نظام دور کی یادگار حیدرآباد کا 'جمعرات بازار' جہاں ہر چیز سستی ہے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-01-2021
نظام دور کی یادگار حیدرآباد کا 'جمعرات بازار' جہاں ہر چیز سستی ہے
نظام دور کی یادگار حیدرآباد کا 'جمعرات بازار' جہاں ہر چیز سستی ہے

 

واجد اللہ خان/حیدرآباد
 
'جمعرات' کئی افراد کے لئے معمول کا دن لگتا ہے تاہم حیدرآباد کے بعض مقامی افراد کے لئے یہ شاپنگ کے لئے جانے کا ایک مخصوص دن ہے۔ ہفتہ میں ایک مرتبہ پرانے شہر میں مسلم جنگ پل اور پرانا پل کے درمیان کا علاقہ مکمل طور پر نئے رنگ میں نظر آتا ہے۔ طلوع آفتاب کے ساتھ ہی اس علاقہ کی گلیاں 'راستے جو گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کے ساوتھ زون حدود میں آتے ہیں ' ہاکرس اور دکانداروں سے بھرے ہوتے ہیں۔ اس علاقہ میں ہفتہ میں ایک مرتبہ ہر جمعرات کو خریدار بڑی تعداد میں ضرورت کی اشیاء خریداری کے لئے جمع ہوتے ہیں۔ یہ روایت سابق ریاست حیدرآباد کے آخری فرمانروا نواب میر عثمان علی خاں بہادر کے دور سے چلی آرہی ہے۔ چاہے پرانا ٹی وی سیٹ ہو یا کوئی نادرگھڑی، سوئی سے لے کر کراکری، کپڑے، جوتے، فرنیچر، اسٹیل کے برتن، بلانکٹس، پرانی سایکلیں ہر چیز یہاں پر کم دام میں مل جاتی ہے۔ یہاں پر الکٹرانک پارٹس اور آلات بھی آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔ اگرچہ اس بازار کے قیام سے  لے کر اب تک وقت بدل گیا ہے لیکن اس کی مقبولیت برقرار ہے۔
 
شہر کے ہر کونے سے لوگ یہاں پر خریداری کے لئے آتے ہیں۔ یہاں خریداری کرنے والوں کا تعلق دیگر ریاستوں سے بھی ہوتا ہے۔ ایک ایسا ہی خریدار جو یہاں مہاراشٹرا سے آیا ہے کا کہنا ہے کہ 'میں جمعرات بازار میں باقاعدگی کے ساتھ آتا ہوں کیونکہ یہ بازار سستی قیمت پر اشیاء کے لئے مشہور ہے۔ میں نے یہاں سے گھر کے لئے کئی اشیاء خریدی ہیں۔ یہاں کی اشیاء ہر کسی کے پہنچ میں ہیں۔ یہاں کی زیادہ تر سکنڈہینڈ (استعمال شدہ) ہوتی ہیں جن کی کوئی گیارنٹی نہیں ہوتی لیکن یہ بات گاہکوں کو خریداری سے باز نہیں رکھتی۔ ایک اور گاہک کا کہنا ہے 'میں پیشہ کے اعتبار سے الکٹریشن ہوں۔ الیکٹریکل سامان اسٹارٹرس' کئی اقسام کے سوئچ بورڈس، سیلنگ فین، وائرس اور یہاں تک کہ پرانے ٹی وی سیٹس تک تمام کی رسائی ہے۔ مجھے کبھی دکانداروں کی طرف سے یہاں دھوکہ نہیں ہوا اور نہ ہی لاپرواہی دیکھنے میں آئی۔ اس بازار میں پراڈکٹس کی قیمتیں کم ہیں۔
 
' نادر اشیاء بھی یہاں قابل دسترس ہیں۔
 ایسے لوگ جو اپنے گھر کو پرانی و نادر اشیاء سے سجانا چاہتے ہیں وہ عموماً اس بازار کا ہر جمعرات کو رخ کرتے ہیں۔ اس مارکٹ میں قدیم سکے جمع کرنے والے اور تاریخ کے شیدائی، دلچسپ اشیاء پاتے ہیں۔
 
یہ اشیاء آتی کہاں سے ہیں؟
جب ہم نے مشیرآباد علاقہ سے تعلق رکھنے والے انور حسین سے پوچھا تو ان کا کہنا تھا 'یہ اشیاء مختلف مارکٹس سے یہاں لاکر فروخت کی جاتی ہیں '۔
 
ایک اور تاجر نے کہا 'ہم مختلف مقامات جیسے ممبئی اور سورت  سے حاصل کرتے ہوئے یہاں فروخت کرتے ہیں۔ یہ جگہ میرے لئے خصوصی مقام کی حامل ہے اور کئی برسوں سے میں یہاں آرہا ہوں '۔
 
ایک ضعیف خاتون جو یہاں مختلف سامان اور برتن فروخت کرتی ہیں نے گزرے ہوئے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کہا'میرا تعلق منگل ہاٹ علاقہ سے ہے جو اس بازار سے قریب میں واقع ہے۔ میں شہر کے مختلف علاقوں میں اسٹیل کے برتن فروخت کرتی ہوں تاہم ہر جمعرات کو میں یہ سامان یہاں فروخت کرتی ہوں۔یہ کام میں نوجوانی سے ہی کرتی آرہی ہوں ۔
 
ایک اور معمر خاتون بتاتی ہیں 'میں بچپن میں اپنی دادی کے ساتھ اس مارکٹ کو یہاں کئی اشیاء فروخت کرنے آیا کرتی تھی۔ میں کبھی دادی کے ساتھ اس بازار کو آیا کرتی تھی لیکن اب خود میں زندگی کی 60 بہاریں دیکھ چکی ہوں۔ تب سے اب تک کچھ نہیں بدلا ہے۔ سوائے اس کے کہ یہ بازار قدرے بڑاہوگیا ہے۔ اس بازار کے اوقات صبح 6 بجے تا غروب آفتاب ہیں۔ گھڑی کی سوئی کے شام 6 پر آتے آتے تمام تاجر اپنی اشیاء کو سمیٹ کر یہاں سے روانہ ہوجاتے ہیں۔