وادی کشمیر میں لہسن کی کثیرپیداوار

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 28-05-2022
وادی کشمیر میں لہسن کی کثیرپیداوار
وادی کشمیر میں لہسن کی کثیرپیداوار

 

 

سری نگر: وادی کشمیرنے 2021-22 میں 45 کروڑ روپے کا معیاری لہسن پیدا کیا۔ پلوامہ کشمیر میں لہسن کی سب سے زیادہ پیداوار کے لیے جانا جاتا ہے۔ جہاں کشمیر نے شہد کی بہترین پیداوار کا اعزاز برقرار رکھا ہے، وہیں یہ خطہ لہسن کی پیداوار کے لیے بھی مشہور ہے اور اس نے قومی بازار میں اپنی شناخت بنائی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سال 2021-2022 میں وادی کشمیر میں کل 1776.50 ہیکٹر رقبہ پر لہسن کی پیداوار تھی اور اس سال لہسن کی کل پیداوار 553480 کوئنٹل تھی- جس میں سے 110696 کوئنٹل جموں کشمیر کے علاقے سے باہر برآمد کیا گیا تھا۔

اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ کسانوں نے گزشتہ سال کے دوران 44.27 کروڑ روپے کی آمدنی کی۔ وادی کشمیر میں، پلوامہ ضلع میں لہسن کی سب سے زیادہ مقدار پیدا ہوتی ہے جبکہ جموں کشمیر کے کولگام ضلع کا لہسن ان خالص ترین اقسام میں سے ایک ہے جو سرد اور اونچائی والے ماحول میں زندہ رہ سکتا ہے۔

ترقی پسند کسان اور کسان ایڈوائزری بورڈ کے ممبر ارشاد احمد ڈار نے کہا کہ لہسن کی پیداوار پوری وادی میں ہوتی ہے، تاہم جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں سب سے زیادہ پیداوار ہوتی ہے۔ "گزشتہ سال میں، ضلع میں 21 کروڑ روپے کے لہسن کی پیداوار ہوئی۔‘

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بازاروں میں لہسن سمیت اشیائے ضروریہ اور سبزیوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے کے باوجود پیدا کرنے والوں کو پیداوار بہت کم مل رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے فروخت کنندگان کے لیے مناسب قیمت کو یقینی نہیں بنایا ہے اور اس کو یقینی بنانے کے لیے بہت کم کام کیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتظامیہ نرخوں کے معاملے کو سنجیدگی سے لے ورنہ کسانوں کو پیداوار چھوڑنا پڑے گی۔

ارشاد نے کہا کہ بازار میں لہسن تقریباً 40 روپے میں فروخت ہوتا ہے جبکہ کسان کو ایک کلو کے حساب سے محض 20 روپے ملتے ہیں۔ اہلکار نے ان دعوؤں کی تردید کی اور کہا کہ کسانوں کو 30 روپے فی کلو مل رہے ہیں اور لہسن کے خشک ہونے کے بعد قیمتیں بڑھ جاتی ہیں

۔ڈائریکٹر زراعت کشمیر، چوہدری محمد اقبال نے بتایاکہ "کاشتکار لہسن کو پکنے پر بیچتے ہیں۔ پھر اسے خشک کرنے کی ضرورت ہے اور اسے مارکیٹ میں جانے سے پہلے ایک عمل شامل ہے،۔" انہوں نے کہا کہ لہسن کی غیر منصفانہ قیمتوں میں ملوث پائے جانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