سید ابو طاہر:غریب حاملہ خاتون کو خون دے کر بچانے والا کانسٹیبل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 25-05-2021
 کانسٹیبل سید ابو طاہر
کانسٹیبل سید ابو طاہر

 

 

 چینئی: وردی پوشو ں کی انسانی خدمت کے واقعات آئے دن سرخیوں میں آتے رہتے ہیں۔اپنی جان پر کھیل کر کسی کی جان بچانے کی کوشش تو کبھی اپنی جان قربان کرنے کا واقعہ۔ حقیقیت یہی ہے کہ ہر وردی پوش کے سینہ میں ایک دل ہوتا ہے ۔ آئے دن ایسے واقعات ہوتے ہیں جن میں ان کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔۔کبھی وہ فرشتہ بن کر نمودار ہوتے ہیں تو کبھی مسیحا۔ایسا ہی ایک واقعہ پچھلے دنوتمل ناڈو میں ہوا ۔

تمل ناڈو کے ضلع تریچ کے ایک گاؤں سے ایک غریب شخص اپنی حاملہ بیوی کو لے کر ترچی ا سپتال پہنچا - ا سپتال کے ڈاکٹر نے بتایا کہ اس کی بیوی حالت نازک ہے اور اسے فوری طور پر خون کی ضرورت ہے ۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بلڈبینک بند تھا ۔ وہ شخص بلڈ ٹیسٹ کے لئے شہر میں در بدر کی ٹھوکریں کھا رہا تھا ۔اسے یوں جاتے دیکھ کر ایک پولیس کانسٹیبل نے اسے روک لیا اور کہا کہ کرفیو میں کیوں گھوم رہے ہو؟ جب ساری روداد سن نے کے بعد کانسٹیبل اپنے خون کا عطیہ دینے پر راضی ہو گیا - قسمت پولیس کا بلڈ گروپ میچ کر گیا اور پولیس کے بروقت خون عطیہ کرنے کی وجہ سے ماں اور بچہ دونوں بچ گئے ۔

جب اس واقعے کی اطلاع پولیس کمشنر کو ملی تو انہوں نے پولیس کانسٹیبل سید ابو طاہر کو 25000 روپے کا انعام دیا ۔ کانسٹیبل نے مزید خدا ترسی اور انسانیت پسندی کا ثبوت دیتے ہوئے اس غریب آدمی کے ہسپتال کا بل اس رقم سے ادا کیا ۔ اور باقی رقم اس عورت کو دے دی ۔