ڈی ایس پی سنتوش نے کیا، سبزی فروش سلمان کو تلاش، سوشل میڈیا پر کیا مفت سبزی کے احسان کا اعتراف

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 23-11-2024
       ڈی ایس پی  سنتوش نے کیا، سبزی  فروش سلمان کو  تلاش، سوشل میڈیا پر کیا مفت سبزی کے احسان کا اعتراف
ڈی ایس پی سنتوش نے کیا، سبزی فروش سلمان کو تلاش، سوشل میڈیا پر کیا مفت سبزی کے احسان کا اعتراف

 

بھوپال: ڈی ایس پی سنتوش پٹیل کو آخر کار وہ شخص مل گیا جس کی وہ تلاش کر رہے تھے۔ وہ ایک سبزی فروش نوجوان تھا جس سے ان کی آخری ملاقات 14 سال قبل ہوئی تھی، جب وہ ایک طالب علم تھے اور خستہ مالی حالت کے سبب برے وقت کا سامنا کر رہے تھے ،اس وقت اس سبزی فروش نے کئی مرتبہ سنتوش پٹیل کو مفت میں سبزی دی تھی، آج اسی مسیحاکے ساتھ سنتوش پٹیل نے کیمرے کے سامنے اس کے احسان کا اعتراف کیا -

 کہانی حقیقی ہے مگر سننے میں فلمی لگتی ہے، ایک نوجوان پولیس افسرپولس کی وین میں اپنے دوست کو تلاش کرتا ہوا سڑک کے کنارے اس دکان پر پہنچا جہاں کبھی وہ سبزیاں خریدا کرتا تھا یا مفت میں لیا کرتا تھا  ،دلچسپ بات یہ ہے کہ سبزی فروش سلمان خان پہلے تو پولیس کی گاڑی دیکھ کر ڈر گیا لیکن جب سلمان خان نے سنتوش پٹیل کو  دیکھا توحیران رہ گیا، اس نے سنتوش پٹیل کو سلام کیا، تو انہوں نے مسکراتے ہوئے پوچھا کہ کیا آپ نے مجھے پہچان لیا؟ تو سبزی فروش سلمان خان نے کہا کہ بالکل اچھی طرح سے یاد ہے جناب۔ آپ سبزی لینے آتے تھے -اس مختصر سی بات چیت کے بعددونوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا- اس ملاقات نے ایک طویل عرصہ پہلے بنائے گئے بندھن کو دوبارہ زندہ کردیا تھا

دراصل اس کہانی کا اصل پہلو یہ ہے کہ ڈی ایس پی سنتوش پٹیل جب بھوپال میں انجینئرنگ کے طالب علم تھے تو سلمان خان اپنی سبزی کی دکان سے انہیں کبھی کبھی ضرورت پڑنے پر مفت میں سبزی دیا کرتے تھے۔

  گوالیار کے بیہت ڈویژن میں تعینات، سنتوش پٹیل نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا  کہ میں پنا میں اپنے 120 افراد کے خاندان میں پہلا گریجویٹ ہوں۔ میں اپنے خاندان کا پہلا پولیس افسر بھی ہوں۔ میں تمام مشکلات کے باوجود انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے بھوپال گیا، پھر ایم پی پبلک سروس کمیشن کے لیے تیاری کی۔ ایسے دن تھے جب میرے پاس کھانا خریدنے کے لیے پیسے نہیں ہوتے تھے۔ اس وقت  سلمان خان مجھے ٹماٹر اور بینگن  مفت میں دیا کرتے تھے ۔ ان کا دل  سونے کا ہے-

سلمان خان، جو بھوپال کے اپسرا ٹاکیز کے علاقے میں گاہکوں کے ساتھ  مصروف تھے، تو اچانک  پولیس وین آئی،اس وقت تومیں ڈر گیا۔ لیکن جب میں نے سنتوش پٹیل کو دیکھا تو مجھے ایک کھویا ہوا دوست مل جانے کی خوشی ہوئی۔ میں نے ہزاروں لوگوں کو سبزیاں فروخت کیں، کسی کو میرا چہرہ یاد نہیں، وہ آگے بڑھ جاتے  ہیں۔ لیکن سنتوش  پٹیل آئے اور مجھ سے ملے۔ سلمان خان نے کہا کہ میں نے سوشل میڈیا پرسنتوش پٹیل کو فالو کیا تھا، مجھے ان کے افسر  بننے پر فخر ہے۔ مجھے اس بات کا قطعی اندازہ نہیں تھا کہ ایک دن سنتوش پٹیل اس طرح ملاقات کریں گے

