 
                                 
کوالالمپور: ہندوستان اور امریکہ کے درمیان 10 سالہ دفاعی معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔ اسے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ معاہدے پر دستخط کے بعد امریکی وزیر جنگ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات پہلے کبھی مضبوط نہیں رہے۔
سوشل میڈیا پوسٹ میں امریکی وزیر جنگ پیٹ ہیگستھ نے بتایا کہ انہوں نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی اور دفاعی معاہدے پر دستخط کئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان معاہدہ علاقائی استحکام کو تقویت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ معلومات کے تبادلے اور تکنیکی تعاون کو بڑھانے میں اپنا تعاون بہتر بنا رہے ہیں۔
راجناتھ سنگھ نے کہا، "دفاع دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک اہم ستون ہے۔" معاہدے کے حوالے سے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آج دفاعی فریم ورک معاہدے پر دستخط سے ایک نئے باب کا آغاز ہو گا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ معاہدہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دفاعی شراکت داری کی پالیسیوں کی رہنمائی کرے گا۔
انہوں نے کہا، "دفاع ہمارے دو طرفہ تعلقات کا ایک اہم ستون ہے۔ ہماری شراکت داری ایک آزاد، قواعد پر مبنی ہند-بحرالکاہل خطے کے لیے اہم ہے۔" یہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک تعاون کی علامت ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے پہلے اگست میں واشنگٹن میں ہیگستھ سے ملاقات کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہندوستانی درآمدات پر محصولات کو دوگنا کرکے 50 فیصد کر دیا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات دہائیوں کی کم ترین سطح پر آ گئے۔
راج ناتھ سنگھ کا دورہ امریکہ منسوخ کر دیا گیا۔ راج ناتھ سنگھ اب آسیان وزرائے دفاع کی کانفرنس میں شرکت کے لیے کوالالمپور گئے، جہاں ان کے اور امریکی وزیر دفاع کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوئے۔ گزشتہ ہفتے امریکا نے روس کے دو اعلیٰ خام تیل برآمد کنندگان پر پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد ہندوستانی ریفائنریوں نے روسی تیل کی درآمدات میں کمی کر دی ہے، جس سے دونوں ممالک تعلقات کی تعمیر نو کے امکانات تلاش کر رہے ہیں۔
اپنے حالیہ دورہ جنوبی کوریا کے دوران ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔ اگرچہ حالیہ برسوں میں امریکہ اور ہندوستان کے درمیان اچھے تعلقات رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف تنازعات اور روس سے خام تیل کی خریداری پر تعلقات قدرے خراب ہوئے ہیں۔
بھارت نے کہا ہے کہ اسے غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ امریکہ اور اس کے یورپی اتحادی اپنے مفادات کے مطابق ماسکو کے ساتھ تجارت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ قبل ازیں بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر جے شنکر نے کوالالمپور میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کی قیمت پر پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط نہیں کرے گا۔
 
                            