی ہے؟
کیا ہند پاک باہمی تجارت بحال ہونے جا رہی ہے؟

 

 

اسلام آباد: پاکستان کی  کابینہ نے منگل کو ہندوستان سمیت 15 ممالک میں ٹریڈ افسرانتعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی وفاقی کابینہ نے ہندوستان کے ساتھ تجارت معطلی کے باوجود ٹریڈ منسٹر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ہندوستان کے علاوہ افغانستان، ترکی، فرانس، امریکہ، جرمنی، بنگلہ دیش، ایران اور چین میں تجارتی افسران تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے واضح رہے کہ پاکستان نے اگست 2019 میں ہندوستان کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے قانون سازی کے بعد تجارت معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس فیصلے کے بعد اپریل 2021 میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ہندوستان سے کپاس اور چینی درآمد کرنے کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کی تھی جسے سابق وزیراعظم عمران خان کی کابینہ نے مسترد کر دیا تھا۔

اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال نہ کرنے تک  ہندوستان کے ساتھ تجارت بحال نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے علاوہ پاکستان کی وفاقی کابینہ نے  ہندوستان سے جان بچانے والی ادویات درآمد کرنے کے لیے ایک بار اجازت دی تھی۔

شہباز شریف کی کابینہ کی جانب سے  ہندوستان میں میں تجارتی افسر تعینات کرنے کی منظوری کے بعد ایک بار پھر یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تجارت بحال ہونے وزارت تجارت کا موقف وزارت تجارت کے حکام نے اس حوالے سے  بتایا کیا کہ ’اس وقت  ہندوستان کے ساتھ تجارت کرنے کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی،

ہندو ستان میں تجارتی افسر کی تعیناتی معمول کی کارروائی ہے۔‘ حکام کے مطابق موجودہ تعیناتی کو ہند پاک کے درمیان تجارت بحال ہونے کے تناظر میں نہ دیکھا جائے۔ اس تعیناتی کا تجارت بحالی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔

حکام نے بتایا کہ ہندوستان کے ساتھ تجارت بحال کرنے کا یکطرفہ فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔ تجارت بحالی کا فیصلہ تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

تاحال اس حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔‘ پاکستان کی وزارت تجارت نے اس حوالے سے ایک وضاحتی بیان بھی جاری کیا ہے۔

بیان کے مطابق وفاقی کابینہ نے نئی دہلی میں تجارتی افسر تعینات کرنے کی منظوری گزشتہ حکومت میں بھیجی گئی سمری کے مطابق دی ہے۔

وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ’نئی دہلی میں سرمایہ کاری اور تجارت کی منسٹری کا عہدہ دو دہائیوں سے موجود ہے اور اس عہدے پر تعیناتی کا انڈیا کے ساتھ تجارت بحال کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘

اپنے بیان میں وزارت تجارت نے کہا کہ ’ہندوستان سمیت 46 ممالک میں وزارت تجارت ٹریڈ مشنز کو دیکھتی ہے اور 15 ممالک میں موجودہ تعیناتیوں کی سمری گزشتہ حکومت نے یکم اپریل کو وزیراعظم آفس کو بھجوائی تھی۔‘