 انہوں  نے مجھے مٹھائی کا ایک ڈبہ اور کچھ نقدی دی۔ وہ اپنے دن  یاد رکھتے ہیں، مجھے یاد رکھا۔ یہ ایک خواب تھا جو پورا ہوا۔ سبزی فروش سلمان خان اور ڈی ایس پی سنتوش پٹیل ہم عمر ہیں دونوں کی عمر 30 سال ہے- ان کی پہلی ملاقات 2009-10 میں اس وقت   ہوئی تھی جب  سنتوش پٹیل اپنے دیوگاؤں پنا سے باہر نکلے  تھے۔ ان کے والد ایک کاریگر تھے جبکہ ان کے خاندان کے بیشتر افراد مقامی ڈاکیہ کے طور پر کام کرتے تھے
 ڈی ایس پی سنتوش پٹیل اپنی ماضی کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ میں مٹی کے تیل کے چراغ تلے پڑھتا تھا اور کبھی کبھی کھانے کے لیے پیسے نہیں ہوتے تھے۔ میں نے زندگی گزارنے کے لیے عجیب و غریب نوکریاں کیں۔ اس وقت میری  سلمان خان سے دوستی ہوئی-جن کا تعلق  بھوپال سے ہے،ان کے پانچ بھائی اور تین بہنیں ہیں- اس کے بھائی سبزی بیچتے ہیں اور آٹو چلاتے ہیں جبکہ اس کی بہنوں کی شادی ہو چکی ہے۔
سنتوش یادو اپنے تعلیمی دور میں ہر دن سلمان خان سے بات کرتے تھے۔ اس بارے میں سلمان خان نے کہا کہ وہ بالکل میری طرح تھا - ایک غریب آدمی۔ ہم ایک دوسرے کو سمجھتے تھے۔ میں نے اسے کبھی کبھار سبزیاں دی تھیں۔ یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔ میں غریب لڑکے کو بھوکا رکھ کر پیسے کیوں کماتا؟ اس علاقے میں بہت سے طالب علم تھے جنہیں میں نے مفت سبزیاں دی تھیں۔ مگر سنتوش  پٹیل بھی کبھی کبھار میرے کام میں میری مدد کیا کرتے تھے
 وقت کے ساتھ سنتوش  پٹیل نے اپنا انجینئرنگ کا کورس مکمل کیا لیکن نوکری نہ مل سکی۔ وہ اپنے گاؤں واپس آیا اور پنا میں فارسٹ گارڈ کے طور پر کام کرنے لگا۔ اس نے پولیس فورس میں آنے کے لیے پڑھائی جاری رکھی اور 2017 میں مدھیہ پردیش پولیس سروس کمیشن  میں کامیابی حاصل  کی تھی۔
 گوالیار شفٹ ہونے سے پہلے انہوں نے بیتول اور نیواری میں ڈی ایس پی کے طور پر خدمات انجام دیں۔ وہ سوشل میڈیا پر بھی کافی فالوورز حاصل کرنے میں کامیاب رہے - ا
نسٹاگرام پر تقریباً 2.4 ملین فالوورز ہیں
مدھیہ پردیش کے دہی علاقوں میں کسانوں سے لے کے غریبوں تک سب کے ساتھ دوستانہ رویہ رکھنے کے سبب سنتوش پٹیل بہت مقبول ہو گئے ہیں وہ اکثر اپنی ویڈیو میں غریبی اور اس کی جدوجہد کے بارے میں بات کرتے ہیں اپنے ماضی پر روشنی ڈالتے ہیں اور ہمیشہ ان لوگوں کو یاد رکھتے ہیں جو ان کے دوست رہبر یا ہمدرد رہے ہیں
وہ راہ چلتے نوجوانوں سے بات کرتے ہیں اسٹوڈنٹ سے ان کی مشکلات کے بارے میں دریافت کرتے ہیں ۔ غریب خاندانوں کو اسکول یونیفارم اور بیگ تحفے میں دیتے ہیں ۔ لیکن  سلمان خان کی یاد بھی ان کے ذہن میں تھی، سنتوش پٹیل نے کہا کہ میں نے پلیز پوسٹنگ کے دوران سلمان خان سے ملنے کی کوشش کی تھی لیکن کبھی  بھوپال میں تعینات نہیں رہے۔ چار روزہ تربیتی پروگرام کے دوران میں  بالآخر سلمان خان کو اسی مقام پر  دیکھا جہاں وہ 14 سال پہلے تھا- ڈی ایس پی سنتوش پٹیل نے بڑے صاف صاف لفظوں میں کہا کہ جب میری جدوجہد کے دن تھے سنگھرش کا دور تھا اس وقت میرا ساتھ سلمان نے دیا تھا اپنے برے وقت میں کام انے والے لوگوں کو بھولنا کسی گناہ سے کم نہیں ہوتا میں سلمان کو کبھی نہیں بھول سکتا۔ سنتوش نے اس ملاقات کے بعد رخصت ہوتے ہوئے سلمان کو اپنا موبائل نمبر دیا اور کہا کہ جب بھی کبھی ضرورت پڑے تو مجھے کال کرنا ، ایک مسیحا کے لیے ان کا تحفہ تھا جو نے کبھی برے وقت میں انہیں  مفت میں سبزیاں دیا کرتا تھا