سرمائی اولمپکس 2022:ہندوستان کرے گاسفارتی بائیکاٹ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
سرمائی اولمپکس 2022:ہندوستان کرے گاسفارتی بائیکاٹ
سرمائی اولمپکس 2022:ہندوستان کرے گاسفارتی بائیکاٹ

 

 

بجنگ: ہندوستان کے سفیر سرمائی اولمپکس 2022 کی کسی بھی سرکاری تقریب میں شرکت نہیں کریں گے، جو کل سے چین میں شروع ہونے جا رہے ہیں۔ وزارت خارجہ نے جمعرات کو یہ اطلاع دی۔ وزارت کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا- ہمیں افسوس ہے کہ چین اولمپکس کے بہانے سیاست کر رہا ہے۔

ہندوستان نے سرمائی اولمپکس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ ان خبروں کے بعد کیا ہے کہ چین نے گیمز کے ٹارچ ریلے میں مشعل ایک کمانڈر 'کی فاباؤ' کو بھی دی تھی جو 2020 میں گلوان وادی کے تنازع میں ملوث تھا۔

ہندوستان کے علاوہ امریکہ سمیت کئی ممالک نے سرمائی اولمپکس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ فاباؤ نے بدھ کو ٹارچ ریلے میں حصہ لیا۔ جمعرات کو ہندوستان نے ان کھیلوں کا سفارتی بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق فاباؤ چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) میں رجمنٹ کمانڈر ہیں۔ 15 جون 2020 کو، وہ لداخ کی وادی گلوان میں تنازعہ کے دوران شدید زخمی ہو گیا تھا اور اسے ہندوستانی فوجیوں نے پکڑ لیا تھا۔ بعد میں اسے چین کے حوالے کر دیا گیاتھا۔

دسمبر میں، اس نے چین کے سرکاری ٹی وی چینل کو اسپانسر شدہ انٹرویو دیا۔ اس میں اس نے وادی گلوان کا واقعہ بتایا۔ فاباؤ نے کہا - میں دوبارہ سرحد پر جانے کے لیے تیار ہوں۔ ہم اپنی ایک انچ زمین بھی کسی کو نہیں دیں گے۔ چینی فوج نے اسے بہادری کا ایوارڈ بھی دیا۔

ٹی وی پروگرام میں چار اور فوجی بھی فاباؤ کے ساتھ شامل ہوئے۔ 5 مئی 2020 کو گلوان تنازعہ میں 20 ہندوستانی فوجی شہید ہوئے تھے۔ امریکہ سمیت دنیا کے کئی میڈیا ہاؤسز نے بتایا تھا کہ وادی گالوان میں 40 چینی فوجی مارے گئے۔ تاہم، شی جن پنگ کی حکومت نے کبھی بھی ہلاک ہونے والے فوجیوں کی صحیح تعداد نہیں بتائی۔

یہاں یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ امریکہ سمیت کئی ممالک نے ونٹر اولمپکس 2022 کا سفارتی بائیکاٹ کرکے چین کو انسانی حقوق پر سخت پیغام دیا ہے۔ چین نے کبھی بھی وادی گلوان میں ہلاک ہونے والے اپنے فوجیوں کی تعداد ظاہر نہیں کی۔

امریکی انٹیلی جنس نے سب سے پہلے انکشاف کیا تھا کہ اس تنازعہ میں 40 سے زائد چینی فوجی مارے گئے تھے۔ جب یہ رپورٹس شائع ہوئیں تو چین کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اعتراف کیا کہ اسے بھی نقصان ہوا ہے۔ تاہم، اب بھی یہ واضح نہیں ہے کہ نقصان کا کیا مطلب ہے.

جمعرات کو، ایک آسٹریلوی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ گلوان میں کم از کم 38 چینی فوجی مارے گئے۔ تاہم لداخ میں دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بدستور برقرار ہے۔

14 دور کی بات چیت کے بعد بھی دونوں ممالک کے فوجی بعض اہم نکات پر آمنے سامنے ہیں۔ گزشتہ سال اکتوبر میں ایک چینی ٹریول بلاگر لی کیجیان نے گالوان پر چین کے جھوٹ کو بے نقاب کیا تھا۔

کیجیان نے یہ ویڈیو چین کے کانگواکسی میں ہندوستانی فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے فوجیوں کی قبروں پر جا کر بنائی۔ پشن کاؤنٹی کی ایک عدالت نے بعد میں کیجیان کو شہیدوں کی توہین کا مجرم قرار دیتے ہوئے 7 ماہ قید کی سزا سنائی۔ وہ اس وقت جیل میں ہے۔