روحاب: جنہوں نے کشمیری شاہی شیرا کو دوبارہ کیا زندہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-09-2022
روحاب لطیف میر: کشمیری شاہی شیرا کو دوبارہ کیا زندہ
روحاب لطیف میر: کشمیری شاہی شیرا کو دوبارہ کیا زندہ

 

 

آواز دی وائس، شاہ عمران حسن

کشمیری کھانےساری دنیا میں مشہور ہیں،دنیا جدید دور میں داخل ہوگئی ہے، نئے نئے ڈشیز مثلاً پیزا برگر اور کھانے پر تجربات ہو رہے ہیں مگر کشمیری روایتی کھانے ابھی تک اپنی اہمیت برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ جو بھی ایک بار کشمیری وازان کا ذائقہ لے لیتا ہے وہ اس کو کبھی نہیں بھولتا۔ کشمیر کا ایک روایتی مشروب شاہی شیرا بھی ہے۔ شاہی شیرا کشمیر میں اگرچہ تقریباً ختم ہوچکا تھا، تاہم اب اکیسویں صدی عیسوی میں  وہاں کی ایک دو شیزا روحاب لطیف میر نے اسے عام عوام کی دسترس میں لا دیا ہے، جہاں لوگ صدیوں پرانے کشمیری شیرا سے لطف اٹھا رہے ہیں وہیں اس سے مالی طور پر بھی انہیں فائدہ ہو رہا ہے۔ 

بچپن سے ہی کشمیری روایتی کھانوں کی طرف مائل روحاب لطیف میر روایتی کشمیری کھانوں کو زندہ کرنے کے مشن پر ہیں۔انہوں نے کئی دہائیوں پرانے کشمیری ہیلتھ ڈرنک 'شاہی شیرا' کو دوبارہ زندہ کیا اوراسےگزشتہ سال 100 سے زائد شادیوں میں پیش کیا۔

سری نگر سے تعلق رکھنے والی روحاب پیشے کے لحاظ سے ایک ماحولیاتی وکیل ہیں اور اپنے فوڈ یونٹ "کھین خواردان از روحاب" کی قابل فخر مالک ہیں۔انہوں  نے اپنی پڑھائی کے دوران کشمیر یونیورسٹی میں منعقدہ فوڈ فیسٹ کا اپنا تجربہ شیئر کیا۔ اپنے ہاتھوں کے ذائقہ کو تسلیم کرایا۔انہوں نے کہا کہ وہ کچھ منفرد بنانا چاہتی ہیں، اس لیے اس نے سب کی توجہ حاصل کرنے کے لیے خوبانی سے شاہی شیرا کو مشروب بنانے کا فیصلہ کیا۔

پھر اس نے تحقیقی کام میں کافی وقت صرف کیا اور آخر کار اسے یونیورسٹی کے 200 سے 300 لوگوں کے لیے بنایا۔ اس سے پہلے، وہ مصنوعات کے نمونے لینے کا کام مکمل کر چکی تھیں۔ اجزاء کی کتنی مقدار شامل کی جانی چاہئے اور اسے تمام عمر کے گروپوں میں کیسے پیش کیا جائے گا۔ ان کی کوششوں کو سب نے سراہا ۔ اس وقت اس کا اسے مارکیٹ میں بطور پروڈکٹ فروخت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

اب روحاب نے کہا کہ میرا اعتماد بڑھ گیا ہے،اب میں نے سوچا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے اس روایتی کشمیری مشروب کو دوبارہ زندہ کروں گا۔ یہ معاشرے کے لیے میری چھوٹی سی شراکت ہوگی۔تعلیم کے دوران، 2018 میں، کشمیر یونیورسٹی میں ایک فوڈ فیسٹیول تھا۔ تمام ریسٹورنٹس کو میگا ایونٹ میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا تھا اور میں نے بھی اپنا نام رجسٹر کرایا تھا۔ اس وقت میں نے گھر میں کچھ کھانے تیار کرنے کا سوچا۔

