آئی این ایس اے نے ایم سی اے آر ایس:،جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ڈاکٹر سوم لتا کو بطور ینگ ایسو سی ایٹ منتخب کیا
نئی دہلی : انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی(آئی این ایس اے)نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کی ڈاکٹر سوم لتا کو مول کیولر پیراسیٹولوجی کے میدان میں ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں بطور ینگ ایسو سی ایٹ منتخب کیا ہے۔یہ موقر اعزاز اپنے میدان میں معلومات کی ترقی کے تئیں ان کے وقف ہونے کو اجاگر کرتاہے اور تحقیق کے میدان میں ایکسیلینس کے فروغ کے تئیں جامعہ کے عہد کی توثیق کرتاہے۔
ڈاکٹرسوم لتا،ملٹی ڈسلپنری سینٹر فار ایڈوانسڈ رسرچ اینڈ اسٹڈیز(ایم اے سی اے آر ایس) میں فیکلٹی رکن ہیں انھیں انڈوسائٹک پروسیس آف پروٹوزون پیراسائٹ انٹاموئیبا ہسٹولیٹیکا جو ہمارے ملک کے لیے خدشات کا روگ دائی ہے، اس میں ان کی غیر معمولی تحقیق کا اعتراف کیاگیاہے۔ بطور آئی این ایس اے ینگ ایسو سی ایٹ ان کا انتخاب اثرآفریں سائنسی انکشافات کے لیے ان کے امکانات کو نشان زد کرتاہے اور ساتھ ہی ملک میں تحقیق کے ماحولیات نظام میں تعاون بھی دیا ہے۔
ہندوستان کی سرکردہ سائنسی تنظیم آئی این ایس اے جو سائنسی تحقیق کو فروغ دیتی ہے اور سائنس اور ٹکنالوجی کے میدان میں ایکسیلینس کی عزت افزائی کرتی ہے،اسی تنظیم نے آئی این ایس اے ینگ ایسو سی ایٹ پروگرام شروع کیاتھا۔یہ پہل نئے ابھرتے ہوئے سائنس دانوں کو شناخت کرتی ہے اور انھیں اشتراک، مینٹورشپ اور پیشہ ورانہ فروغ کے مواقع فراہم کرکے ان کی مدد کرتی ہے۔ڈاکٹر سوم لتا کی حصولیابی ان کی انفرادی ذہانت و فطانت کے ساتھ ساتھ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں فعال تحقیقی ماحول کا بھی ثبوت ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اظہار تشکر کرتے ہوئے ڈاکٹر سوم لتانے کہا”بطور آئی این ایس اے ینگ ایسو سی ایٹ منتخب ہونا میرے لیے انتہائی عزت و توقیر کی بات ہے۔یہ اعتراف مجھے اپنی تحقیقی کاوشوں کو آگے بڑھانے میں بطور محرک کام کرے گااور سائنس کے میدان میں بامعنی طورپر تعاون کے لیے بھی تحریک کا باعث ہوگا۔میں اپنے میٹورز، رفقائے کار اورجامعہ ملیہ اسلامیہ کے مستقل تعاون کی ممنون ہوں“۔
یونیورسٹی نے ڈاکٹر سوم لتا کی غیر معمولی تحقیق اور ان کی اہم کامیابی کے لیے انھیں مبارک باد دی ہے۔ان کی تحقیق سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ہورہی اعلی معیار تحقیق کا ہی پتہ نہیں چلتا بلکہ نئی سائنس کی مدد سے عالمی چیلنجز سے نبر د آزما محققین کی نشو و نما کے لیے عالمی معیار کے محققین کے تئیں یونیورسٹی کی کوششوں اور اس کے عہد کا بھی اندازہ ہوتاہے