شہناز رخسانہ: فیشن کی دنیا میں نئی جہت کی خالق

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-03-2021
شہناز کی کاروباری شروعات: دی حجاب کمپنی
شہناز کی کاروباری شروعات: دی حجاب کمپنی

 

 

شاہد حبیب/ نئی دہلی

حجاب کمپنی کی مالک شہناز رخسانہ ماسٹر ڈگری یافتہ ایک صحافی ہیں۔ اسلامی پس منظر میں پرورش پانے کی وجہ وہ فیشن کے رجحانات کو اسلامی حدود و قیود سے ہم آہنگ کر نے کی تاکید کرتی ہیں۔ شہناز اپنے کامیاب کاروبار سے لوگوں کو مکمل طور پر آشنا کرنے کی خواہش مند ہیں تاکہ دوسرے لوگ بھی ترغیب لے سکیں۔ شہناز کی زندگی کا اصول ہے کہ نوجوان اپنے خوابوں کی پرواز کو تخیل کی دنیا تک ہی محدود نہ رہنے دیں بلکہ انہیں حقیقت کے آسمان میں بلا خوف و خطر اڑنے کے قابل بھی بنائیں ۔

شہناز کہتی ہیں کہ میں نے اپنی ذہنی، تعلیمی اور جسمانی نشو نما کے دوران ہمیشہ ان قابل رشک شخصیات سے ترغیب حاصل کی ہے جنہوں نے اپنا کاروبار قائم کیا، جو مقبول ہوئے، اچھی شہرت کے ملک بنے ۔ ان خوش نصیب اور قابل تقلید شخصیات میں سر فہرست میرے والد ہیں۔ میرے والد کی کاروباری اخلاقیات نے مجھے حد درجہ متا ثر کیا ۔ وہ اپنی کاروباری سرگرمیوں میں اعلی سطح کی عزت اور محبت کو ترجیح دیتے تھے ۔

کامرس کے پس منظر سےہوتے ہوئے میں نے صحافت کی پڑھائی کی کیونکہ میرا رجحان حالات حاضرہ اور عوامی فلاح و بہبود کی طرف تھا۔ اسلامی علوم میں ڈگری لینے کے بعد میں نے صحافت کی پڑھائی کی۔ گزشتہ دو سالوں میں طرز زندگی ، مفادات اور نظریات جیسے معملات میں ہونے والی قابل ذکر تبدیلی حجاب کمپنی کے آغاز کا باعث بنی۔

اسلامی شرائط کے مطابق لباس کے بارے میں سیکھنے کے بعد شہناز ایسے کپڑے / حجاب کی تلاش میں تھیں جو باحیاء فیشن کے زمرے میں آئیں۔ ہندوستان میں کسی نئے رجحان کورائج ہونے میں کچھ وقت ضرور لگتا ہے ، اس لئے شہناز بھی مروجہ طرز لباس کو بدلنے کے عمل میں ایک چٹان کی طرح ثابت قدم رہیں ۔ باحیاء فیشن کے خوبصورت لباس جو کہ ان کے کاروبار کی یو ایس پی تھی، مروجہ فیشن والے لباس سے مقابلہ نہیں کر پا رہے تھے ۔ بین الاقوامی ویب سائٹوں پر آرڈر دینا بھی ان کے لئے سود مند نہیں تھا۔

شہناز کی کاروباری شروعات: دی حجاب کمپنی

اپنی پرورش کے دوران شہناز نے بھی اپنے تخیل کی دنیا میں ایک تخلیقی شاہکار کا مبہم سا خاکہ تیار کیا تھا- ان کی خواہش تھی کہ وہ کسی اسٹور سے دل کو بھانے والے کپڑوں کے کچھ ٹکڑوں کو جمع کریں اور ان کی مدد سے اپنے خوابوں کا شاہکار لباس کی صورت میں تیار کر دیں ۔ ایک ایسا لباس جو انہیں ان کی اپنی تخلیق اور اختراعی ماحصل سے آشنا کرا دے ۔ شہناز کہتی ہیں کہ اب مجھے یہ کہتے ہوئے اطمینان اور فخر کا احساس ہوتا ہے کہ میری برسوں پرانی تشنگی کو تسکین کا سامان مہیا ہوا اور میں نے اپنے خوابوں کو حقیقت کی فضاء میں کامیابی کے ساتھ پرواز کرتے ہوئے دیکھا ۔