awazthevoice

روحاب کا کارانہ

روحاب نے کہا کہ وہ فیسٹیول میں منفرد چیزیں پیش کرنا چاہتی تھیں جو سب کی توجہ حاصل کر لے۔ اپنے گھر میں ہم خوبانی سے شیرا مشروب بنایا کرتے تھے۔ یہ کئی دہائیوں سے ہمارے گھر پر تیار کیا جا رہا تھا اور میں نے اپنی والدہ سے کہا کہ میں تہوار میں شیرا کی خدمت کروں گی۔اس کے بعد اس نے شیرا کے اجزاء کے بارے میں تحقیق شروع کی اور اپنے خاندان کے بزرگوں سے تاریخی پس منظر اور اس کی ابتداء کا پتہ لگانے کی کوشش کی۔

"میرے دادا دادی سے، مجھے معلوم ہوا کہ ڈاون ٹاؤن میں، روایتی یونانی ڈاکٹر یا حکیم اس کے صحت کے فوائد کی وجہ سے اسے بطور دوا استعمال کرتے ہیں۔ خون صاف کرنے اور صحت سے متعلق دیگر مسائل کے لیے اس کی انتہائی سفارش کی گئی تھی۔ روحاب کہتی ہیں کہ انہیں یہ بھی معلوم ہوا کہ شیرا کا استعمال 1960-70 کی دہائی میں کشمیری شادیوں میں کیا جاتا تھا۔ یہاں تک کہ کشمیر میں سراج قریشی کی 1982-83 میں ریلیز ہونے والی ٹیلی ویژن فلم ارنیمال میں بھی، شاہی شیرا مہمانوں کو پیش کیا جا رہا ہے اور اس کی جڑیں کشمیری ثقافت سے ہیں۔

پہلی کوشش

 تحقیق کے بعد، آخر کار میں اور میری والدہ نے کے یو فوڈ فیسٹیول کے لیے 200-300 لوگوں کے لیے شیرا تیار کیا۔ اس سے پہلے، میں نے مصنوعات کے نمونے لینے کا کام مکمل کر لیا تھا۔ کتنی مقدار میں اجزاء شامل کیے جائیں اور اسے ہر عمر کے گروپوں میں کیسے پیش کیا جائے گا۔

روحاب کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ بہت اچھا تھا اور اسے فیسٹیول میں موجود تمام مہمانوں، طلباء اور عملے کے ارکان نے سراہا تھا۔ اس نے کہا کہ اس وقت میرا اسے مارکیٹ میں بطور پروڈکٹ فروخت کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔اس ایونٹ کے بعد 2019 میں شیرِ کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر (SKICC) میں ایک اور میگا فوڈ فیسٹیول کا انعقاد ہوا۔ خوبانی کے ذائقے کے علاوہ اس بار مخلوط بیری کا ذائقہ بھی اس فہرست میں شامل کیا گیا جو بالکل مختلف رنگ میں تھا۔ اس فہرست میں روایتی مسالہ چوت بھی شامل تھی۔ میں نے اس کا نام 'کھیین خردان از روحاب' رکھا ہے۔

اس بار انہوں نے عدلیہ کے لوگوں کو مدعو کیا تھا جنہوں نے اس کی تیاریوں کو سراہا اور اسے اپنا جذبہ جاری رکھنے کا مشورہ دیا۔  ان کا مقصد صرف لوگوں کو اسی سے آگاہ کرنا تھا۔ کشمیر یونیورسٹی سے اپنا کورس مکمل کرنے کے بعد، اس نے کشمیری روایتی کشمیری پکوان پکانے پر توجہ دی۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی دادی کے ساتھ وقت گزارتی تھی جنہوں نے میرے سرپرست کے طور پر کام کیا اور ہمیشہ میرے خیالات میں مدد کی۔

awazthevoice

کشمیری شاہی شیرا

دو کامیاب واقعات کے بعد، اس کا اعتماد سب سے اوپر تھا کیونکہ لوگوں نے اسے پسند کیا. یہاں تک کہ جب اس کی بہن کی منگنی ہوئی تھی، روحاب نے تمام مہمانوں کو بازاری جوس کی بجائے شیرا مشروب پیش کیا اور یہ اس کے سفر کا اہم موڑ تھا۔

