آرامکو: تاریخ کی سب سے زیادہ منافع بخش کمپنی

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | 4 Months ago
 آرامکو: تاریخ کی سب سے زیادہ منافع بخش کمپنی
آرامکو: تاریخ کی سب سے زیادہ منافع بخش کمپنی

 

نیویارک : سعودی عرب کی  آرامکو دنیا کی سب سے منافع بخش کمپنی بن گئی ہے۔دنیا کی تاریخ میں ابتک کسی کمپنی نے اتنا منافع نہیں کمایا ہے جتنا کہ آرامکو نے حاصل کیا ہے۔  دراصل سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے مطابق  اسے سنہ 2022 میں 161.1 ارب ڈالر کا منافع ہوا۔ گذشتہ سال کے مقابلے میں یہ 46.5 فیصد زیادہ اضافہ ہے۔ فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد توانائی کے شعبے میں قیمتوں میں اضافے کے بعد آرامکو کمپنی اپنے ریکارڈ منافع کے بارے میں بتانے والی پہلی فرم بھی بن گئی ہے۔

امریکہ کی ایکسون موبل کمپنی نے 55.7 ارب ڈالر جبکہ برطانیہ کی شیل کمپنی نے39.9 ارب ڈالر منافع کے بارے میں بتایا ہے۔ آرامکو نے سنہ 2022 میں اکتوبر تا دسمبر کی سہ ماہی کے لیے 19.5 ارب ڈیویڈینڈ یعنی منافع کی تقسیم کا اعلان کیا ہے، جو اس سال کی پہلی سہ ماہی میں شیئرہولڈرز کو ادا کیا جائے گا۔ اس منافع کی زیادہ تر رقم سعودی عرب کی حکومت کو جائے گی، جو کمپنی کے تقریباً 95 فیصد حصص کی مالک ہے

نیویارک سے شائع ہونے والے مشہور امریکی بزنس میگزین ’فارچیون‘ نے لکھا ہے کہ سعودی آرامکو دنیا کی سب سے منافع بخش کمپنی بن گئی ہے۔ فارچیون عالمی کمپنیوں کی ’گلوبل 500 رینکنگ‘ دو اگست کو جاری کر رہی ہے۔ اس رینکنگ کے مطابق سعودی آرامکو کی مالیت 20 کھرب ڈالر سے زیادہ ہے اور اس سے بھی زیادہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کا خالص منافع گذشتہ سال 159 ارب ڈالر کی سطح کو چھو گیا۔

اتنا منافع اسے دنیا کا سب سے زیادہ منافع بخش کاروبار بناتا ہے۔ سعودی آرامکو ظہران میں واقع سعودی کمپنی پیٹرولیم کمپنی ہے اور اس کا شمار ایک عرصے سے دنیا کی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک کے طور پر ہوتا ہے اور یہ سعودی عرب کے علاوہ دوسرے کئی ملکوں میں بھی سرگرم ہے۔ تیل پیدا کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک کے مطابق سعودی آرامکو کے پاس خام تیل کے وسائل 270 ارب بیرل کے برابر ہیں، جب کہ یہ تیل پیدا کرنے والی دنیا کی تمام کمپنیوں میں سب سے زیادہ یومیہ تیل پیدا کرتی ہے۔ 2023 میں سعودی آرامکو کے قیام کے 90 سال مکمل ہو جائیں گے۔

فارچیون نے لکھا ہے کہ سعودی حکام اور کاروباری رہنما ماضی کے مقابلے میں مملکت کی ایک بہت ہی مختلف تصویر پیش کر رہے ہیں جس میں ملک کو ترقی دینا، جدید بنانا اور نوجوانوں کو آگے لانا شامل ہے۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جس کی گذشتہ سال 8.7 فیصد ترقی کی شرح جی 20 معیشتوں میں سب سے تیز تھی۔ فارچیون کے مطابق جون کے اوائل میں ملک کے 700 ارب ڈالر کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (پی آئی ایف) میں کئی بڑی سرمایہ کاریاں ہوئی ہیں اور سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کی سربراہی میں فنڈ نے کھیلوں سمیت کئی شعبوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دیا ہے جس میں امریکی گالف کلب کی خریداری بھی شامل ہے