عام بجٹ 25 برسوں کے لئے روڈمیپ تیار کرنے والا ہوگا: سیتا رمن

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | 1 Years ago
 عام بجٹ 25 برسوں کے لئے روڈمیپ تیار کرنے والا ہوگا: سیتا رمن
عام بجٹ 25 برسوں کے لئے روڈمیپ تیار کرنے والا ہوگا: سیتا رمن

 

 

نئی دہلی: وزیر خزانہ سیتا رمن نے جمعہ کو کہا کہ پچھلے مالی سالوں کے بجٹ کی طرح ہی اگلے مالی سال کا عام بجٹ بھی ملک کے لئے اگلے 25 برسوں کا روڈ میپ تیار کرنےوالا ہوگا۔

صنعتی ادارے ایف آئی سی سی آئی کی 95ویں سالانہ جنرل میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اگلا بجٹ بھی پچھلے بجٹ کی طرح ہی ہوگا، جوسال 2047 میں ہندوستان میں رہنے والے بچوں کے لیے ملک کو تیار کرنے کا روڈ میپ ہوگا، کیونکہ اس وقت بچے زیادہ ترقی یافتہ ہندوستان میں رہنے والے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ سروس سیکٹر کے نئے شعبوں میں بھی امکانات تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے اسٹارٹ اپس نے جدت لانے کا راستہ دکھایا ہے۔ انڈسٹری سے اسٹارٹ اپ کی جدت کو دیکھنے کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ سیکٹرکو تمام شعبوں میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپ سے فائدہ ہو سکتا ہے۔

عالمی غیر یقینی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے، محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اس سے پیدا ہونے والے امکانات پرہندوستانی صنعت کو توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ کساد بازاری سے مغربی ممالک متاثر ہو سکتے ہیں، جس سے نہ صرف ہندوستان کی برآمدات متاثر ہوگی بلکہ یہ سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع بھی فراہم کرے گی۔

انہوں نے ہندوستانی صنعت سے صاف توانائی کے شعبے میں ہونے والی تبدیلیوں پربھی توجہ دینے کی اپیل کی اور کہا کہ صنعت کو یہ بھی بتانا چاہیے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں سے کس طرح متاثر ہو رہی ہے اور اس کی وجہ سے بڑھتی ہوئی لاگت کو کم کرنے کے طریقے بھی تجویز کرے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نام پر کچھ ممالک کی طرف سے لگائے جانے والے محصولات کے لیے بھی ہندوستانی صنعت کو خود کو تیار کرنا ہو گا۔

وزیرخزانہ نے جی-20 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل صلاحیتوں میں ہندوستان کی حصولیابیاں قابل ستائش رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے مالیاتی شعبے، ادائیگی کے شعبے، بینکنگ، صحت اور تعلیم کے شعبے میں بہت زیادہ تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ حکومت جی-20 کے ہر موقع پر ملک کا نام روشن کر رہی ہے۔ گھریلو طلب کے امکانات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2030 تک ہندوستانی معیشت میں 14 کروڑ اضافی متوسط ​​خاندان اور 1.4 کروڑ اعلی آمدنی والے خاندان شامل ہونے والے ہیں۔ اس سے گھریلو صنعت کے لیے اضافی مانگ پیدا ہونے والی ہے۔