کمر کس لی

اس وقت میں نے فیصلہ کیا کہ یہ ایک نئی پروڈکٹ ہونے جا رہی ہے اور میں اس پر کام کروں گی۔ اس کے بعد میں نے منصوبہ بندی اور عملدرآمد کا حصہ شروع کیا۔ پھر اس کی کاغذی کارروائی اور رجسٹریشن مکمل کی۔ روحاب کا کہنا ہے کہ یہ 2020 میں تھا جب اس کی کزن کی شادی ہوئی تھی اور اس نے پیشکش کی تھی کہ وہ اس تقریب میں خصوصی مہمانوں کے لیے اپنا جوس پیش کریں گی۔ اسے روحاب پر کافی اعتماد تھا اور اس نے تجویز کو مان لیا۔

"جب ایک مقامی ایونٹ مینیجر کو اس شاہی شیرا ڈرنک کے بارے میں معلوم ہوا تو اسے اس کا شوگر فری منفرد ذائقہ پسند آیا اور اس نے اپنی آنے والی شادی کی تقریب کے لیے 1000 بوتلیں منگوائیں اور میرے ساتھ معاہدہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ آخری شادی تھی جہاں اس نے ذاتی طور پر اس کی خدمت کی.

روحاب کا کہنا ہے کہ 2021 میں، وادی بھر میں 100 سے زیادہ شادیوں میں قدیم کشمیری جوس مشروب پیش کیا گیا۔ یہ بغیر کسی مارکیٹنگ کے کیا گیا۔ روحاب نے کہاکہ"یہاں تک کہ میری اپنی شادی میں بھی تمام مہمانوں کے درمیان شاہی شیرا پیش کیا گیا تھا۔

کارگل کی خوبانی

انہوں نے کہا کہ شاہی شیرا کے لیے خوبانی کارگل سے منگوائی جا رہی ہے جو کہ پورے خطے میں خوبانی کی پیداوار کے لیے مشہور ہے۔انہوں نے کہا کہ خوبانی وٹامنز سے بھری ہوتی ہے لیکن کیلوریز کم ہوتی ہے، یاکفا کارپو (جیسا کہ یہ خوبانی مشہور ہیں) سوربیٹول سے بھی بھرپور ہوتی ہے – ایک قدرتی گلوکوز کا متبادل جسے ذیابیطس کے مریض کھا سکتے ہیں۔

awazthevoice

روحاب کی کوششیں ہوئی کامیاب

اس نے 2018 میں شمشادہ جان، لطیف احمد میر، مرتضیٰ، نوید، عذرا اور عاقب سمیت خاندان کے افراد کے ساتھ مل کر اپنا چھوٹا یونٹ چلانا شروع کیا۔ اس کے علاوہ یونٹ میں مزید پانچ ملازمین کام کر رہے ہیں۔ روحاب نے کہا، ’’شاہی شیرا 4 مختلف اقسام میں پیش کیا جاتا ہے جن میں خوبانی، ریڈ بیری، بلیک بیری اور مکسڈ بیری شامل ہیں۔ چونکہ اس مشروب میں صحت کے تمام فوائد ہیں، اس لیے ایک منفرد ذائقہ اور مناسب قیمت اسے بین الاقوامی مارکیٹ کے لیے موزوں بناتی ہے۔

نوجوان کاروباری نے حال ہی میں آئی ٹی آئی سری نگر میں شمولیت اختیار کی ہے اور وہ فوڈ پروسیسنگ کورس کر رہی ہے جس کے ذریعے وہ چیزوں کو صحیح طریقے سے کرنے کا طریقہ سیکھ رہی ہے، تاکہ مستقبل میں اسے تمام چیزوں کا علم ہو سکے۔ شاہی شیرا کے علاوہ، اس نے ایک اور آئٹم، مربہ بہی (کوئنس جام) متعارف کرایا جو کہ قدیم کے ساتھ بنایا جاتا ہے۔