شہناز کہتی ہیں کہ جب آپ اپنے کاروبار کو زمین سے اٹھ کر شروع کرتے ہیں تو آپ اپنے کاروبار کے ملازم بھی ہوتے ہیں اور مالک بھی ۔ آپ کو کاروبار کی تمام تر سرگرمیوں کی از خود نگرانی کرنی پڑتی ہے۔ میرے لئے سب سے بڑی رکاوٹ خود کے حوصلے کو برقرار رکھنا تھا۔ میں نے دنیا کے سرکردہ کاروباری برانڈوں کے مالکان کی کہانیاں پڑھیں ، ان کے انٹرویو سنے ۔ فیشن کی دنیا کے جدید رجحانات سے مانوس ہوئی اور مستقل مزاجی کے ساتھ دوسرے بین الاقوامی برانڈز اور ان کی کاروباری کیمپین کا ریکارڈ رکھنا شروع کیا۔

 

اپنے شروعاتی دور کو یاد کرتے ہوئے شہناز کہتی ہیں کہ مجھے آج تک وہ گاہک یاد ہے جس نے مجھے میری کاروباری زندگی کا پہلا آرڈر دیا تھا۔ اتفاق سے وہ میرے گھر کے قریب ہی رہتی تھی ۔ ہم دونوں ابھی بھی ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں اور میں ان کی شکرگزار ہوں کہ وہ پہلی فرد ہیں جنہوں نے میری پہلی کامیابی پر نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔

شہناز کے لئے وہ دن ناقابل فراموش تھا جب انہوں نے اپنے دفتر کا آغاز کیا - یہ ایک خواب کے پورا ہونے جیسا تھا۔ شہناز اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ مجھے ایک ایسے خوش کن خاندان اور دوستوں کی اعانت نصیب ہوئی جنہوں نے ہرقدم پر میری حوصلہ افزائی کی۔ میری کامیابی میرے ان تمام مخلص خیرخواہوں کی مرہون منت ہے ۔

وہ کہتی ہیں کہ اب تو خود کا کاروبار کے ہونے کے احساس نے مجھے صحیح معنوں میں طاقتور بنایا ہے۔ یہ احساس ہی وہ محرک ہے جس نے مجھے دوسری لڑکیوں کی مدد کرنے کی ترغیب دی جن کے پاس بھی تخلیقی آئیڈیاس تھے ۔ میں اپنے کاروبار کو مزید وسیع کرنے کی خواہش مند ہوں - مجھے یقین ہے کہ ہمارا کاروباری وینچر ابھی اور آگے جائے گا لیکن میں آج بھی جو کچھ بھی میرے پاس ہے اس کے لئے خدا کی شکر گزر ہوں ۔

  کوئی بڑی چیز آسان سے ہاتھ نہیں آتی ہے۔ آپ کو ہر روز اور ہر لمحے خود کو حوصلہ دینا ہوتا ہے - ہر وقت خود کو مصروف رکھنا ہوتا ہے ۔ شہناز کی تخلیق نے حجاب کو گلیمروس بنا دیا شہناز کہتی ہیں کہ چونکہ ہمارا پلیٹ فارم سوشل میڈیا ہےاس لئے ہمارے کاروبار کے رجحانات اورکپڑوں کے فیشن میں مسلسل بدلاؤ آتا رہتا ہے۔

زمانے کی تیز رفتاری کی ہمسری بعض اوقات انسان کو ذہنی دباؤ میں ڈال دیتی ہے ، لیکن میں اپنے وفادار کسٹمر کی مشکور ہوں جن کے تعاون نے میرے خود پر یقین کو مزید پختہ کیا اور میری حوصلہ افزائی کی۔ شہناز کہتی ہیں کہ یہ حقیقت ہے کہ ہمارے معاشرے میں عورت کی زندگی آسان نہیں ہوتی لیکن یہ بھی سچ ہے کہ کوئی بھی بڑا مقصد آسانی سے نہیں ملتا۔ عورت کا دوسرا نام عظمت ہے- جب ہم کامیابی کی راہ پر چلنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو وہ خاصا مشکل عمل ہوتا ہے اس کے ثمرات بڑے حوصلہ افزا ہوتے ہیں ۔

 

خواتین کے لئے شہناز کا پیغام ہے کہ آج آپ جو کچھ بھی کر رہی ہیں اس میں بہتر بننے کی کوشش کریں چاہے وہ ایک بہتر ماں ہو، ایک بہتر طالب علم ہو یا ایک بہتر ملازم۔ آپ جس دن بھی اپنے حتمی مقصد کے حصول کی طرف ایک چھوٹا اقدام بھی اٹھاتے ہیں ، وہ سارا دن آپ کو جینے کا اصلی مزا دے گا۔